الحمد للہ ماہ رمضان کا پہلا عشرہ شروع ہوچکا۔رمضان برکتوں ،رحمتوں اور مغفرت کا مہینہ ہے ۔اسکی عظمت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتاہے کہ قرآن حکیم کا نزول اسی مقدس مہینے میں ہوا۔ اسکا پہلا عشرہ رحمت ، دوسرا عشرہ مغفرت اور تیسرا عشرہ جہنم کی آگ سے نجات کا عشرہ ہے ۔ جب رمضان کا چاند نظر آتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے یہ چاند خیروبرکت کا ہے ۔ یہ چاند خیروبرکت کا ہے ۔رمضان کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگائیں کہ جبرائیل امین نے دعاءکی کہ وہ ہلاک ہو جو رمضان کا مہینہ پائے اور اپنی بخشش نہ کروا سکے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا آمین۔ دعاءکرنے والے تمام فرشتوں کے سردار اور آمین کہنے والے کائنات کے سردار۔ روزہ وہ عظیم فریضہ ہے جس کا اجر اللہ پاک نے اپنی طرف منسوب فرمایا ہے ۔ اللہ اس تک اس کا اجر بذات خود عطاءفرمائیں گے۔ ماہ رمضان میں ایک نیکی کا ثواب دس گنا سے سات سو گناکردیا جاتا ہے ۔ اس میں صدقات کو بڑھا دیا۔ غریبوں کا خیال کیجئے تاکہ ہمارے ساتھ رحم کیا جائے۔ اس ماہ کی برکت ہے کہ مسلمان گناہوں سے ر±ک جاتا ہے ۔آئیں اسکی بابرکت ساعتوں کو سمیٹ کر اپنے رب کا قرب حاصل کریں۔ اس سے اپنے گناہوں کی مغفرت طلب کریں۔ وہ مالک ہے خالق ہے ۔ وہ رحیم ہے ، کریم ہے ۔ ا±س سے رحم کی بھیک مانگیں تاکہ اسکی رحمت کے صدقے ہماری گناہوں سے خلاصی ہو۔ اللہ سے گناہوں سے چھٹکار اور توبہ مانگنے کے دن ہیں۔نیکیوں کے موسم بہار کو غنیمت سمجھتے ہوئے ا س سے رجوع کریں تاکہ ہمارے ساتھ آسانی کا معاملہ ہوسکے۔اس ماہ میں اللہ کی کتاب قرآن کا نزول ہوا، یہ مہینہ قرآن سے تعلق بنانے کا مہینہ ہے ۔ اللہ سے باتیں کرنے کا مہینہ ہے ۔ اس ماہ اپنے رب سے دل کھول کر مانگیں۔ وہ چیز جو آپکو لگتا ہے ناممکن ہے ۔ وہ بھی کہہ ڈالیں۔ میرے رب کے لئے کچھ بھی ناممکن نہیں۔ا±س نے تو صرف ک±ن کہنا ہے ۔ اپنی غلطیوں کی ،کوتاہیوں کی اور لغزشوں کی معافی مانگیں۔ اسکے آگے جھک جائیں۔اللہ معافی کو پسند فرماتا ہے ۔ جو اسکے سوا کسے کے آگے نہ جھکتا ہو، ا±سے پسند فرماتا ہے ۔ رب اتنا مہربان ہے کہ اسی ماہ شب قدر عطاءکرتا ہے ۔ جسکی ایک رات کی عبادت ہزار مہینوں سے افضل ہے ۔ ان بابرکت ساعتوں کو سمیٹنے کے لئے اپنے رب سے التجاو¿ں کا مہینہ آچکا ہے ۔ بحیثیت قوم ہمیں ملکر اپنے گناہوں سے مغفرت کرنی ہے ۔ رمضان کا آغاز ہوتے ہی ہمارے ٹی وی چینلز پر مسخرے نظر آنا شروع ہوجاتے ہیں۔ رمضان عبادات کامہینہ ہے ، اللہ کے قرب کا مہینہ ہے ۔
ٹی وی پر رمضان کی نشریات میں وقت ضائع نہ کریں۔رمضان کی نشریات پیش کرنے کے لئے رقاصاو¿ں، فلمی اداکاروں اور مسخروں کو ہوسٹ بنایا جاتا ہے جن میں ناچنے ،گانے والی عورتوں کے کیساتھ پروگرام کرتے ہیں۔ خدارا ان بے حیاو¿ں سے اپنے ایمان کو مخفوظ کیجئے۔ اپنے صدقات اور زکوہ مستحقین تک پہنچائیے۔ کرونا کی وجہ سے لوگوں کی جابز چھوٹ گئی ہیں، بے روزگاری بڑھ گئی۔ اشیاءخوردونوش کی قیمتوں میں ہوشربا سے لوگوں پر اضافی بوجھ بڑھ گیا۔قارئین ! اپنے پڑوسیوں اور ضرور ت مند افراد کی مدد کیجئے۔ مشکل وقت میں یہی وہ موقع ہے جس کے بارے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ اپنے ہمسایوں کا خیال کرو۔ بیحثیت مسلمان ہماری ذمہ داریاں ہیں۔ اپنے صدقات دیتے وقت یہ خیال رہے کہ آپکی امداد حقیقی مستحق افراد تک پہنچے۔ بیشمار جعلی اور کاغذی تنظیمیں اور افراد دھوکہ دہی سے سادہ لوح افراد سے مدد کے نام پر پیسے بٹور لیتے ہیں جو غریبوں تک پہنچ نہیں پاتے۔ماہ رمضان میں مسلمان تاجروں کی اکثریت رمضان میں قیمتیں بڑھا کر عوام کو پریشان کرتے ہیں۔ ان کے مقابلے میں غیر مسلم دوکاندار روزمرہ کے استعمال کی چیزیں سستی کردیتے ہیں۔ رمضان کے فیوض و برکات سمیٹنے کے لئے دیانتداری، ایمانداری ، سچ اور ظلم سے رکنا ہے اگر ہم یہ نہیں کرتے تو سمجھ لیجئے ہم سارا دن بھوک اور پیاس کے علاوہ کچھ حاصل نہیں کر پاتے جو شخص روزہ کی حالت میں کسی کو تکلیف دیتا ہے ۔ وہ دراصل اللہ کے غضب کو دعوت دیتا ہے ۔ گزشتہ سال رمضان میں کرونا کی وجہ سے ہر طرف سناٹا اور خوف تھا۔ آج اللہ رب العزت نے ہمیں معاف کرکے زندگی کی رونقیں بتدریج بحال کر دی ہیں وگرنہ ہم اپنے ہی گھروں میں قیدی بن گئے تھے ۔ کرونا کی وبا نے جتنے انسانوں کو موت کی آغوش میں دھکیلا ہے ۔ یہ کسی بڑی عالمی جنگ کے منظر نامہ سے کم نہیں ہے ۔اللہ بارک ہم سب کو ماہ رمضان کی فیوض و برکات سمیٹنے کی توفیق عطاء فرمائے اور ہماری کوتاہیوں کو معاف فرمائے۔
(آمین )
٭٭٭