ملزم اور مجرم!!!

0
102
مفتی عبدالرحمن قمر
مفتی عبدالرحمن قمر

ہمارا معاشرہ اس وقت عجیب انتشار کا شکار ہے۔رہی سہی کسر سوشل میڈیا نے نکال دی ہے پچھلے دور میں لوگ عبادتوں کو قطع برید کرکے اپنا مطلب نکال کر کفر اور منافق کا فتویٰ لگا کر اس آدمی کو ملزم قرار دے دیتے لوگ ملزم کو مجرم سمجھ کر طعن وتشنیع شروع کردیتے ہیں۔دفعہ295c کا مطالبہ شروع جس کو ملزم گروانا گیا۔اس سے نہیں پوچھیں گے کہ اصل بات کیا ہے اب کتابوں کوچھوڑ دیا ہے سوشل میڈیا پر ریٹنگ بڑھانے کے لئے شوشے چھوڑ کر الزام لگا دیتے ہیں۔لوگ بغیر تحقیق مجرم گردان کرسنگ باری شروع کردیتے ہیں۔اور اس کام کے لئے آج میرزا انجینئر پیش پیش ہے ایک صاحب نے مجھ سے سوال پوچھا کیا امام ابوحنیفہ رحمتہ اللہ علیہ کے نزدیک پیشاب اور خون سے فاتحہ لکھی جاسکتی ہے۔میں بڑا حیران ہوا۔یہ بات تو ردالمختار یا فتاویٰ شامی میں کسی سوال کے جواب میں لکھی گئی تھی۔میں سمجھ گیا کسی نامراد نے دنیاوی مال بنانے کے لئے آئمہ کرام کو ملزم بنا کر مجرم ثابت کرنا چاہا ہے تاکہ لوگ امام ابوحنیفہ رحمتہ اللہ سے متنفر ہوجائیں۔خیر میرا نمازی تھا میں نے قرآن کھول کر سامنے رکھ دیا۔وہ آیت دکھائی جس میں خنزیر کے گوشت اور خون کے نام پر ذبح کے گئے جانور کو کھانے کی اجازت دی گئی ہے۔میں نے دوسری آیت دکھائی جس میں یہ ساری چیزیں حرام اور پلید لکھی گئی ہیںاور اجتناب کے لئے کہا گیا ہے پھر میں نے بتایا اس کے اندر دو شرطیں ہیں(غیر باغ ولاعاد) جب مر رہا ہو کچھ نہ ملے سوائے ان حرام چیزوں کے تو جان بچانے کے لئے اوپر والی شرائط کے ساتھ استعمال کرسکتا ہے۔پھر میں نے فتاویٰ شامی کی عبادت دکھائی جس میں لکھا تھا اگر یہ یقین ہو کہ بیماری ختم ہوجائیگی نقل اور عقل سے تو معنی ہوا کہ کسی حکیم نے عالم نے کبھی دعویٰ نہیں کیا۔لہذا جائز نہیں ہے الزام دھرنا بہت آسان ہے۔آج کل کچھ لوگ مساجدکے اندر بھی الزام دھر دیتے ہیں۔مجمع مجرم سمجھ کر طعن وتشنیع شروع کردیتے ہیں۔بعض مساجد کے مولوی حضرات ایک دوسرے کے حسد میں غلط باتیں پھیلانا شروع کردیتے ہیں ، ایک صاحب مجھ سے غالباً حسد کرتے تھے۔انہوں نے اپنے حلقے میں بتایا کہ قمر صاحب کی چار بیویاں ہیں اور ان کے سات سٹور ہیں۔انتالیس بچے ہیں ایک نوجوان عالم کو مجھ سے اللہ واسطے کا بیر ہوگیا اس نے مشہور کردیا مفتی قمر لوگوں سے مانگ مانگ کر گزارا کرتے ہیں بلکہ میرے نام سے مانگتے ہیں لہٰذا میرے پیسوں کا حساب لیا جائے مجھے سان فرانسسکو کیلیفورنیا امریکہ میں جانے کا اتفاق ہوا۔میری گفتگو کے بعد ایک سید صاحب مجھ سے ملے فرمانے لگے ہمیں تو بتایا گیا تھا آپ دشمن اہل بیت ہیں۔آپ تو خوش عقیدہ مسلمان ہیں۔سو میرے بھائیو، الزام لگانا بہت آسان ہے ثابت کرنا بہت مشکل ہے۔بھتان لگانے والے کے لئے اسلام نے سزا مقرر کی ہے مگر یہاں کون پوچھتا ہے آپ کسی کو بھی الزام لگا کر مجرم بنا دیتے ہیں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here