بالآخر 2021 کی شب و روز مینہ کی برس سے تر بتر ہوکر ہم سبھوں کو الوداع کیا، رات کی سیاہی اُس پر غالب تھی، لیکن اِن ہی سیاہ راتوں سے دِن کے اجالے رات کے جگمگاتے چاند و تارے 2022 ء کا نوید بن کر ہمارے سامنے آئے اور ہم سبھوں کو یہ پیغام دیا کہ نیا سال خوشیوں کا سال ہوگا، امیدوں کا سال ہوگا ، ہمیں صرف محبت کے نغمے اُلاپنے ہیں ، ہمیں صرف آستین چڑہانی ہے، یہی عزم یہی استقلال ، یہی سال نو کا ریزولیشن ہماری کامیابی کا باعث بنتا ہے، آئیے دیکھتے ہیں ہم اور آپ نے ، دنیا کے تمام انسانوں نے سال نو کا کیا ریزولیشن بنا یا ہے، امریکا کے صدر جو بائیڈن نے یہ عہد کیا ہے کہ وہ کبھی بھی کسی کابینہ کی میٹنگ میں ، کبھی بھی کسی پریس کانفرنس میں اونگھیں گے نہیں ، ماضی میں اُن کی اِس عادت پر اُن کے رفقائے کاروں نے تنقید کا نشانہ بنایا تھا بلکہ ایک ناقد نے یہ بھی کہہ دیا تھا کہ امریکا کا صدر دِن میں بھی اونگھتا رہتا ہے،ماضی میں جو بائیڈن کو وائٹ ہاؤس کے لان میں سوتا ہوا بھی پایا گیا تھا بلکہ ایک مرتبہ تو واشنگٹن کے سب وے میں جب ایک پولیس آفیسر لوگوں کو جگا کر گھر یا شیلٹر ہاؤس بھیج رہا تھا تو اُسے سخت تعجب ہوا کہ اُس جتھے میں جو بائیڈن بھی شامل تھے یہی وجہ ہے کہ سال نو کے ریزولیشن میں صدر جو بائیڈن نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ کام کے دوران اونگھیں یا سوئیں گے نہیں، احتیاطی تدابیر کے طور پر اُنہوں نے ایف بی آئی کے ایجنٹوں کو یہ اختیار دے دیا ہے کہ اگر وہ اُنہیں کسی کانفرنس میں اونگھتے ہوئے دیکھیں تو فورا”وہ اُنکی گردن پر عقب سے واٹر گن کا چھینٹا مار دیا کریں اور ویک اپ مین ویک اپ کی چیخ لگانے کی کوئی ضرورت نہیں ۔ لیکن ہمارے دوست جو ایک انتہائی ہٹے کٹے انسان ہیں 2021 ء کے آغاز میں اپنے ریزولیشن میں اپنے وزن کو کم کرنے کا عزم کیا تھا اور آج یہ ایک انتہائی خوشی کی بات ہے کہ اُنہیں اپنے اِس مقصد میں بہت کامیابی حاصل ہوئی ہے، اُن کا ٹارگٹ تھا کہ سال رفتہ میں وہ 50 پونڈ اپنے وزن کو کم کرلینگے، اِس مقصد کے حصول کیلئے ہر ہفتے اُن کی یہ کوشش رہی کہ وہ کسی بھی قیمت پر پانچ پونڈ اپنا وزن کم کرینگے، اُن کی کوششوں میں ڈائیٹنگ اور ورزش کرنا شامل تھیں، وہ صبح کے ناشتے میں صرف اورنج جوس کا ایک گلاس پیا کر تے ، جبکہ لنچ میں سلاد اور پھل کھانے پر ہی اکتفا کیا کرتے تھے، رات کا ڈنر مکمل ہوا کرتا تھا، لیکن اُس میں کافی مرغن غذا سے پرہیز کیا جاتا تھا، ورزش میں وہ ہفتے میں تین دِن ایکسرسائز بائیک کا نصف گھنٹے ملے جلے رفتار سے استعمال کیا کرتے تھے جب اُنہوں نے دیکھا کہ اُن کے اِس نئے لائف اسٹائل کا بہت فائدہ نظر آرہا ہے اور اُن کا وزن متواتر کم ہورہا ہے تو اُن عزم میں اور بھی اضافہ ہوگیا اور اُن کی یہ کوشش رہی کہ اُس میں کوئی بد احتیاطی یا بد نظمی پیدا نہ ہو یعنی کہ جب وہ کسی جگہ مدعو ہوتے تھے تو وہاں بھی پینڈو کی طرح کھانے سے گریز کرتے ہیں، آج اُن کی قربانی اور محنت کا نتیجہ اُن کی اچھی صحت کی صورت میں صاف نظر آرہا ہے۔
بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کی ہندو دھرم سے قربت کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں حتیٰ کہ جب وہ کسی ملک کے دورے پر جاتے ہیں تو اپنے سرکاری طیارے میں بھی پوجا پاٹ کر تے رہتے ہیں، ایک مرتبہ تو وہ آگ جلاکر کوئی پوجا کر رہے تھے تو اُس کے شعلے نے طیارے کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔
طیارے کا پائلٹ جو ایک سکھ تھا اُس نے اُن کی گردن پکڑ کر اُنہیں اُن کی نشست پر بیٹھا دیا تھا لیکن آج اُن کا سال نو کا ریزولیشن کچھ عجوبہ سا ہے ، اُنہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اِس سال کے آغاز کے
ساتھ ہی لوک کلیان مارگ روڈ پر اُن کی رہائش گاہ ” پنچاوتی “کو مکمل طور پر ایک چڑیا خانہ میں تبدیل کر دینگے. وہ چاہتے ہیں کہ اُن کی رہائش گاہ میں پانچ ہاتھیاں اور ایک سو بندر لائے جائیں اور جو آزاد ہوں اور وزیراعظم ہاؤس میں دندناتے پھریں، اُنہوں نے کہا کہ ہاتھی اور ہنو مان ہندو مذہب کیلئے مقدس
جانور تصور کئے جاتے ہیں اور اُن کی آمد سے ہندو دھرم کو فروغ دو کے نظریات کو بھی تقویت پہنچے گی اور آئندہ مرتبہ وہ پھر پردھان منتری منتخب ہوجائینگے لیکن کانگریس پارٹی کے رہنما راہول گاندھی نے اُن کی اِس سوچ کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوے کہا کہ وہ وزیراعظم ہاؤس کو چڑیا خانہ بنانے کے بجائے خود وہاں منتقل ہوجائیں ،اُن کے اِس ذرہ نوازی سے بھارت سرکار کے خزانے پر بھی کوئی بوجھ نہیں پڑیگا۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے اپنے سال نو کے ریزولیشن کے بارے میں کہا ہے کہ وہ پاکستان کے عوام کو اعداد و شمار کی ہیرا پھیری کر کے مزید بیوقوف نہیں بنا سکتے ہیں،اِسلئے اُنہوں نے عہد کیا کہ سال نو میں وہ صرف پاکستان کے عوام سے یہ کہیں گے کہ وہ اﷲ پر بھروسہ کریں اگر وہ اﷲ پر بھروسہ نہیں کرتے تو وہ کافر ہیں، اُنہوں نے کہا کہ وہ خود اﷲ پر بھروسہ کیا اور وہ وزیراعظم بن گئے، اِسلئے جو کوئی بھی اﷲ پر بھروسہ کرے گا وہ کچھ نہ کچھ ضرور بن جائیگا، وزیراعظم نہیں تو چڑ ی باز، چڑی باز نہیں تو مداری۔
ادھر امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سال نو کے ریزولیشن کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب بھی بے شمار عورتیں اُن سے ملنے کی خواہشمند ہیں لیکن وہ تمام عورتیں سازش پسند اور فراڈیہ ہیںجو اپنے سر کے بالوں میں کیمرے چھپائے رکھتی ہیں،وہ جب بھی اُنہیں بوسہ لینے کی کوشش کرتے ہیں تو کیمرہ آن ہوجاتا ہے، اِسلئے اُنہوں نے یہ عہد کیا ہے کہ سال نو میں وہ صرف ایسی عورتوں سے ملنا پسند کرینگے جو بیل منڈی ہوں۔