ام المومنین سید عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا!!!

0
108
مفتی عبدالرحمن قمر
مفتی عبدالرحمن قمر

ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا نیت خلیفہ اول اور یارغار رسولۖ سیدنا صدیق اکبر ہیں۔آپ کے بے شمار القابات ہیں جن میں مشہور حبیبہ الرسول، حمیرائ، اور ام عبداللہ ہیں بعثت کے چار سال بعد پیدا ہوئیںاور یہ سرکار دو عالم کی واحد بیوی ہیں جس کے والدین مسلمان تھے اور کنواری بھی والدہ ام رومان تھیںاور واحد بیوی ہیں جن کی تربیت خود سرکار دو عالم نے فرمائی ہے۔سرکار دو عالم نے نکاح سے پہلے دو مرتبہ خواب میں دیکھا تھا۔سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنھا کی وفات کے بعد آپ کمی محسوس کرتے تھے۔تو حضرت خولہ نبت حکیم نے عرض کی حضور شادی فرما لیجئے۔آپ نے فرمایا کس سے تو انہوں حضرت سودہ اور سید عائشہ صدیقہ کا نام لیا۔آپ نے فرمایا بات کرو۔جب حضرت صدیق اکبر سے بات کی تو انہوں نے فرمایا کہ سرکار دو عالم مجھے بھائی کہتے ہیں یہ شادی کیسے ہوسکتی ہے۔تو آپ نے جواب فرمایا کہ آپ میرے دینی بھائی ہیں حقیقی نہیں۔حضرت صدیق اکبر مان گئے مگر وہ ان کا رشتہ جبیربن سے طے کر چکے تھے۔اس وقت تک یہ گھرانہ مسلمان نہیں ہوا تھا حضرت صدیق اکبر حضرت ملعم کے پاس گئے۔اور کہا کہ عائشہ کے بارے کیا خیال ہے تو انہوں نے اپنی بیوی کی طرف رخ پھیر دیا۔کہ بتائو کیا کہتی ہو اس نے کہا یہ لڑکی مسلمان ہے۔ہمارے گھر میں آئیگی۔تو ہمارا دین خراب کر دیگی۔بہتر ہے انکار کردو۔چنانچہ جبیربن ملعم کی طرف سے للکار کے بعد سرکار دو عالم سے ہاں کر دی گئی۔چھوٹی عمر میں سرکار دو عالم کے گھر تشریف لائیں۔اللہ کریم نے بلاء کا حافظہ عطا فرمایا تھا۔کم عمری اور کم سنی میں ہوش مندی کا یہ عالم تھا ایک ایک بات یاد رکھتیں اور آیات یاد کرلیتی۔ہجرت نبوی کے واقعات کی ایک ایک بات یاد تھیں۔ان سے بڑھ کر کسی صحابی نے ہجرت کے واقعات کو بیان نہیں کیا۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے بعد سیدہ عائشہ صدیقہ نے روایات بیان کی ہیں۔حضرت عروہ بن زبیر فرماتے ہیں۔کہ میں نے قرآن وحدیث فقہ تاریخ اور علم الانساب میں ام المئومنین سیدہ عائشہ صدیقہ سے بڑھ کر کسی کو نہیں دیکھا۔بہت سے مسائل امت مسلمہ کو انہی کے طفیل ملے ہیں جس طرح یتیم کا مسئلہ ہے۔اور بھی بے شمار واقعات ہیں آپ نے سیدنا جبریل علیہ السلام کی زیارت کی ہے۔قرآن پاک کی دس آیات آپ کی شان اور برات کے لئے نازل ہوئیں۔سرکار دو عالم کی محبت کا یہ عالم تھا آخری ایام میں تمام ازواج مطھرات سے رخصت لے کر سیدہ عائشہ صدیقہ کے حجرے میں منتقل ہوگئے تھے۔سرکار دو عالم کی دنیا سے رخصتی بھی سیدہ عائشہ صدیقہ کی گود میں ہوئی۔اور پھر آپ کی قبر مبارک بھی سیدہ عائشہ صدیقہ کے حجرے میں بنی۔ایک مرتبہ سرکار دو عالم نے فرمایا عورتوں میں سوائے مریم بنت عمران اور آسیہ زوجہ فرعون کے کوئی کامل نہیں ہوا۔مگر اے عائشہ تیری فضلیت تمام عورتوں میں ایسی ہے جیسے ثرید کی دوسرے کھانوں پر سیدہ عائشہ صدیقہ اخلاق،علم،تقویٰ،ملعم وبردباری میں سرکار دو عالم کا عکس تھیں۔رضی اللہ عنھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here