ایام اعزائ

0
84
سید کاظم رضوی
سید کاظم رضوی

محترم قارئین کرام آپ کی خدمت میں سید کاظم رضا نقوی کا سلام پہنچے سوچا تھا کہ ان دنوں میں مصروفیت کی وجہ سے کچھ عرصہوقفہ لیا جائے لیکن جس اہل قلم ہونے کے ناطے یہ فرض ہے کہ آنے والے حالات و واقعات کو بھی قلمبند کیا جائے اور ماہ محرمسے آگاہی اس حوالے سے وہ تاریخی واقعہ کربلا بھی بیان کیا جائے جس کا زکر ہر سال ماہ محرم میں کیا جاتا ہے اور نواسہ رسولاکرم صل اللہ علیہ وسلم کو گھیر کر کربلا میں بے جرم و خطا شھید کرنا ان کے خانوادے پر ظلم کرنا یذید لعنت اللہ کے امام عالیمقام کے سر اقدس کی بھرے دربار میں بے ادبی کرنا ان تمام واقعات کو صدیاں گذر گئیں بیان کرتے ایک قوم ہے جو ہر سال یہیکرتی ہے اور کربلا کے ظلم کا احتجاج ماہ محرم صبح قیامت تک ایسے ہی جاری رہیگا۔جبکہ اسلامی سال کا پہلا مہینہ جسے محرم الحرام کہا جاتا ہے، اپنے پیچ و خم، عشق و وفا، ایثار و قربانی اور بے شمار فضیلت ومرتبت کی دولتِ بے بہا سے معمور و سربلند ہے۔ محرم الحرام کے مہینے میں ایک دن ایسا بھی ہے جسکے مراتب و فضائل کلام الٰہی قرآن مجید و احادیث نبویہ اور سیرت و تاریخ کیکتابوں میں بھرے ہوئے ہیں، وہ دن ” یومِ عاشورہ” کہلاتا ہے۔
بے شک مہینوں کی گنتی اللہ کے نزدیک بارہ مہینے ہیں۔ اللہ کی کتاب میں جب سے آسمانوں اور زمین کو بنایا، ان میں سے چار مہینے حْرمت والے ہیں۔ یہ سیدھا دین ہے، تو ان مہینوں میں اپنی جان پر ظلم نہ کرو۔افسوس کہ نواسہ رسول کو وقت کے حاکم یذید کی بیعت نہ کرنے کے جرم میں شھید کیا گیا نواسہ رسول صل اللہ علیہ وسلم کی قربانیایک ایسی لازوال داستان ہے جس میں پورا مذھب احاطہ ہوا ہے
امام عالی مقام کا سفر جو28 رجب سے شروع ہوا تھا دو محرم کو کربلا پر اختتام پذیر ہوا اور وہ ظلم جو امام اور ان کے رفقاء پر10محرم کو ہوئے کوئی مسلمان ایسا کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا ان کی نسل کو ہی ختم کرنے کی پوری کوشش کی گئی لیکن جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے ۔امام زین العابدین کی بیماری اور اس کی وجہ سے غش کی حالت میں رہنا اور قیدی بنایا جانا سب تاریخ میں لکھا ہے ،حیرت ہوتی ہے آجکل ایسے بیانات سن کر جس میں یذید پلید کو لوگ امیر بھی کہتے ہیں اور اس کی مدح و ثناء بھی کی جاتی ہے جبکہ ان کو شائد معلوم نہیں صرف واقعہ کربلا ہی یذید کا جرم نہیں بلکہ اصحاب رسول کریم صل اللہ علیہ وسلم کا بڑے پیمانے پر قتل عام کرنا مکہ و مدینہ کو تاراج کرنا اور واقعہ حرہ جیسے جرائم جو آل نبی صل اللہ علیہ وسلم سے آگے اصحاب رسول اکرم صل اللہ علیہ وسلم کی آل پر کیے گئے اور ان کو چھپایا بھی گیا۔
لیکن اللہ کا معجزہ یہی ہے آج ہر ملک و بستی میں محرم الحرام میں زکر امام عالی مقام اور شھادت نامہ بیان ہوتا ہے شرکاء کو عزتو احترام سے بٹھایا جاتا ہے ان کو تاریخی واقعات سن کر رونا گریہ کرنا اور امام سے محبت کا درس ملتا ہے یہ وہ تحریک ہے جو ہردور کے یذید کو خوف ذدہ رکھتی ہے اور وہ جانتا ہے کہ تلوار گردن ہی الگ کرتی ہے موت صاحب ایمان کو اس کی منزل مقصودسے قریب کردیتی ہے لیکن وقت کا یذیز اپنے انجام سے بے خبر طاقت کے نشے میں مست شائد بھول جاتا ہے کہ اس کو ایک د ن مرنا تو ہے وہ بادشاھت اس کو موت سے کسی قیمت نہیں بچاسکتی اور وقتی فتح جس کو وہ فتح سمجھ رہا ہے اس پر لعنت کا طوق لیے تیار کھڑی ہے۔
ہمارا سلام کربلا میں موجود امام عالی مقام کے انصاران پر شھدائے امام مظلوم پر اور امام عالی مقام کی قربانی پر آپ کو سلام پیشکرتے ہیں آپ نے ظالم کے خلاف ایسا حوصلہ دیا کہ ہر دور کا یذید امام حسین کے ذکر سے لرزاں ہے کیونکہ آپ نوجوانان جنت کے سردار ہیں ۔آپ کی ہی شان میں نبی اکرم اکرم نے فرمایا ” حسین مجھ سے ہیں اور میں حسین سے ہوں ”
اے امام مظلوم دنیا گواہ ہو کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں ہم ہر ظالم کے خلاف ہیں اور تا ذندگی امام عالی کی مدح و ثناء کریں گے جیساکہ نبی اکرم نے فرمایا اور آپ سے محبت کی ہماری محبت آپ کے ساتھ ہے اور آپ کے دشمنوں سے ہم بیزار ہیں یہ تحریر ایک گواہی ہے اللہ پاک زندگی دے تو امام کے محبین میں اور اس ہی حالت میں ہم کو موت آئے۔ آمین

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here