دنیا میں ہر انسان جہاں کہیں بھی پیدا ہو ہوش سنبھالتے ہی اپنے اچھے مستقبل کی کوششوں میں رواں دواں ہوجاتا ہے کئی لوگ سونے کا چمچ لیکر پیدا ہوتے ہیں۔ان کے لئے تمام وسائل کا معیار تعلیم کے مواقع پہلے ہی موجود ہوتے ہیں کئی لوگ مڈل کلاس اور لوئر مڈل کلاس اور کئی بالکل عام پبلک میں سمجھے جاتے ہیں اللہ پاک کا نظام ہے اس نے ہر انسان کو برابر پیدا کیا لیکن رحمان کے ساتھ شیطان بھی ساتھ ہے پاکستان کو آزاد ستر سال سے زیادہ ہوگئے۔آزادی کے لئے جس قدر قربانیاں دی گئیں آج کا پاکستانی اس حد تک بے خبر ہے لیکن تاریخی طور پر بانی پاکستان قائداعظم کے بعد کوئی بھی حکمران ایسا نہیں جس نے ملک میں عدل انصاف، لاء اینڈ آرڈر، تعلیمی نظام ،معاشی نظام، شہری نظام میں انقلابی کوششیں کی ہوں ،تعلیم یافتہ اور دیگر شہریوں کے لئے روزگار کے موقع دیئے ہوں، پاکستان میں اس صورتحال کی وجہ سے کثیر تعداد میں لوگ دوسرے ممالک میں ہجرت کر گئے جہاں وہ بہتر مستقبل کے لئے محنت مزدوری کے مواقعوں کی وجہ سے اپنی اور بیک ہوم پاکستان میں سپورٹ کا ذریعہ بنے ۔دوسرے ممالک کی طرح امریکہ میں بھی لاکھوں کی تعداد میں پاکستانی آباد ہیں جو امریکہ کے ہر شعبے میں اپنا حصہ ڈال کر اس عظیم ملک کی تعمیروترقی میں حصہ لے رہے ہیں۔جرائم کی موجودگی ہر ملک میں ہے۔امریکہ جیسے ترقی یافتہ ملک میں لا اینڈ آرڈر بہترین کرنے کے باوجود بعض علاقوں میں جرائم کی سطح کافی بلند ہے۔پاکستانی امریکنز کی اچھی خاصی تعداد ٹرانسپورٹیشن کے کاروبار سے وابستہ ہے ان میں بڑی بڑی کمپنیوں کے مالکان بھی ہیں اور ذاتی حیثیت میں لمیوزین ٹیکسی سروس میں خدمات انجام دیکر اپنی فیملیز اور بیک ہوم سپورٹ کر رہے جسے ٹرانسپورٹیشن کا کاروبار منافع بخش ہونے کے ساتھ بہت خطرناک بھی ہے گزشتہ پانچ سالوں میں کئی پاکستانی اس ٹرانسپورٹیشن بزنس میں ظالمانہ انداز میں قتل کر دیے گئے ،ان میں تازہ ترین عبدالرئوف خاں ہیں جو گزشتہ دنوں واشنگٹن میٹروپولیٹن ایریا سٹیچل ہل میں قتل کردیئے گئے عبدالرئوف خاں پاکستان سے کئی شہروں قبل امریکہ آئے بائیس سال قبل ورجینیا سکونتی اختیار کی چٹنی ریسٹورنٹ کے نام سے ایک خوبصورت ریسٹورنٹ کا آغاز کیا جس کے ساتھ دو سو سے زائد مہمانوں کا پارٹی ہال بھی تھا عبدالرئوف خاں کے بھانجے رضا علی بھی ان کے ساتھ ریسٹورنٹ میں شامل تھے۔ان دونوں نے ہلال فوڈ کے ذریعے کمیونٹی کی جتنی بھی خدمت کرسکتے تھے کی دس سال قبل چٹنی ریسٹورنٹ سیل کردیا اور واشنگٹن ڈی سی سب ر یسٹورنٹ کھول لیا اور ساتھ ساتھ پارٹ ٹائم اوپر اور لفٹ کا بھی کام کرتے تین سال قبل الیگزینڈریا ورجینیا میں ایک مفرور پولیس آفیسر پر خنجر سے حملہ کر رہا تھا عبدالرئوف وہاں موجود تھا جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے حملہ آور کو قابو کرکے پولیس آفیسر کی جان بچائی جس پر ان کو الیگزینڈریا پولیس ڈیپارٹمنٹ سے ایوارڈ بھی ملا۔گزشتہ دنوں لفٹ کال کے ذریعے اٹھائے راستے میں سٹاپ کیا آخر میں ان کی خوبصورت لمپوزین گاڑی چھیننے کی کوشش کی۔عبدالرئوف بہادر آدمی تھا اس نے مزاحمت کی حملہ آور نے گولی چلا دی جس سے عبدالرئوف موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔علاقائی پولیس نے انتہائی بہترین انداز میں قاتل کو گرفتار کرلیا عبدالرئوف اچانک قتل سے پاکستانی کمیونٹی میں خوف حراس پیدا ہوگیا۔ہر شخص افسردہ غمگین ہوگیا بیوہ کے علاوہ سولہ سال بچی کو دیکھ کر ہر آنکھ آشکبار تھی۔نماز جنازہ میں اور تدفین کے بعد نرالہ ریسٹورنٹ ایصال ثواب کیلئے کیثر تعداد میں خواتین اور حضرات نے دعا کی اور ان کے بھانجے علی رضا نے کہا کہ ان کو عطیات کی ضرورت نہیں وہ چاہتے ہیں جس طرح عبدالرئوف نے کمیونٹی کی خدمت کی ان کے بچوں کو پے بیک کیا جائے۔اللہ پاک عبدالرئوف کو جنت میں جگہ عطا فرمائے پسماندگان کو صبروجمیل عطا فرمائے اس گزارش کے ساتھ جو بھی بھائی ٹرانسپورسٹیشن کے بزنس سے وابستہ ہیں خدا نہ کرے ایسا موقع آجائے تو گاڑی بھی اور رقم کسی کی پرواہ نہ کریں سب کچھ دے دیں زندگی موت تو اللہ کے ہاتھ میں ہے۔لیکن احتیاط بہت ضروری ہے گاڑی رقم اور تمام ایشیائی کی انشورنشیں ہوتی ہے وہ تو مل ہی جاتے ہیں لیکن جان گئی تو واپسی نہیں ملتی اللہ پاک ہر شہری کو اپنی حفظ ایمان میں رکھے اور جس طرح ہمارے بھائی گاڑیاں چلا کر حلال روزی کما رہے ہیں ان کی حفاظت بھی فرمائے اور برکتیں کامیابیوں سے بھی نوازے۔
٭٭٭