عدالتی وقار…!!!

0
98
ماجد جرال
ماجد جرال

پاکستان کی سیاست میں سپریم کورٹ کا کردار ایک بار پھر معنی خیز انداز میں دیکھا جا رہا ہے، مختلف جماعتوں کی بہت ساری توقعات اس وقت پاکستان کی سب سے بڑی عدالت سے ریلیف مانگنے کو بیتاب نظر آرہی ہیں، حکومت ہو یا اپوزیشن دونوں ہی اس وقت عدالتی بینچوں کے روبرو انتہائی ادب سے اچھے بچوں کی طرح پیش ہو کر اپنے حق میں فیصلہ سننے کو بے چین ہیں۔
یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ پاکستان میں عصر حاضر کی سب سے بڑی قوت عدالت عظمی ہے، اسی لیے تمام نگاہیں اب اپنے ہر کام کے لیے اسی کا در کھٹکھٹا رہی ہیں، لیکن پاکستان میں اب ایک طبقہ اس بات پر مضطرب نظر آتا ہے کہ انکا کردار بی وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ کا مرہون منت ہوتا جا رہا ہے، اسٹیبلشمنٹ کے جس گاڑی کا سٹیرنگ پہلے ان کو تو کے ہاتھ میں تھا اب وہ عدالتوں کے ہاتھ میں آچکا ہے۔
ماضی میں بہت اہم واقعات پر سیاسی جماعتیں عدالتوں کا دروازہ کھٹکٹایا کرتی تھی، مگر اب یوں لگتا ہے جیسے ہر معمولی کام کے لیے سپریم کورٹ ہیں ہی احکامات جاری کرے گی تو حکومت یا اپوزیشن کوئی کام کر سکیں گے، اس ساری صورتحال میں گرتے سیاسی جماعتوں کا اپنا ایجنڈا تو پورا ہو جائے گا مگر پاکستان کی ریاست کا ایک اہم ترین ادارہ ہر گزرتے دن کے ساتھ متنازعہ ترین ہوتا جا رہا ہے۔ بلاشبہ کسی بھی معاشرے میں عدالتی ہیں لوگوں کے اعتماد پر ہر صورت پورا اترتی ہیں اور ان کی کریڈیبلٹی کو کسی صورت بھی متنازعہ حیثیت میں دیکھنا کوئی بھی مہذب شہری پسند نہیں کرتا۔
آج پاکستان میں عدالتی چھوٹے سے چھوٹے حکومتی معاملات سے لے کر بڑے سے بڑے تک احکامات جاری کرتی ہیں جس کی ایک واضح مثال وزیراعظم شہباز شریف کو مختلف محکموں میں تبادلوں کے اختیارات سے محروم کرنا ہے۔ہمارے دوست ازراہ مذاق کہتے ہیں کہ وہ وقت دور نہیں جب حکومت کسی پٹواری کی تعیناتی بھی سپریم کورٹ آف پاکستان کی مرضی سے کیا کرے گی۔
مگر سوال یہ ہے کہ کیا سپریم کورٹ آف پاکستان کا حکومتی معاملات میں اس قدر دخل اندازی کرنا مستقبل میں اس ادارے کی ساکھ پر کیا اثرات چھوڑے گی، سیاست تو آنے جانے کا کھیل ہے ہی مگر کیا سپریم کورٹ آف پاکستان ان سیاسی معاملات میں اس قدر دخل اندازی کے بعد مستقبل میں کوئی متنازعہ ہونے کا کلنگ اپنے ماتھے پر دیکھنا پسند کرے گی، یقینا کوئی بھی شہری پاکستان کے اس عظیم ادارے کو متنازعہ ہوتا ہوا نہیں دیکھ سکتا۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here