قارئین وطن! جب سے جمشید دستی کی پریس کانفرنس سننے کا اتفاق ہوا ہے اپنے آپ کو بہت ہی لاچار اور بے بس سمجھا کہ جمشید دستی بہت بڑا آدمی ہے جو جبر اور بوٹوں کی زد میں اربوں لوٹنے والے مجرم پرائم منسٹر شہباز شریف اور اس کو امریکی سازشی حکم پر قوم پر مسلط کرنے والے پاک فوج کے سالار اعظم جرنل باجوہ کو خوب لتاڑا اور کھل کر ہم جیسے بیرون ملک آباد ڈر پوک پاکستانیوں کی ترجمانی کی ہے ،میرا ہر سانس اس کی بہادری اور جرات پر سلوٹ کرتا ہے، دستی کی پکار کا ایک ایک لفظ فوج کے ہر رینک کو چیخ چیخ کر کہہ رہا تھا کہ اس لئے فوج میں بھرتی ہوئے تھے کہ چور اور خائین کو سلوٹ مار کر شہیدوں کی شہادت کی توہین کرو،اس سے اچھا تو یہ ہوتا کہ جب شہباز کو سلامی دی جا رہی تھی تو کوئی سری لنکا جیسا جری جوان بھارتی وزیر اعظم راجیو گاندھی کو رائفل کا بٹ مار کر جنرل باجوہ اور اس کے ساتھ ملوث سازشیوں کو بتاتا کہ پاک فوج تم نہیں ہو پاک فوج اپنی مٹی کی حفاظت کرنے والے ہم ہیں ،جب سے جنرل باجوہ نے پاکستانی قوم سے غداری کی ہے اس کے چہرے سے رونق ہی غائب ہوگئی ہے ۔
قارئین وطن! ہم بیرون ملک آباد پاکستانیوں کے لئے بڑا مشکل ہے کہ جب ہم اپنی افواج کے سلارِ اعظم کی جانب توہین آمیز الفاظ استعمال کرتے ہیں ہمیں بڑا دُکھ ہوتا ہے یہ جانتے ہوئے کہ ملک کی سلامتی کی ذمہ داری کا بوجھ ان کے سر پر ہے، ہمارا ایک ایک فوجی پوری قوم کابیٹا ہے اور بیٹی ہے لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ جو کچھ عمران خان کی حکومت کے ساتھ ہوا ہے وہ جنرل باجوہ اور ان کے سب آرڈینیٹ کی مرضی کے بغیر نہیں ہوا ہے ،آج پوری دنیا ہم پر ہنس رہی ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف ایک مجرم ہے اور اس کی کابینہ کے70 فیصد وزیر بھی ملزم اور مجرم ضمانتوں پر ہیں اور سب سے بڑا مذاق قوم کے ساتھ یہ کیا جا رہا ہے کہ شہباز شریف کا مجرم بیٹا حمزہ شریف پاکستان کے سب سے بڑے صوبہ پنچاب کا وزیر اعلیٰ بننے کے لئے پر تول رہا ہے یہ تو بھلا ہو نئے گورنر پنجاب کا کہ اس کی غیرت حمزہ اور اس کی خواہش کے درمیان حائل ہے ،جمشید دستی کی ان بدمعاش حکمرانوں اور پاکستان کے خلاف سازش کرنے والوں کہ خلاف جتنا بھی غم و غصہ کا اظہار کرے کم ہے بلکہ کروڑ عوام کی پکار ہے کہ میر جعفروں اور میر صادقوں کی حکومت نہ منظور ہے ۔
قارئین وطن! عمران خان کی حکومت کوئی اتنی دلکش نہیں تھی مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی تھی پاکستانی کرنسی کا بھائو کم ہوتا جا رہا تھا لیکن اس مہنگائی کی ذمہ داری ساری کی ساری نواز شریف کی حکومت کی وجہ تھی اور اس کے بعد کووڈ کی لیکن ان تمام تکلیفوں کے باوجود اس نے قوم کو آزادی کے ساتھ جینے کا حوصلہ دیا، اس نے بتایا کہ قوم کا وقار کیا ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ آج قوم اس کے شانہ بشانہ چلنے کے لئے تیار ہے، اس کی ایک آواز پر لبیک کہنے کو تیار ہے ،لوگوں نے نواز شریف اور بے نظیر کی حکومت کی برطرفی پر مٹھائیاں تقسیم کیں لیکن اس کی برطرفی پر پوری قوم سراپا احتجاج بن کر گھروں سے باہر آگئی ہے، میری کرائم حکومت کی چابی گھمانے والوں سے ایک اوور سیز پاکستانی کی حیثیت سے اپیل ہے کے بغیر کسی تاخیر کے الیکشن کروائے تاکہ قوم کو اس شرمندگی سے نجات مل جائے ۔
قارئین وطن! آج پاکستان کی ضرورت انقلاب کی ہے ایک حقیقی انقلاب کی اب عوام کو جلسوں کے بجائے سڑکوں پر نکلنے کی ضرورت ہے جب تک عوام انقلاب کا ریلا بن کر نہیں نکلے گی ان بدمعاشوں کو (Heat) نہیں پہنچے گی جب تک ان امریکی سہولت کاروں کے پاں نہیں جلیں گے ملک سے ان غداروں کی صفائی نہیں ہوگی -بقول اعتزاز آحسن کہ نواز شریف نے جو عدلیہ کی پنیری لگائی ہے اس کی صفائی میں کم سے کم تین چار دہائیاں لگیں گی اس کی فوری صفائی صرف انقلاب کی پکار سے ہے – اگر ایک نہتا جمشید دستی اپنی ناتواں آواز بلند کر سکتا ہے تو ہم لوگ کیوں نہیں عمران خان تمھارا اگلا قدم انقلاب ہونا چاہئے قوم پوری دنیا میں آباد تمھارے حکم کی منتظر ہے، میرے عزیز پاکستانیوں آپ خود دیکھ لیں بدمعاشوں کی رنگ رلیاں دیکھ لیں نواز شریف اور اس کے مسخرے اپنی پرانی حرکتوں پر اتر آئے ہیں۔ عمرے کی سعادت کے بہانے سیر سپاٹے شروع، کب تک ہم ان بدمعاشوں کو برداشت کریں گے ،پاکستان کا واحد علاج ایک نہ رکنے والا انقلاب جو صاحب ثروت سے لے کر امریکہ اور حواریوں کو بتائے کہ پاکستان ایک آزاد ملک ہے ۔
٭٭٭