حضرت عثمان غنی ذوالنورین

0
75
مفتی عبدالرحمن قمر
مفتی عبدالرحمن قمر

اسلام کے محسن اور خلیفہ برحق سیدنا عثمان بن عفان ذوالنورین کی یاد جب بھی آتی ہے۔ایک عجیب سا روحانی سرور ملتا ہے مجھ پر ہی کیا منحصر ہے۔احد پہاڑ بھی وجد میں آگیا تھا کچھ لوگوں نے لکھا ہے زلزلہ آیا تھا۔محبت والے لوگوں نے لکھا ہے احد پہاڑ وجد میں آگیا تھا سرکار دو عالم نے اپنے پائوں مبارک سے پہاڑ کو دبایا۔اور فرمایا سکون کو ٹھہرجا۔ کیا تو نہیں جانتا تیرے اوپر اس وقت ایک اللہ کا نبیۖ ایک صدیق اور دو شہید کھڑے ہیں۔اللہ اکبر وہ پہاڑ تھا سرکار دو عالم کا فرمان عالی شان سن کر پرسکون ہوگیا۔ہمارا تو یہ حال ہے ہم تو اس بحث میں پڑے ہیں۔ کیا پہاڑ سن سکتا ہے یا نہیں اس کو یہ بتانا کہ تیرے اوپر حضرت محمدۖ اور سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ اور سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ اور سید عثمان غنی ذوالنورین رضی اللہ عنہ کھڑے ہیں۔پہاڑ کا سن کر پرسکون ہوجانا کاش ہم بھی پہاڑ کی طرح سرکار دو عالم کے ارشادات من وعن مان لیں۔وگرنہ دوسری حالت میں ہم پہاڑ سے بھی زیادہ گئے گزرے ہیں۔سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے فرماتے ہیں سرکار دو عالم تشریف فرما تھے۔ ہم بھی موجود تھے ایک آدمی نے دروازہ کھٹکھٹایا اور اندر آنے کی اجازت مانگی۔سرکار دو عالم نے اجازت عطا فرمائی اور ساتھ ہی فرمایا دروازہ کھول دو اور جنت کی خوش خبری دے دو۔اور یہ بھی کہنا کہ اسے ایک مصیبت آنے والی ہے آزمائش آنے والی ہے میں نے دروازہ کھولا تو وہ حضرت عثمان غنی ذوالنورنین رضی اللہ عنہ تھے۔ میں نے جنت کی خوش خبری دی اور پھر وہ پیغام دیا کہ تمہیں ایک آزمائش مصیبت آنے والی ہے حضرت عثمان غنی ذوالنورین رضی اللہ عنہ نے سن کر فرمایا اللہ بہت بڑا ہے اور اللہ ہی میرا مددگار ہے ایک مرتبہ سرکار دو عالم نے فرمایا اے عثمان عنقریب اللہ آپ کو ایک قمیض پہنائے گا۔پس اگر اس کواُتارنے کے لئے منافقین آجائیں اور قمیض اُتارنے کی کوشش کریں تو میری ملاقات تک وہ قمیض نہ اُتارنا ۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے سرکار دو عالم کو فرماتے ہوئے سنا، فرما رہے تھے میرے بعد تم فتنے اور اختلاف میں مبتلا ہوجائوگے، کسی نے پوچھا یا رسول اللہ پھر ہم کیا کریں۔سرکار دو عالم نے حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ارشاد فرمایا تم اس امین اور اس کے ساتھیوں کو لازم پکڑ لینا۔رضی اللہ عنہ ورضوعہ۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here