حکومت ہوش کے ناخن لے!!!

0
90
شمیم سیّد
شمیم سیّد

اس وقت ہمارا ملک کن حالات سے گُزر رہا ہے جس کا تصور ہی نہیں کیا جا سکتا،ملک کی معیشت کا بُرا حال ہے۔ ڈالر 300 سے زیادہ ہو گیا ہے، مگر ہماری موجودہ حکومت کو سوائے اپنی حکومت کو طُول دینے کے اور کچھ نظر نہیں آرہا، عمران خان ان کے اعصابوں پر بُری طرح چھا چکا ہے اور اس کی طاقت کو ختم کرنے کے حربے استعمال کیے جا رہے ہیں، لوگوں کو تشدد کر کے پارٹی سے نکلوایا جا رہا ہے، چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا جا رہا ہے۔ عورتوں کیساتھ جس طرح کا بیہمانہ سلوک کیا جا رہا ہے کسی بھی مہذب ملک میں اس طرح نہیں ہوتا ہے۔ پھر سے خبریں آرہی ہیں کہ عمران خان کو دوبارہ گرفتار کرنے کی تیاریاں ہیں جس سے ملک میں اور انتشار پھیلے گا جس طرح کی ویڈیوز آرہی ہیں پی ٹی آئی کے کارکنوں کو ننگا کر کے فرش پر لٹا کر مارا جا رہا ہے ایسی حالت میں کس کی ہمت ہے کہ وہ باہر آکر دوبارہ کسی مظاہرے میں حصہ لے سکے گا، یہی وجہ ہے کہ لوگ اپنی وفاداریاں تبدیل کر رہے ہیں۔ ہماری فوج اور رینجرز کو آلۂ کار بنایا جا رہا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کے دلوں میں فوج کیخلاف غصہ پایا جا رہا ہے کوئی بھی باشعور انسان یہ سوچ بھی نہیں سکتا کہ مظاہرین کس طرح کور کمانڈر کے گھر میں داخل ہو گئے اور ان کے گھر کو آگ لگا دی وہاں کوئی بھی سیکیورٹی موجود نہیں تھی اور گھر میں کوئی موجود نہیں تھا جبکہا ن کے گھر کیساتھ ہی فوجی چھائونی تھی کسی نے اپنے کور کمانڈر کے گھر کو بچانے کی کوشش نہیں کی جس نے بھی یہ حرکت کی ہے اس کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے اس واقعے کی انکوائری ضرور ہونی چاہیے تاکہ وہ لوگ سامنے آسکیں جنہوں نے یہ پلان بنایا اور انہیں تختۂ دار پر لٹکایا جائے لیکن یہاں تو صرف اور صرف پی ٹی آئی اور عمران خان کو کس طرح ختم کیا جا سکے اس پر عمل کیا جا رہا ہے ملک کا کسی کو خیال نہیں آرہا جب ہمارا آئین کہتا ہے کہ اسمبلیوں کے ٹوٹنے کے بعد 90 دن میں الیکشن ہو جانے چاہئیں تو پھر کس وجہ سے الیکشن کو طُول دیا جا رہا ہے اس کا صاف مطلب تو یہی ہے کہ اگر الیکشن ہو گئے تو عمران خان کو پھر اکثریت مل جائیگی جس کی وجہ سے بہانے تراشے جا رہے ہیںا ور نئی نئی سازشیں ہو رہی ہیں، اب ایک اور نئی خبر گردش کر رہی ہے کہ پی ٹی آئی کا زور توڑنے کیلئے الطاف حسین کو دوبارہ لایا جا رہا ہے اور ہو سکتا ہے جب تک یہ کالم آئے اس وقت تک الطاف حسین سے پابندی ہٹا دی جائے اور وہ کراچی کی متحدہ قومی موومنٹ جو کہا ب صرف حکومت کے مزے لے رہی ہے ان کو بھی کہ اب تک خبردار کر دیا جائے یقیناً جس طرح پوری کراچی میں پوسٹر لگائے گئے ہیں الطاف حسین پر پابندی ختم کی جائے وہ بھی کسی نہ کسی پروجیکٹ کا حصہ ہے۔ ہم چند فوجی جرنیلوں کے اقدام کو پوری فوج سے منسوب نہیں کر سکتے۔ پاکستان کی تاریخ میں ہماری فوج کے جرنیلوں کی وجہ سے ہماری فوج جتنی بدنام ہوئی ہے اس سے پہلے ایسا کبھی نہیں ہوا ہمارا پڑوسی ملک اس سے فائدہ اُٹھا رہ اہے ہماری فوج بھی اندر سے اختلاف کا شکار نظر آرہی ہے جس سے بیرونی طاقتیں فائدہ اٹھا سکتی ہیں اقتدار تو آنی جانی شے ہے اپنے ملک کو بچائیں اور جو آئینی طریقہ ہے اس کو اپنایا جائے جلد از جلد الیکشن کا اعلان کیا جائے۔ ساری قوم کو اب دبایا نہیں جا سکتا ان میں شعور آگیا ہے اچھا اور بُرے کی پہچان ہو گئی ہے معاملہ ایک عمران کو ختم کرنے سے حل نہیں ہوگا۔ اس سے اور معاملہ خراب ہوگا جس طرح لوگ باہر آئے تھے اور عمران خان کو عدلیہ نے رہائی دی وہ عوام کا پریشر ہی تھا۔ ہماری حکومت کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ جلد از جلد الیکشن کروائے جائیں اپنے اقتدار کو طُول دینے کی بجائے ملک کو بچانے کی کوشش کریں، سمجھدار لوگوں کیلئے پیپلزپارٹی کے اعتزاز احسن کی وہ پریس کانفرنس دیکھ لیں اسن سے زیادہ تجربہ کار سیاستدان اور کون ہوگا انہوں نے جو کچھ کہا ہے ہماری آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہے خدارا ایسے اقدامات نہ کریں جس سے نفرتیں پڑھیں آپس میں اتفاق و اتحاد کی فضاء قائم کریں اللہ ہمارے ملک کی حفاظت کرے۔ آمین۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here