قوم لوط کا عمل!!!

0
216
مفتی عبدالرحمن قمر
مفتی عبدالرحمن قمر

حضرت لوط علیہ السلام جس قوم کی طرف معبوث کیے گئے۔وہ قوم اپنی سرسبز وشاداب بستیوں اور پھلوں کی کثرت کی وجہ سے خوش حال تھی۔اناج بھی بکثرت پیدا ہوتا تھا۔شہر کی خوش حالی اور اچھے موسم کی وجہ سے لوگ شہر کا رخ کرتے۔یہاں کے لوگوں کو مہمان داری کا بوجھ اُٹھانا پڑتا۔مہمان داری سے تنگ آکر انہوں نے سوچاکہ مہمانوں کو کس طرح بھگایا جائے مگر ان کو کوئی صورت نظر نہیں آرہی تھی۔ایسے موقعوں پر شیطان کا کام خوب چمکتا ہے۔وہ ایک بوڑھے دانش مند کا روپ دھار کر شہر سدوم میں آیا۔اور لوگوں کی باتیں سن کر کہا کہ ایک خوبصورت مشورہ دیتا ہوں۔اس کے بعد مہمان کوئی نہیں آئے گا۔لوگ ہمہ تن گوش ہوئے۔تو کہا جو مہمان تمہاری بستی میں داخل ہو۔زبردستی اسکے ساتھ بدفعلی کرو۔چنانچہ لوگوں کی ذہن سازی کرکے وہ بڈھا غائب ہوگیا۔پھر ایک خوبرو نوجوان کی شکل میں مسافر بن کے داخل ہوا۔بلا کا خوبصورت لڑکا ہر ایک سے اس نے بدفعلی کرائی۔اور یوں تاریخ انسانی میں پہلی مرتبہ اس عمل بد کا آغاز ہوا۔حتیٰ کہ قوم اس قدر گمراہ ہوئی کہ عورتوں کو چھوڑ کر مردوں کے ساتھ شہوت پوری کرنے لگے۔جب زیادتی حد سے بڑھ گئی تو اللہ تعالیٰ نے حضرت لوط علیہ السلام کو ان کی ہدایت کیلئے بھیجا۔مگر وہ تو بے حیاء ہوچکے تھے۔اس قدر بے حیاء کہ مل کر فیصلہ کیاکہ حضرت لوط علیہ اسلام کو بستی سے ہی نکال دوکیونکہ یہ اپنے آپ کو بڑا پاکباز سمجھتا ہے حتیٰ کہ جب عذاب کے فرشتے آئے تو بستی کے لوگوں نے حضرت لوط علیہ السلام کے گھر کا گھیرائو کرلیاکہ لڑکوں کو باہر نکالو ہم نے اپنی حاجت پوری کرنی ہے۔چنانچہ پانچ بستیوں کی اس آبادی کو حضرت جبریل علیہ السلام اٹھا کر الٹا کردیا۔اوپر سے پتھروں کی بارش۔آج کل وہ سارا علاقہ”ڈیڈسی” بحرمیت یا بحیرہ مردار کی شکل میں موجود ہے۔پانی میں نمک اتنا زیادہ ہے کہ کوئی دریائی سمندری جانور زندہ ہی نہیں رہ سکتا۔اس وقت سے یہ بیماری دنیا میں کسی نہ کسی شکل میں موجود ہے۔ہمارے امریکہ میں یہ لیگل ہے اور بھی کئی یورپی ملکوں میں موجود ہے۔ہمارے وطن عزیز میںدرپردہ یہ کاروبار جاری ہے ۔صوبہ سرحد کے کئی ہوٹلوں میں نوجوان بچوں سے رقاصائوں کی طرح رقص کرایا جاتا ہے۔ہمارے پوش علاقوں میں موم بتی مافیا کی آنیٹوں اور آنٹوں کے گھروں میں گے اینڈ لزبن”تنظیمی شکل میں موجود ہے۔چونکہ بڑے لوگ ہیں۔اس لئے ان کے گھروں میں کوئی گھس نہیں سکتا۔ابھی آغاز کیا ہے میرا جسم میری مرضی سے آگے چل کر”گے اینڈ لزبن”کا گروپ بھی میدان میں آئے گا۔عنقریب آپ اپنی آنکھوں سے دیکھو گے۔اللہ معاف فرمائے۔اسلام میں قوم لوط کے عمل کی سزا زانی سے زیادہ سخت میں ارشاد نبویۖ ہے۔فاعل اور مفعول دونوں لعنتی ہیں۔دونوں کو قتل کر دیا جائے اس عمل میں کوئی بھی ملوث ہو۔قرار واقعی سزا دینی چاہئے تاکہ دوسروں کو عبرت ہو۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here