یونینسٹ ابھی زندہ ہیں!!!

0
67
سردار محمد نصراللہ

قارئین وطن! سیلاب کی تباہ کاریوں نے وطن عزیز کے دل کو چیر کر رکھ دیا ہے ایک ہزار سے اوپر معصوم بچوں سے لے کر بڑے بوڑھے سب پانی کے ریلوں کی نظر ہوگئے، مکانات اور مال مویشی تنکوں کی طرح بہہ گئے ہیں ۔ نہ صرف پاکستان میں باہر بسنے والوں کے اور درد دل رکھنے والوں کے ہاتھ ما لکِ کائنات کے سامنے اٹھے ہیں کہ یا کریم یا رحیم پاکستان پر اپنی رحمت فرما، اس ہولناک تباہ کاریوں پر قوم کا جذبہ و جنون قابل دید تھا پوری دنیا میں بیٹھے ہوئے نہ صرف صاحب ثروت بلکہ کیا امیر کیا غریب بچوں تک نے امدادی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔مسند اقتدار پر قابض لوگوں نے ڈنگ ٹپا کام شروع کردیا لیکن واہ جی واہ بقول عمران ریاض کہ وطن کے سب سے بڑے دہشت گرد سابق وزیر اعظم عمران خان نیازی کی جھولی میں صرف تین گھنٹہ سیلاب زندگان کی مدد کے لئے ساڑھے پانچ ارب روپے ڈال دیئے۔ قدرتی آفات میں جب حکومت وقت آفاتی فنڈ قائم کرتی ہے لیکن کیا وجہ کہ اس بار عوام نے کرائم منسٹر کی اپیل پر کان نہیں دھرے بلکہ سیاسی بونوں کے مطابق ایک دہشت گرد عمران خان پر اعتماد کیا اِس کو کہتے ہیں رتبہ بلند ملا جس کو مل گیا ۔ہر دینے والا ہاتھ یہ کہہ کر دے رہا تھا، ہمارا یقین ہے کہ ہماری پائی پائی صرف عمران خان کے ذریعے ہی مستحق لوگوں تک پہنچ سکتی ہے کرائم منسٹر شہباز شریف تو یہ بھی کھا جائے گا قرض اتارو ملک سنوارو کی طرح ۔ اس کارِ خیر میں چندہ دینے والے اس پاکستانی کو سلام جس نے ایک ملین ڈالر بجھوائے اس بچے کے معصوم جذبہ کو سلام جس نے اپنی پاکٹ منی ساڑھے پانچ ارب روپے میں ملائی اور ہر شخص خاص طور پر ماں اور بہنوں جنہوں نے اپنے پیٹ پر پتھر باندھ کر اپنا اپنا حصہ ڈالا ۔
قارئین وطن! آج جب لوگ عمران خان کے اعتماد کو چندہ دے رہے تھے، میرے ذہن میں حضرت قائد اعظم کی تصویر گھوم رہی تھی کہ جب قائد انگریزوں، ہندوئوں، ملائوں اور یونینسٹوں کے ساتھ لڑ رہے تھے تو برصغیر کے مسلمانوں کو یہ یقین اور اعتماد تھا کہ یہ شخص ہی ہم کو پاکستان لے کر دے گا۔آج سالوں کے بعد قائد کی شبی نظر آئی عمران کی شکل میں کہ یہ شخص ہی دوبارہ پاکستان کو انگریز اور اس کے پالے پوسے یونینسٹوں سے آزاد کروائے گا۔ عزیزانِ سیاست ! کل میں جب عمران کو ٹیلی تھون پر عوام سے چندہ وصول کرتے دیکھ رہا تھا ۔اس کے چہرہ کی خود اعتمادی میرے یقین کو جلا بخش رہی تھی کہ یہ شخص ہی ہمیں انگریز کے پالتو یونینسٹ کتوں سے نجات دلوائے گا۔ ایک پولیٹیکل ورکر کی نظر سے پاکستان کے سالوں پر نظر ڈالتا ہوں مجھے قائد کے پاکستان کے قاتلوں میں ہر جانب یونینسٹ ہی دکھائی دیتے ہیں ۔ نئی نسل کی آ سانی کے لئے یونینسٹوں کے بارے بتانا چاہتا ہوں تاکہ ان کو اپنی محرومیوں اور مجبوریوں کا پتا چل سکے اور وہ ملک دشمن عناصر کا عمران خان کے ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر مقابلہ کر سکیں پاکستان بنانے میں بھی نوجوان نسل نے قائد کا ساتھ دیا اور اب پاکستان بچانے میں بھی نوجوان نسل عمران کا ساتھ دے گی۔
قارئین وطن! میری نظر میں یونینسٹ آج بھی زندہ ہے ! جب پاکستان بن رہا تھا اور اس وقت کے مشرقی اور مغربی پنجاب میں جس پارٹی کی حکومت تھی اس کانام یونینسٹ تھا اور اس پارٹی کا ہیڈ چھوٹو رام ہندو تھا جبکہ پنجاب میں مسلمانوں کی آبادی زیادہ تھی جن میں بڑے بڑے انگریزوں کے کتے نہلانے والے اور ان کے ہاتھ کھینچنے والے سو کالڈ زمیندار ممبر ہوتے تھے اور یہ لوگ سب سے بڑے حضرت قائد اعظم کے مخالف تھے اور آخری وقت تک مخالفت کرتے رہے ،کالم کی تنگ دامنی کی وجہ سے ان کے نام لکھنے سے قاصر ہوں انشاللہ پھر کبھی ۔ جب ان کو یقین ہو گیا کہ پاکستان ناگزیر ہو گیا ہے اور چاروں شانے قائد نے ان کو چِت کر دیا ہے تو وہ راتوں رات مسلم لیگ میں شامل ہوگئے لیکن شومئی قسمت جیسے ہی قائد کی آنکھ بند ہوئی یہ دوبارہ اپنی پرانی ریشہ دیوانیوں پر اتر آئے۔ پہلے یہ ریپبلکن بنے پھر ایوب خان کی چھتری تلے کنونشن لیگی بنے اور حکومت کی باگ دوڑ سنبھالی اور آج پاکستان کے طول و عرض میں پھیل چکے ہیں اور یہ آج وہی کردار ادا کر رہیں ہیں جو ان کے ماں باپ کر رہے تھے اِس لئے میں کہتا ہوں کہ یونینسٹ آج بھی زندہ ہے۔

