سفارتی تباہ کاری…!!!

0
233
ماجد جرال
ماجد جرال

مانٹریال کینیڈا کا دوسرا بڑا اور کیوبیک صوبے کا سب سے بڑا شہر ہے۔ اس شہر کا پرانا نام (ولے ماری یا ویل ماغی)تھا۔ تاہم شہر کا نیا نام مانٹ رائل سے نکلا ہے جو شہر کے مرکز میں واقع تین چوٹیوں والا پہاڑ ہے۔ پہلے پہل یہ نام اس جزیرے کو دیا گیا تھا جہاں یہ شہر واقع ہے۔غیر مسیحی مذاہب میں اسلام سب سے بڑا مذہب ہے۔ یہاں مسلمانوں کی تعداد کینیڈا میں دوسرے نمبر پر ہے، اس تعارف کا بنیادی مقصد اس شہر کی اہمیت کو ظاہر کرنا ہے، کینیڈا کے شہر ٹورانٹو کے بعد پاکستانیوں کی بڑی تعداد اس شہر میں مقیم ہے، مگر سوشل میڈیا پر آنے والی خبروں کے مطابق یہاں پر پاکستانی قونصلیٹ بند کیا جا رہا ہے، دنیا کے کسی بھی خطے میں قونصلیٹ کھولنے کا بنیادی مقصد اور شہر میں مقیم اپنے شہریوں کو قانونی اور سماجی تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ میزبان ملک کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات کو بلندیوں کی سطح تک لے جانا مقصود ہوتا ہے۔سادہ زبان میں آپ یوں کہہ سکتے ہیں کہ سفارتی تعلقات کی بنیادی وجہ یہ قونصلیٹ ہی ہوتے ہیں، سفارتی تعلقات سے ہٹ کر اپنے شہریوں کو کسی ہنگامی صورت حال میں مدد فراہم کرنے کے لئے بھی یہی یہی سفارتخانے ایمرجنسی یونٹ کا کام بھی کرتے ہیں اگر موجودہ حکومت مونٹریال میں پاکستانی قونصلیٹ کو بند کرنے کا ارادہ کر چکی ہے تو یہ یقینی طور پر پاکستانی شہریوں کے ساتھ بہت بڑا ظلم ہوگا، کینیڈین حکومت کی نظروں میں بھی اس کا کوئی اچھا تاثر نہیں جائے گا۔معاشی طور پر بھی دیکھا جائے تو یہ قونصلیٹ پاکستان کو معیشت کی طرف راغب کرنے کے لیے سرمایہ کاری فراہم کرنے والا اہم یونٹ ہے۔ایک اہم ترین ملک کے اہم ترین صوبے میں جہاں پاکستانی اوورسیز کی بہت بڑی تعداد آباد ہے، اس طرح کا قدم اُٹھانا سمجھ سے بالاتر ہے، ماضی میں ایسے واقعات بھی سامنے آتے رہے جب حکومتوں نے قونصلیٹ بند کرنے کے بہانے ان کی بلڈنگ فروخت کر دی، شاید پوری دنیا میں اپنے سفارت خانوں کا مذاق اُڑانے والے حکمران ہم پاکستانیوں کے نصیب میں ہی ہیں۔حکومت پاکستان کو اس بات کا ادراک ہونا چاہئے کہ مونٹریال میں قونصلیٹ بند کرنے کا رد عمل ان کی توقع سے بھی زیادہ شدید ہو سکتا ہے۔ دوسری صورت میں یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ معاشی صورتحال تباہ کرنے کے بعد شاید پاکستانی حکمران سفارتی تباہ کاری کو دعوت دے رہے ہیں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here