عمران کا جانا ٹھہر گیا!!!

0
87
پیر مکرم الحق

بہت ساری باتیں اُبھرتی ہیں جب عمران خان کی جانے کی بات ہوتی ہے عوام بیچاری یہ سمجھ رہی ہے کہ عمرا گیا تو ہمارے مسئلے ختم ہوجائینگے۔لیکن برُی خبر ہے کہ نہیں چھرے بدلنے سے نظام نہیں بدل سکتا۔عمران نے آج نہیں تو کل جانا ہی تھا اس لئے یہ کوئی چونکا دینے الی خبر نہیں ہے اصل مسئلہ تو تھا اور ہے ترینوں(جہانگیر ترین)قریشوں(شاہ محمود قریشی)شیخوں(شیخ رشید)چودھریوں(گجرات کے)عمرایوبوں کا۔اسٹیبلشمنٹ کے لے پالک ہیں ، نالائق ،بدعنوان اور عوام دشمن سیاست پھر نئی حکومت میں شامل ہونگے انہیں تو کوئی شرم نہیں ہے، عوام بھی بے حس ہوگئی ہے۔اسٹیبلشمنٹ بھی تھکتی نہیں وہی آزمائے ہوئے مہرے بار بار میدان میں لے آتی ہے۔ڈھیر سارے بے ضمیر اپنے ضمیر کا سودا کرنے کیلئے تیار ہیں۔لیکن اسٹیبلشمنٹ کہتی ہے کہ آزمائے ہوئے گھوڑے بہتر ہیں بدکتے نہیں جیسا کہو وہی کرتے ہیں۔سناہے اب تو شاہد آفریدی نے بھی شیروانی سلوا لی ہے، اسکوائش کے بڑے نام جہانگیر خان کو بھی دانہ ڈالا گیا تھا لیکن انہوں نے اپنے بھاری پن کی وجہ سے یہ بھاری ذمہ داری اٹھانے سے معذرت کرلی ہے۔کتنے شرم کی بات ہے کہ بائیس کروڑ کی عوام سے تو یہ حق چھین لیا گیا ہے لیکن اصل اقتدار22سو خاندانوں کے حوالے کر دیا گیا ہے۔وہی یہ فیصلے کرتے ہیں کہ کس کہ ماتھے پر اقتدار کا تاج سجایا جائے اور پھر وہی لوگ اپنے منتخب کردہ تجربے کو ردی میں لپیٹ کے باہر(لندن) میں پھینک دیتے ہیں۔عوام بیچاری تڑپتی رہے گی ، مرتی رہے گی اور سسکتی رہے گی ، یہ پتلی تماشہ اسی طرح جاری رہے گاجو سیاسی رہنما سر اٹھائیگا۔اس کو اسی طرح کچل دیا جائیگا، چاہے وہ بھٹو ہو یا بگٹی ہو جعلی سیاستدانوں کی فیکٹری تو پنڈی میں لگی ہوئی ہے۔جو دو چار سالوں میں دو چار سو جعلی سیاستدان تیار کرکے میدان میں اتار دیتی ہے۔ان میں سے کچھ کو اقتدار کے ایوانوں کی رونق دکھائی جاتی ہے اور کچھ کو جھوٹے خواب دکھا کر ذہنی مریض بنا کر ناکارہ کردیا جاتا ہے۔پنڈی کی فیکٹری والے بھی بہت ظالم ہیں ٹی ٹی پی بناتے ہیں پھر ٹی ایل پی بناتے ہیں اور کبھی ٹی آئی پی پھر انہی لوگوں پر لاٹھیاں برساتے ہیں اگر پھر بھی باز نہیں آئیں تو گولیاں چلانے سے بھی باز نہیں آئے۔عوام تو بیزار ہے کچھ خودکشی کر رہے ہیں اور کچھ خود فراموشی کا ٹیکہ لگوا کر مدہوشی میں مست رہتے ہیں۔تحریک انصاف نے عوام کو ایسے انصاف کی جھلک دکھائی ہے کہ عوام عدلیہ کے دیئے ہوئے انصاف(جس کو کئی سالوں تک جھیلتے رہے ہیں)وہ بھی بھول گئی ہے۔
مغرب نے بھی پاکستانیوں کو بم بنانے کی وہ سزا دی ہے کہ اب عوام کہہ رہی ہے کہ بھائی ہماری توبہ اب ہم سے یہ بم لے لو ہمیں سستی چینی ،آٹا ،گیس اور مٹی کا تیل دے دو، ہماری توبہ اب ہم ایسی حرکت کبھی نہیں کرینگے۔سرحدوں کے محافظ گھروں میں گھس گئے ہیں۔سرحدیں اب طالبان کو ٹھیکے پر دے دیں۔انہیں کیا ہے کہ تمہیں سارے خون معاف اب آپ ہمارے دشمنوں سے لڑیں ہم اب ڈبل روٹیاں اور پلازے بنائیں گے۔آپ فکر نہ کریں پاکستانیوں کا ہم وہ حشر کرینگے کہ وہ کبھی آواز بھی اُٹھانے کے قابل نہیں رہینگے۔
عمران چلا گیا تو کیا ہوا ہم کامران لیں آئیں گے ٹیم تو وہی رہیگی اسے کہتے ہیں ان ہائوس تبدیلی پہلے ہم نے تبدیلی لندن سے منگوائی تھی اب ہم تبدیلیوں میں خود کفیل ہوگئے ہیں۔اس لئے ہم نے اسٹیٹ بنک کو آئی ایم ایف کے حوالے کردیا ہے کہ اس کے ساتھ جو چاہو کرو خود ہی تبدیل کر لو ہم سے کچھ نہ کہو!
نادرا کو تو ہم نے پہلے”ان لوگوں” کے حوالے کیا ہے جو اس کے اصل مالک اور اسے استعمال کرنے والے ہیں۔اب الیکشن کمیشن کو بھی نادرا میں ضم کر دیا ہے۔جسے چاہو چنوالو اور پھر عوام کو دیواروں میں چنوا دو۔اب ہائی کمان نے فیصلہ کرلیا ہے کہ ملک کو بھی سب سے بڑی بولی لگانے والوں کو ٹھیکے پردے دیا جائے ،کم ازکم خسارہ(Deficit)تو نہیں ہوگا۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here