قارئین وطن! میرا ایمان اور یقین ہے کہ عمران خان کو ان دشمنانِ وطن کو کچلنے میں اللہ نے اس کو چنا ہے میں مسلم لیگی ہوں ، میرے باپ کا سیاسی خمیر قائد اعظم کے پیروں کی دھول سے اٹھا ہے اور میرا مادرِ ملت کے پیروں کی دھول سے میرا دل کہتا ہے کہ یہ وقت کا کتب پاکستان کو انگریزوں اور ان کے پالتوں سے نجات دلوائے گا ۔ اس وقت بھی یونینسٹوں کے طبقہ میں بھی ٹوانے، نون اور باجوے تھے۔ اور آج بھی وہی لوگ چھائے ہوئے ہیں ۔ آج پاکستان جس مصیبت سے گزر رہا ہے سب جانتے ہیں کہ کرائم منسٹر کیا کر رہا ہے اور جس کو ہنستے کھیلتے پاکستان کی اقتدار کی مسند سے اتارا ہے عوام آج بھی اس کے ساتھ کھڑی ہے ۔ کبھی اس کی تصویر دکھانے سے منع کیا جاتا ہے اور کبھی اس کی آواز بند کی جاتی ہے ۔کبھی ممنوعہ فنڈنگ کیس بنائے جاتے ہیںلیکن آج جب اوور سیز پاکستایوں سے میر سپاہ مسٹر باجوہ چندہ کی اپیل کر رہا تھا مجھے اس کے دوگلے پن پر ہنسی آرہی تھی کہ عمران خان پر ممنوعہ فنڈنگ کیس اور آپ پر کیا دفعہ لگے گی، یہ تو اللہ جانتا ہے ۔ اب تو الیکشن کمیشن کے سربراہ کو بھی شرم آنی چاہئے ۔سیلاب آیا ہے گزر جائے گا یقینا جو نقصان ہوا ہے ،جان و مال کا اس زخم کو بھرتے بھرتے صبر اور ٹائم لگے گا لیکن سیاست کی ریل پٹری پر چڑنی بڑی ضروری ہے،اے اللہ پاکستان کو سلامتی عطا کر آمین۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here