تخم بالنگا!!!

0
87
سید کاظم رضوی
سید کاظم رضوی

محترم قارئین کرام آپ کی خدمت میں سید کاظم رضا کا سلام پہنچے ہم روزمرہ زندگی میں اتنے زیادہ مصروف ہوچکے کہ اپنی صحت و جسم کی ضرورت کو فراموش کردیا اور اس طرف سے لاپرواہی کے سبب اس دور میں آپ کسی محفل میں چلے جائیں وہاں گفتگو سے اس بات پر پہنچنے میں دیر نہیں لگے گی کہ ہر شخص صحت کے مسائل سے دوچار ہے نظام ہاضمہ ،بلڈ پریشر ،زیابیطس ،جوڑوں کا درد اور کمر کے مہروں کی تکالیف عام تکالیف ہیں اور یہ تکالیف جس کم عمری میں لوگوں کو اس مرض کا شکار بنا رہی ہیں وہ انتہائی فکرمندی کی بات ہے !
ان بیماریوں اور تکالیف کو اپنی غذا میں معمولی ردوبدل کرکے قدرتی طور پر موجود جڑی بوٹیوں ، بیجوں ، مغزیات اور مفردات کے استعمال سے کم کیا جاسکتا ہے لیکن کچھ لوگ اتنے کاہل ہیں کہ بس دوا کی ڈبی کھول پانی سے کھا سمجھتے ہیں مسئلہ حل ہوگیا جبکہ جان بچانے والی ادویات یا بڑے عمل جراحت سے جو ذندگی بچانے کیلیئے ہو ہٹ کر قریبا تمام اقسام کی دوائوں کے استعمال کا میں سب سے بڑا ناقد ہوں اور اس مخالفت کی پس پیش بہت ہی بڑی وجہ ہے عقلی بھی دلیلی بھی ضروری نہیں ہر شخص میری بات سے اتفاق کرے لیکن دوائیں میری نظر میں آجکل سب سے بڑا معاشی منفعت بخش شعبہ ہے جس کا مقصد ایک دوا کے بعد دیگر کء دوائوں کی چین کا آپ کے جسم کو عادی بنانا اور اس کا مستقل استعمال کی ترغیب دینا تاحیات دوا کا استعمال شامل ہیں !!
آج ایک عام ملنے والے بیج کا زکر اور افادیت پر بات ہوگی کس طرح آپ اس کے چمچ دو چمچ کا استعمال کرکے صحت مند ذندگی گزار سکتے ہیں یاد رکھیں تا برس سے قبل قبل کوشش کریں کسی بھی دوا سے پرہیز کریں جسم کو غذا کے زریعے عادی بنائیں اور ورزش و چہل قدمی سے آپ دعائیں دیں گے ان شا اللہ
تخم بالنگا جس کو تخم ملنگا بھی کہتے ہیں اور کء بگڑے مشھور ناموں سے مشھور ہے جو ملتے جلتے ہی ہیں !
تخم ملنگا جسکا نام بگاڑا گیا ہے ہم جیسے دیسی لوگ تخ ملنگاں بھی کہتے ہیں اس کی افادیت اور استمعال سے یقینا بہت سے لوگ واقف ہیں ۔ لیکن لوگوں کیلئے یہ کچھ خاص اہمیت کا حامل نہیں جبکہ اسکے ایک چمچ کی قدرتی افادیت کسی ملٹی وٹامنز کی گولی سے کم نظر نہیں آتی اس میں دودھ کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ کیلشیم اور نارنجی کے مقابلے میں سات گنا زیادہ وٹامن سی موجود ہوتا ہے ۔ یہ جوڑوں کے درد کو دور کرنے میں مدد دیتا ہے ، نیند کو بہتر بناتا ہے ، آنتوں کی صفائی کرتا ہے اور نظام ہاضمہ درست کرتا ہے ۔ یہ بڑھتے وزن کو کنٹرول کرنے کے لیے بھی مفید ہے معدے کے مسائل سے بچنے اور وزن کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے تخم بالنگا سے ایک بہترین مشروب تیار کیا جا سکتا ہے ۔ اور اسکا استعمال گرمیوں میں ناشتے کے ساتھ یا پہلے با آسانی کیا جا سکتا ھے!!
