ترجمہ تفسیر البیان!!!

0
132
سید کاظم رضوی
سید کاظم رضوی

،،،، السلام علیکم و رحم اللہ و برکاتہ ،،،،
قارئین کرام آپ سے درخواست ہے گھنٹوں نیٹ پر اپنا وقت بیکار میں برباد کرنے کے ایک دس منٹ ایسی پوسٹس بھی پڑھا کریں ۔ہم ہفتہ وار ایک دو آیات مع ترجمہ اور تفسیر بغور پڑھیں گے تو ہمارے علم و عمل میں کافی اضافہ ہوگا۔ شکریہ ۔اللہ پاک ہم سب کو قرآن مجید پڑھنے اور سمجھنے کی اور اس پر عمل کرنے کی توفیق نصیب فرمائے ۔ آمین بجاہ النبی الامین ۖ۔ تفسیر : سور البقرہ : تفسیر : صراط الجنان آیت ، 158 ۔ ترجمہ : کنزالعرفان۔ بیشک صفا اور مروہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں تو جو اس گھر کا حج یا عمرہ کرے اس پر کچھ گناہ نہیں کہ ان دونوں کے چکرلگائے اور جو کوئی اپنی طرف سے بھلائی کرے تو بیشک اللہ نیکی کا بدلہ دینے والا ، خبردار ہے۔ تفسیر : صراط الجنان ( بیشک صفا اور مروہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں۔) صبر اور صابرین کے اِجمالی بیان کے بعد اب صبر کا ایک مشہور اور عظیمواقعہ بیان کیا جارہا ہے۔ اس کی تفصیل کچھ یوں ہے کہ صفا و مروہ مکہ مکرمہ کے دو پہاڑ ہیں جو کعبہ معظمہ کے بالمقابل مشرقیجانب واقع ہیں ،حضرت ہاجرہ رضِی اللہ تعالی عنہا اور حضرت اسماعیل علیہِ الصلو والسلام نے ان دونوں پہاڑوں کے قریب اس مقام پر جہاں زمزم کا کنواں ہے حکمِ الٰہی سے سکونت اختیار فرمائی۔ اس وقت یہ مقام سنگلاخ بیابان تھا ، نہ یہاں سبزہ تھا نہ پانی، نہ خوردو نوش کا کوئی سامان۔ رضائے الٰہی کے لیے ان مقبول بندوں نے صبر کیا۔ حضرت اسماعیل علیہِ السلام کوپیاس لگی اور جب پیاس کی شدت بہت زیادہ ہوگئی تو حضرت ہاجرہ رضِی اللہ تعالی عنہا بے تاب ہو کر کوہ صفا پر تشریف لے گئیں وہاں بھی پانی نہ پایا تو اتر کر نیچے کے میدان میں دوڑتی ہوئی مروہ تک پہنچیں۔اس طرح سات چکر لگائے۔ (صاوی، ابراہیم، تحت الای: ) اور اللہ تعالیٰ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے کا جلوہ اس طرح ظاہر فرمایا کہ غیب سے ایک چشمہ زمزم نمودار کیااور ان کے صبر و اخلاص کی برکت سے ان کے اتباع میں ان دونوں پہاڑوں کے درمیان دوڑنے والوں کو مقبولِ بارگاہ قرار دیا اور ان دونوں پہاڑوں کو قبولیتِ دعا کا مقام بنادیا۔ اس واقعہ کا ذکر سورہ ابراہیم آیت 13میں بھی مذکور ہے۔ (اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں۔) شعائر اللہ سے دین کی نشانیاں مراد ہیں خواہ وہ مکانات ہوں جیسے کعبہ ،عرفات، مزدلفہ ، تینوںجمرات (جن پر رمی کی جاتی ہے)، صفا،مروہ، منی، مساجد یا وہ شعائر زمانے ہوں جیسے رمضان، حرمت والے مہینے ، عیدالفطر وعیدالاضحی ، یومِ جمعہ، ایامِ تشریق یا وہ شعائر کوئی دوسری علامات ہوں جیسے اذان، اقامت ، نمازِ با جماعت، نمازِ جمعہ، نمازعیدین، ختنہ یہ سب شعائر ِدین ہیں۔ (تفسیر بغوی، البقر، تحت الآی: ٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here