بچپن میں اپنے قرب جوار دوستوں اور عزیزوں کے کچھ والدین زیادہ پڑھے لکھے نہ ہوتے تھے سکول جانے والے بچے انگریزی بھی سیکھتے ،دوسری زبانیں جس میں اردو عربی فارسی شامل ہیں وہ بھی سیکھنے کا موقع ملتا جو والدین انگریزی نہ سمجھتے تو ان کے بچے بعض اوقات کسی بھی سکول کی ضرورت کا انگریزی میں نام بتا کر والدین سے زیادہ پیسے بٹور لیتے جن میں مشہور ترین سیاہی چوس جس کو انگریزی میں بلاٹنگ پیپر کہتے ہیں۔سیاہی چوس کی قیمت ایک آنہ یا دو آنے ہوا کرتی تھی لیکن انگریزی میں نام لیکر والدین نے سمجھنا یہ کون سی مہنگی چیز ہے تو بچوں کو زیادہ پیسے مل جاتے امریکہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی لاکھوں کی تعداد میں ہے یہ تعداد روز بروز بڑھتی جارہی ہے۔پاکستانی امریکہ میں ہر شعبے میں تعمیرترقی میں حصہ لے رہے ہیں۔ہزاروں کی تعداد میں ایسے بھی ہیں جو پاکستان کی سیاسی پارٹیوں کے چیپٹرز میں اپنا اور کمیونٹی کا وقت اور پیسہ ضائع کرنے میں محض میں کئی شخصیات ایسی ہیں جو ڈیموکریٹک پارٹی سے وابستہ ہیں اور کئی عہدوں کے انتظار میں کئی ایسے پاکستانی امریکن ہیں جو پاکستان میں یا عمران خان کے مشیر بننے کے چکر میں یا پاکستان میں مختلف کاروباروں میں مصروف ہیں۔اور ان پاکستانی امریکن میں کئی ایسے بھی ہیں جو پاکستانی میڈیا کو باقاعدہ ماہانہ رقوم ادا کرتے ہیں اور جھوٹی اور من گھڑت خبریں پھیلاتے ہیں ایک ایسی شخصیت ہے جس کو دیکھیں تو یوں محسوس ہوتا ہے کوئی جوکر سامنے آگیا ہے۔جب گفتگو کا آغاز کرتے ہیں تو جوبائیڈن اور وہائٹ ہائوس اور سینٹ اور کانگریس میں نیچے کبھی بات نہیں کرتے ایسی شخصیات ہیں پاکستان جاکر تمغہ حسین کارکردگی بھی لے چکے ہیں۔تمغہ اس بنیاد پر ملا کہ کیپٹل ہل پر پاکستان کے لئے لابنگ کرتے ہیں۔اور کاکس قائم کیا ہے جو سراسر پاکستانی جھوٹ اور فراڈ پر مبنی کہانی ہے کپٹل ہل پر نہ تو کوئی کیس ہے اور نہ ہی لابنگ ہو رہی ہے۔پاکستان امریکہ تعلقات میں بہتری کا دعویٰ کرنے والے ہر جھوٹے لیڈر پاکستانی میڈیا سوشل میڈیا پر سینٹ اور کانگریس میں پاکستان کے حوالے سے جھوٹی خبریں پھیلانے کے سوا کوئی کام نہیں کرتے ان کا ذاتی ایجنڈا ہے جو مال بنانا یا جھوٹ بول کر پاکستان میں عہدہ حاصل کرنا ہے۔امریکہ میں پاکستانی دوسری قوموں کے مقابلے میں بہت پیچھے رہ گئے ہیں وجہ جعلی نام نہاد جھوٹے کاکس کے دعویدار ہیں جو پاکستانی میڈیا پر اس طرح کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں کہ وہ جوبائیڈن کے ساتھی ہیں اور پاکستان کے لئے بہت کام کر رہے مسلسل لابنگ کرتے ہیں۔بالکل اسی طرح جس طرح ان پڑھ والدین اور بزرگوں کے سامنے سیاہی چوس کا انگریزی میں بلاٹنگ پیپر چار آنے کی بجائے رقمیں بٹورتے تھے۔یہ پاکستانی امریکن ذاتی ایجنڈے کے سوا کوئی اور کام نہیں کر رہے۔امریکہ پاکستان تعلقات میں بہتری کی بجائے خرابی کے حصہ بھی یہی جھوٹے جعلی کا کس کے دعویدار ہیں جن کا کمیونٹی کے سنجیدہ لوگوں اور حکومت پاکستان کو نوٹس لینا چاہئے۔
٭٭٭