تخم بالنگا ایک نظر میں: تخم بالنگا اومیگا تھری فیٹی ایسڈ، آئرن، فائبر، کیلشیم، اینٹی آکسائیڈینٹ کے علاوہ پروٹین سے بھی بھرپور ہوتاہے 26 گرام تخم بالنگا میں تقریبا 4 گرام پروٹین ہوتی ہے، اس بیج کو ہمیشہ کسی دوسرے کھانے میں شامل کرکے یا پانی میں بھگو کر استعمال کرنا چاہیے۔
تخم بالنگاں Nutrition
یونائیٹڈ سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ آف ایگری کلچر کے مطابق 26 گرام تخم بالنگا میں 120 کیلوریز، 5 گرام چکنائی، 14 گرام کاربوہائیڈریٹس، 14 گرام ڈائیٹری فائبر،تقریبا 4 گرام پروٹین اور صفر شوگر ہوتی ہے۔
فائدے:-
پودوں کے بیج صحت پر انتہائی مفید اثرات ڈالتے ہیں یہ جہاں جسم کو توانائی پہنچاتے ہیں وہاں بہت سی بیماریوں سے بچاتے ہیں جن میں موٹاپا، شوگر، دل کی بیماریاں وغیرہ شامل ہیں ۔
1۔ آرتھرائٹس کے درد میں آرام دیتا ہے
2۔ نیند کو بہتر بنانے کا معاون ہے
3۔ مختلف قسم کے سرطان سے حفاظت کرتا ہے۔
4۔ خون میں شوگر کی سطح کو اعتدال میں لاتا ہے۔
5۔ آنتوں کی صفائی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
6-مدافعتی نظام کو مزید طاقت فراہم کرتا ہے۔
7-نظام ہاضمہ کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے
تخم بالنگا اور فائبر کی طاقت
امریکن فوڈ ہدایات کے مطابق پچاس سال سے کم عمر مردوں کو روزانہ 30.8 گرام فائبر اور پچاس سال سے کم عمر خواتین کو 25.2 گرام ڈائیٹری فائبر روزانہ استعمال کرنی چاہیے اور پچاس سال سے زیادہ عمر کے مردوں کو 28 گرام اور عورتوں کو 22.4 گرام فائبر روزانہ کھانی چاہئے۔تخم بالنگا کے صرف ایک اونس میں 14 گرام فائبر ہوتی ہے جو فائبر کی روزانہ کی مطلوبہ مقدار کا نصف سے زیادہ ہے۔تخم بالنگا وزن کم کرتاہے، وہ کھانے جن میں فائبر زیادہ ہوتی ہے معدہ کو بھرا رکھتے ہیں اور وزن کم کرنے میں انتہائی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
تخم بالنگا دل کی بیماریوں کے لیے
تخم بالنگا اومیگا تھری فیٹی ایسڈ سے بھرپور ہوتا ہے جو دل کے لیے انتہائی مفید ہے یہ دل کی بند نالیوں کو کھلولتا ہے یہ جسم پر عمر کے ساتھ پڑنے والے اثرات کو سست کر دیتا ہے اور بندے کو جوان رکھتا ہے اور کولیسٹرال لیول کو بھی کم کرتا ہے۔
ذیابطیس کے لیے تخم بالنگا
تخم بالنگا کھانے کو جلد ہضم کرکے جز بدن بناتا ہے اور اس میں موجود الفالائنولک ایسڈ اور فائبر گلوکوز کے خون میں شامل ہونے کا عمل سست کر دیتی ہے جس سے انسولین ہارمون کو زیادہ کام نہیں کرنا پڑتا اور شوگر جیسی بیماری سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
ہڈیوں کے لیے انتہائی مفید
تخم بالنگا فاسفورس جو ہڈیوں کے لیے نقصان دہ ہے کو اپنے اندر جذب کر لیتا ہے اور اس میں موجود کیلشیم کی بڑی مقدار ہڈیوں کو مضبوط بناتی ہے اس کے علاوہ اس بیج میں زنک کی موجودگی منہ اور دانتوں کی صحت کے لیے انتہائی مفید ہے۔
ہاضمے کے لیے
فائبر پیٹ کی صفائی کر دیتا ہے یہ معدے کو متحرک کرتا ہے اور اسے مختلف قسم کے کھانے ہضم کرنے میں ایندھن کا کام کرتا ہے اور فضلے کو جسم سے خارج کرتا ہے اور نظام انہظام کے لیے انتہائی مفید ہے۔
تخم بالنگا کے نقصانات
اس پودے کے بیج کو ہمیشہ پانی میں بھگو کر یا کسی دوسرے کھانے میں شامل کر کے ہی کھانا چاہئے اور اگر اس کو بغیر پانی یا کسی اور کھانے کے استعمال کیا جائے تو یہ نگلنے کی بہت سی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے کیونکہ یہ اپنے وزن سے 27 گنا زیادہ پانی چوس لیتا ہے اور خوراک کی نالی میں پھنس جاتا ہے۔
ملتے ہیں اگلی قسط میں کچھ اور بابوں کی باتوں اور مجربات کے ساتھ جلد ہی سورج گرہن آنے والا ہے اگلے ماہ اس کی تیاری رکھیں ،کالا کپڑا ابھی سے لے آئیں یا کالا کاغز نقش شیئر کرونگا بری عادات سے بچائو کا آجکل ہر والدین کی ضرورت ہے ۔
خیر اندیش
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here