انقلاب عمرانیت یا شیطانیت!!

0
126
رمضان رانا
رمضان رانا

انقلاب موسے، انقلاب محمدیۖ، انقلاب فرانس، انقلاب روس اور انقلاب چین کے بعد آج ایک ایسا شخص کے انقلاب کا چرچا ہے۔جس کو انقلاب عمرانیت کا نام دیا جارہا ہے جوہر روز اپنا انقلابی رخ بدلتا رہتا ہے کبھی وہ سونامی، تبدیلی مدنی کے نام سے برپا ہوتا ہے اور کبھی انقلابی بن کر عوام پر غضب ڈھاتا ہے جن کے گزشتہ چار سالہ انقلاب عمرانیت میں مناظر نظر آئے ہیں جب پارلیمنٹ نے عدم اعتماد کے ذریعے برطرف کیا تو انقلاب عمرانیت نے دھمکیاں دینا شروع کردیں کہ میں پاکستان کو تین حصوں اور فوج کو دو حصوں میں تقسیم کر دونگا۔کے جس کے بعد نیوکلچر بم چھن جائے گا۔انقلاب عمرانیت کے دور جہالت اور بربریت میں بے تحاشہ مہنگائی اور بے روزگاری پھیلی، ملکی ادارے گروی رکھ دیئے گئے اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے حوالے کردیا گیا چین کے ساتھ قومی معاہدے سی پیک کو روک دیا گیا چینی صدر کی آمد پر اپنے انقلابی دھرتی سے استقبال کیا گیا جنہوں نے اس دھرتی کے خوف سے اپنا دورہ ملتوی کردیا۔انقلاب عمرانیت میں قرضوں میں دوگنا اضافہ ہوا، بھوک ننگ میرے تحاشہ اضافہ ہوا پارلیمنٹ کو غیر موثر بنایا گیا۔علوی آرڈیننس فیکٹری سے قانون سازی کی گئی آئین کو پائمال کیا گیا۔انتقامی کارروائیوں سے ملک کو مکمل طور پر غیر مستحکم بنایا گیا آئی ایم ایف کے ساتھ ایسے ملک دشمن معاہدے کئے گئے کہ جس کے چنگل سے باہر نکلنا مشکل ہوچکا ہے۔بردہ انقلاب ہے جو اب تک جاری وساری ہے جس سے پاکستان کی سلامتی خطرے میں پڑھ چکی ہے تاہم دنیا بھر میں پچھلی صدی میں دو بڑے انقلابات آئے جن کو دنیا روسی بالیشویک اور چینی انقلاب کہا جاتا ہے جس میں روسی عوام کو بادشاہوں اور سرمایہ داروں سے نجات ملی تھی۔چینی انقلاب میں چینی عوام کو چینی غاصبوں قابضوں اور جاگیرداروں سے آزادی ملی کہ آج روس اور چین اپنے ان میں انقلابات کی بنا پر دنیا کی طاقت بنے ہوئے ہیں۔برعکس انقلاب عمرانیت کے ہیرو دنیا کا واحد متفرد رہنما ہے جو انقلاب اپنے ایرکنڈیشنر گھر میں برپا کر رہا ہے جن کے انقلابی کا مریڈ اپنے اپنے بنگلوں اور کوٹھیوں میں ٹی وی دیکھ کر احتجاج کر رہے ہیں۔فرق صرف روسی چینی اور عمرانی انقلاب میں یہ ہے کہ روسی اور چینی انقلابات کے ہیرو لینن اور مائوزے تنگ سڑکوں پر سوتے تھے جن کے پاس رہنے کھانے اور پینے کو کچھ نہ تھا جبکہ انقلاب عمرانیت کا ہیرو اربوں کھربوں کا مالک ہے جن کے پاس ساڑھے تین سو کنال بنی گالہ محل اور زماں پارک کا مہنگا ترین بنگلہ ہے۔جبکہ دوسری دولت کا شمار کرنا مشکل ہے۔بہرکیف انقلاب عمرانیت کا مظاہرہ25جون کو چند ہزار انقلابیوں پر مشتمل جلوس کی شکل میں سامنے آیا کہ جنہوں نے سپریم کورٹ کی شہ پر اسلام آباد کے ساڑھے تین سو درخت جلا دیئے تاکہ لوگ آکسیجن کی کمی سے مر جائیں یہ انقلاب عمرانیت کا نیا طریقہ کار ہے کہ پاکستان کے درختوں اور فصلوں کو جلا دو تاکہ آنسو گیس سے بچا جائے کل یہ لوگ غریبوں اور بے اختیاروں کے گھر جلا دیں گے جس کے بعد کسانوں اور ہاریوں کی فصلیں جلائیں گے۔بہرحال انقلاب عمرانیت یا شیطانیت سوشل میڈیا پر جاری ہے جس سے پاکستان کے عوام کو گمراہ کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔تاکہ ملک میں انتشار اور خلفشار پیدا ہوپائے اور پاکستان غیر مستحکم رہے جو سرمایہ کاری اور کاروباری زندگی سے محروم رہے یہی انقلاب عمرانیت کا ایجنڈا ہے جس کا آغاز ورلڈ کرکٹ کپ کے بعد شروع ہوا تھا جو اب تک جاری ہے جس کے خالف مالک جنرل گل حمید روس کے خلاف جہادی تھے جنہوں نے امریکی پرائی وار کو جہاد کا نام دیا تھا وہ جنرل گل حمید عمران خان کا پیدا کرنے والا ہے جو جنرل گل حمید کے نقش قدم پر چل کر ایک اور جہاد لڑ رہا ہے۔جو اپنے جہاں میں اسی طرح لوگوں کو مارنا چاہتا ہے۔جس طرح افغان جہاد یا فساد میں اب تک ڈھائی ملین لوگ مارے جاچکے ہیں۔جس میں اسی ہزار پاکستانی بھی شامل ہیں۔چونکہ عمران خان جمہوریت کا دشمن ہے جو پاکستان میں پارلیمانی نظام حکومت کی بجائے اپنی مدینہ ریاست کا خواہاں ہے جس کے لیے وہ خلافت قائم کرکے ملوکیت کی بنیاد رکھنا چاہتا ہے جس کو وہ شخص واحد کی حکومت صدارتی نظام کہتا ہے جس میں شخص واحد کے ساتھ ساتھ چند یہی خواہوں کی حکمرانی قائم ہو ملک میں ملوکیت کا دور دورہ ہے جس میں وہ تاحیات حکمران بنتے رہیں یہ جانتے ہوئے کہ دنیا بدل چکی ہے جس سے پاکستان بھی متاثر ہو رہا ہے۔یہاں اب کوئی جنرل کرنل تک حکمران نہیں بن پائے گا تو عمران خان کہاں سے خلافت اور ملوکیت قائم کر پائے گا۔یہ ذہنی مریضوں اور بد خواب دیکھنے والوں کا خواب ہوسکتا ہے مگر پاکستان کے عوام پر مزید بربریت اور جابریت مسلط نہیں کرسکتا ہے کہ جس میں مخالفین اور نقادوں کو اغواء کرکے مار دیا جائے چونکہ آج کا دور جدید ہے جس میں دنیا عالمگیر گائوں بن چکی ہے یہاں پل پل کی خبریں شائع ہو رہی ہیں جس میں یہ سب کچھ نہیں ہوگا جو انقلاب عمرانیت کا ایجنڈا ہے۔جس کو انقلاب عمرانیت یا شیطانیت کہا جائے تو مبالغہ نہ ہوگا۔
٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here