قارئین وطن! ایک بھاشن سنا محترم جسٹس جاوید اقبال چیئرمین احتساب تقریباً ایک گھنٹے کی لچھے دار تقریر تھی جوش تھا جذبہ تھا عزم تھا لیکن جو کچھ بھی تھا ایک بھاشن تھا وہ تقریر کر رہے تھے تالیاں بج رہی تھیں اور مجھے میرے مرشد علامہ اقبال یاد آرہے تھے کہ!
اقبال بڑا ابدیشک ہے من باتوں میں موہ لیتا ہے
گفتار کا یہ غازی تو بنا کردار کا غازی بن نہ سکا
جب جسٹس صاحب کا تقرر ہوا تھا بطور چئیر مین نیب میں کوئی اتنا خوش نہیں تھا کہ یہ زرداری اور نواز کا سنگم لگا لیکن جب انہوں نے عہدہ کا چارج سنبھالا اور پہلی تقریر کی تو ایسا لگا کہ نر دا پتر ہے۔ لیکن وقت کے ساتھ ساتھ وہ کبھی گرم اور کبھی سرد نظر آئے چند روز پہلے کی لچھے دار تقریر جو خادم نے کئی بار سنی کہ شاید اس بار وہ چھوٹے چھوٹے دوکان داروں اور چور اچکوں سے آگے نکل کر بڑے بڑے مگر مچھوں پر ہاتھ ڈالیں گے لیکن ابھی تک شہباز شریف، نواز شریف ، مریم صفدر ، آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان تو باہر سیر کر رہے ہیں جن سے اربوں روپوں کی ریکوری کرنی تھی احتساب اور ان کے باس جسٹس جاوید اقبال بے بس نظر آتے ہیں۔ جب بھی ان لوگوں کو نیب کے دفتر طلب کیا جاتا ہے وہ بدمعاشوں کے ہجوم کے ساتھ جن کو سیاسی کارکن کا نام دیا ہوا ہے شور و غوگا مچا کر لوٹ جاتے ہیں اور جاوید اقبال صاحب ان کا منہ تکتے رہتے ہیں اور عوام کو لالی پاپ چسا کر کہ کہ کوئی احتساب سے نہیں بچے گا لیکن جاوید صاحب آپ نے تو پراسیکیوشن اتنی کمزور رکھی ہے کہ جج صاحبان بھی مجبور ہیں ان قومی چوروں اور لٹیروں کے خلاف کوئی اقدام کر سکیں اور قوم کی لوٹی دولت واپس لے سکیں جاوید صاحب یقین مانئیے کہ آپ بطور چئیرمین کوئی خدمت انجام نہیں دے رہے بلکہ ان کو وی وی آئی سہولتیں فراہم کر کے قوم کی دولت کا مزید زیاں کر رہے ہیں۔ جج صاحب قوم کو بھاشن نہیں لوٹی ہوئے دولت چاہئے۔
قارئین وطن! آج کل وڈیو لیکس کے حوالے سے ایک ہنگامہ برپا ہے اور یہ شو شہ امریکہ کی سی آئی اے کی پناہ میں نیو یارک کی گلیوں میں آوارہ پھر رہا ہے اسٹودنٹ کے طور پر احمد نورانی سوچنے والی بات ہے کہ نورانی ہی کیوں نواز شریف اور مریم صفدر کی عدالتی پیشیوں کے وقت کوئی نہ کوئی وڈیو لیک کرتا ہے جس طرح اس نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی پیش کی ہے جس پر مریم نواز نے ایک ہنگامہ اٹھایا ہوا ہے پھر اس کے خاوند نا بغہ روز گزارنے ایک زور دار اعلان کیا کہ وہ سینیما اسکوپ پر فلم دکھانے والا ہے جس میں کوئی سوئمنگ پول میں گرا ہوا ہے کوئی غسل خانہ میں نواز شریف کے شو کیس داماد کو شاید اس بات کا علم نہیں کہ دوسری طرف کیا کیا دکھا سکتی ہے۔ ابھی تو اس کی بیوی کی شریفانہ وڈیو لیکس ہوئی ہیں جس میں وہ سرکاری میڈیا سیل اپنے باپ کے وزیر اعظم ہاس سے چلا رہی تھی اور اپنے ماتحتوں کو حکم سادہ کر رہی ہے کہ کس کس کو سرکاری خزانہ سے اربوں روپے دینے ہیں اور کس کا رزق پانی بند کرنا ہے ابھی دیکھئے اس گندے کھیل میں جس کو مریم نے شروع کیا کون کون جیتا ہے اور کون کون ہارتا ہے۔ رفیکان سیاست آئیے اور پاکستان کی سلامتی سے کھیلنے والوں کا محاسبہ کریں نواز شریف کا میڈیا سیل پاکستان میں مایوسی پھیلا رہا ہے اِن کا قلعہ قمعہ بہت ضروری ہے خاص طور پر ان لوگوں پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے نیا دور جیسا اور نجم سیٹھی ، احمد نورانی جیسے سو کالڈ لبرل جیسے فطنہ گروں سے ملک کی سلامتی اسی میں ہے۔
٭٭٭