مہنگا پیٹرول!!!

0
97
عامر بیگ

نواز شریف حکومت کے دوران عالمی منڈی میں پیڑول کی قیمتیں کم ہو کر بیس ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی تھیں آج کل ایک بیرل اسی ڈالر میں ملتا ہے ڈان نیوز کی دسمبر اکتیس دوہزار چودہ کی خبر کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار نے سیلز ٹیکس سترہ فیصد سے بڑھا کر بائیس فیصد کر دیا تھا موجودہ وزیر خزانہ شوکت ترین نے حالیہ بحران سے نپٹنے کے لیے پیٹرول پر سیلز ٹیکس آئی ایم ایف کی ہدایات کے برخلاف تاریخ کا کم ترین چھ اعشاریہ ایک پانچ کر دیا ہے مزید براں سابقہ ادوار میں ڈالر کو مصنوعی طریقے سے روکے رکھنے کے لیے کم ٹیکس دینے والی غریب عوام کا سرمایہ استعمال ہوتا رہا ،اب اصولی فیصلہ کے مطابق ڈالر کو مارکیٹ کے حساب پر چھوڑ دیا گیا ہے اور ایک عرصہ سے جس کا مطالبہ بھی کیا جاتا تھا ،مہنگائی کی شرح زرداری اور نواز دور میں انیس فیصد تک جا پہنچی تھی باوجود اسکے کہ وہ زیادہ سود پر بھاری قرضے بھی لیتے رہے جبکہ موجودہ دور میں مہنگائی تیرہ فیصد سے واپس آ رہی ہے اور اب تو سابقہ ادوار میں لیے گئے قرضے بھی واپس کیے جا رہے ہیں ۔ڈالر کی حالیہ قیمت میں اضافہ افغانستان میں طالبان حکومت کا آنا بھی گنا جاتا ہے جس سے ایک اضطراری کیفیت پیدا ہو گئی ہے پاک افغان تجارت ان دنوں ڈالر کی بجائے روپیہ میں ہورہی ہے کیونکہ افغانیوں کے دس ارب ڈالرز امریکہ نے منجمد کر دیئے ہیں ،عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں آسمانوں کو چھو رہی ہیں اسی حساب سے مہنگائی بھی بڑھ رہی ہے ، سپلائی چین کا بھی مسئلہ درپیش ہے انگلینڈ والوں کو تو کمی کے باعث دگنی قیمت پر بھی پٹرول میسر نہیں ہے ، دنیا کی بڑی پٹرول کمپنی شیل جو ملکہ برطانیہ کی ملکیت ہے وہاں بھی پٹرول نہیں مل رہا، میلوں لمبی لائنیں لگی ہیں ،اللہ کا شکر کہ کم از کم یہاں پر تو ابھی ایسی نوبت نہیں آئی کرونا کی وجہ سے ساری دنیا رو رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ اس وبا کا جلد خاتمہ ہو جائے ، اللہ کے آگے گڑگڑا کر معافی مانگنے کی بھی ضرورت ہے۔ عمران خان نے تو اللہ کی مہربانی سے کرونا کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے جہاں بہت سے دوسرے ممالک کرونا کی وجہ سے تباہی کے دہانے پر پہنچ گئے وہاں کرونا مانیٹرنگ اور مینجمنٹ میں پاکستان کا نام پہلے تین چار ملکوں میں آتا ہے ،دنیا تعریف کر رہی ہے عمران خان حکومت نے سمارٹ لاک ڈاؤن کی کامیاب پالیسی کے تحت معیشت کا پہیہ بھی رکنے نہیں دیا اور کرونا کو بھی کنٹرول میں رکھا۔ ریونیو بھی اہداف سے زیادہ اکٹھا کیا ،ایکسپورٹس بڑھائیں ،اوپر سے ریمیٹینسز بھی زیادہ ملیں اور اب آٹا، چینی ،گھی اور گیس کی مد میں بتالیس فیصد غریب آبادی کو کیش ریلیف دینے جارہا ہے ۔ پاکستان ملکی ضروریات کا پچانوے فیصد تیل باہر سے منگواتا ہے ابھی سعودیہ سے بات چیت ہو رہی ہے اُمید ہے کہ وہ مان جائے گا ،پہلے بھی مشکل وقت میں وہ ہماری امداد کرتا رہا ہے اور ہم شکریہ کے ساتھ لیا گیا اُدھار بروقت چکاتے رہے ہیں ،اب اگر وہ پٹرول ایک سے دو سال کیلئے اُدھار دینے پر رضامند ہو گیا تو مزید ریلیف ملنے کی توقع ہے، انشااللہ !
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here