غلط فہمی

0
80
مفتی عبدالرحمن قمر
مفتی عبدالرحمن قمر

وہ اللہ رب العزت کی بارگاہ میں کھڑا تھا اور کہہ رہا تھا اے میرے بنانے والے رب مجھے فرشتوں میں جگہ دینے والے بلکہ پانچ مقرب فرشتوں میں رکھنے والے رب میں سن رہا ہوں۔جو تو کہہ رہا ہے پر جو میں کہہ رہا ہوں وہ یہ ہے کہ میں حق پر ہوں۔حق میری طرف ہے بارگاہ ایزدی کی طرف سے اسے بتایا جارہا تھا۔میں خالق ہوں اور مالک ہوں۔یہ نظام تیری مرضی سے نہیں میرے حکم سے چلے گا۔جو کہوں گا بجا لانا ہوگا۔اس انسان کو میں نے اپنے ہاتھوں سے تخلیق کیا ہے۔اپنی روح پھونکی ہے اپنی دو صفتوں سے نوازا یعنی سمیع وبصیر بنایا تمہیں کچھ بھی نظر نہیں آرہا جی آرہا ہے مگر میں تو یہ دیکھ رہا ہوں کہ میرے سامنے اس کو کھنکتی مٹی سے بنایا ہے۔مٹی اندھیرا ہے اور میں روشنی یعنی آگ سے بنایا گیا ہوں۔میں کیوں اس کو سجدہ کروں جب کہ میں اعلیٰ ہوں۔یہ ادنٰی ہے نور بھی کبھی ظلمت کے سامنے جھکا ہے۔لہٰذا میں ہی حق ہوں اور حق میرے ساتھ ہے حکم ہوا میں نے تم سے وجہ یا سبب نہیں پوچھا کہ تم روشنی ہو اور یہ ظلمت ہے میرا سیدھا سادا سوال ہے میں تمہارا خالق ہوں۔میں نے تمہیں حکم دیا تھا کہ آدم کو جس کو میں نے مٹی سے بنایا ہے سجدہ کرو تمام فرشتوں نے بشمول مقربین بارگاہ کے جس میں جبریل ومیکائیل، اسرافیل اور عزرائیل شامل تھے۔اور اے عزرائیل تو بھی انہی کے ساتھ مقرب بارگاہ تھا پھر کیوں تم نے میرا حکم تسلیم نہیں کیا۔کیوں تم نے آئین خداوندی سے سرتابی کی۔عزرائیل اس غلط فہمی میں مبتلا ہوگیا۔کہ میں حق پر ہوں حق میرے ساتھ ہے اس نے یہ سوچا ہی نہیں بنانے والا ہی مجھے حکم دے رہا ہے، اس کا دھیان اُدھر گیا ہی نہیں وہ خود غرض ہوگیا۔صرف اپنا آپ دیکھ رہا تھا کہ میں جو کہتا ہوں وہی سچ ہے میری ہر بات حقیقت پر مبنی ہے۔بارگاہ ایزدی سے ارشاد ہوا اے عزرائیل تو اب تکبر کا شکار ہوگیا ہے اب تو عزرائیل نہیں رہا۔ اب تو شیطان ہے سارے اعزازات تجھ سے واپس لے لئے گئے ہیں۔دفع ہوجائو یہاں سے کہنے لگا ٹھیک ہے میں چلا جاتا ہوں۔لیکن اگر اس آدم نے مجھے یہاں سے نکلوایا ہے تو میں بھی اس کو یہاں رہنے نہیں دونگا۔میں بھی اسے جنت سے نکلوا کر رہوں گا اگر میں جنت کے لطف سے محروم کر دیا گیا ہوں۔تو اے اللہ مجھے تیری عزت کی قسم ہے اس کو بھی چین نہیں لینے دوں گا صرف اتنا کردے کہ مجھے قیامت تک مہلت عطا کردے تاکہ میں اپنا انتقام اس آدم اور اس کی اولاد سے لے سکوں۔ارشاد ہوا جائو دفع ہوجائو اور سنو تمہیں قیامت تک اجازت دی جاتی ہے مگر میرے مخلص بندے تیرے چکر میں کبھی نہیں آئیں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here