رمضان المبارک!!!

0
385
مفتی عبدالرحمن قمر
مفتی عبدالرحمن قمر

رمضان المبارک کا مہینہ اُمت محمدﷺ کا مہینہ ہے، اس ماہ مبارک کی فضیلت یہ ہے کہ اللہ کا پاک کلام نازل ہوا اور روزے فرض ہوئے دونوں کی فضیلت کو اگر اکٹھا کیا جائے تو رمضان المبارک کی شان اور دوگنی ہو جاتی ہے، مثلاً قرآن مجید کلام الٰہی ہے۔ اس کی فضیلت تمام کلاموں پر اس طرح ہے جیسے اللہ کی فضیلت تمام مخلوقات پر ہے اگر یہ کلام پہاڑوں پر نازل کیا جاتا تو وہ خشیت الٰہی سے ریزہ ریزہ ہو جاتے۔ اس لئے اس کلام کو سب سے پہلے قلب محمدﷺ پر نازل کیا گیا اور پھر وہاں سے مخلوق خدا تک پہنچایا گیا۔ قرآن کی عظمت اپنی جگہ مسلم ہے مگر خالق کائنات نے اپنے محبوب کا دل کتنا طاقتور وبنایا ہے جو بوجھ پہاڑ نہ اُٹھا سکے ،برداشت نہ کر سکے وہ بوجھ قلب مصطفی نے اُٹھا کر اللہ کی مخلوق تک پہنچا دیا اور پھر اس ماہ رمضان المبارک کو لیلة القدر عطاءکی گئی جس کا حصول گویا کہ ہزار مہینوں سے زیادہ عبادت کا حصول ہے پھر اس ماہ مبارک کو روزے عطاءکئے گئے اگر مسلمان ایمان اور احتساب کےساتھ اپنے روزوں کی حفاظت کریں تو اختتام رمضان پر اس کی حالت یوں ہوگی جیسے ماں کے پیٹ سے ابھی پیدا ہوا ہے اس ماہ مبارک میں ایک نفل ادا کرنے پر فرض کا ثواب مل جاتا ہے۔ فرض ادا کرنے پر ستر فرضوں کا ثواب مل جاتا ہے اور روزہ داروں کو پانچ نعمتوں سے نوازا جاتا ہے اور یہ نعمتیں ایسی ہیں جو آپ کی اُمت سے پہلے کسی اُمت کو عطاءنہیں کی گئیں سارے دن میں کچھ نہ کھانے کی وجہ سے منہ کی بدبو اللہ کے پاس مشک و عنبر سے زیادہ رجہ رکھتی ہے۔ جب تک افطار نہیں کر لیتا اللہ کے فرشتے اس کیلئے بخشش طلب کرتے رہتے ہیں سرکش شیطانوں کو قید کر دیا جاتا ہے ہر روز جنت کو سنوارتا ہے اور فرماتا ہے عنقریب میرے بندے اس جنت میں میرے مہمان ہونگے ان سے تکلیف اور اذیت دُور کر دی جائےگی اور رمضان المبارک کی آخری رات روزہ داروں کو بخش دیا جائےگا کسی نے سرکار دو عالمﷺ سے پوچھا آپ کا مطلب لیلة القدر ہے آپﷺ نے فرمایا نہیں کام کے اختتام پر جو مزدوری دی جاتی ہے وہ مزدوری بخشش ہے۔ اس سارے رمضان المبارک میں ہم نے جو اہتمام کرنا ہے وہ پرہیز گاری ہے، یہی روزہ کا مقصود ہے، گناہ سے پرہیز، چوری سے پرہیز، ہیرا پھیری سے پرہیز، ذخیرہ اندوزی سے پرہیز، ناپ تول میں کمی سے پرہیز، شراب اور جُوا سے پرہیز۔ ماں باپ کی بے ادبی سے پرہیز، حقوق ادا کرنے کی فکر اور مخلوق خدا کے دل کو توڑنے سے پرہیز پھر واقعی ہم رمضان المبارک کے بعد ایسے ہو جائیں گے جیسے ماں کے پیٹ سے ابھی پیدا ہوئے ہیں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here