مقدس سفر!!!

0
66
مفتی عبدالرحمن قمر
مفتی عبدالرحمن قمر

ہر مسلمان کی خواہش ہے کہ وہ مقدس مقامات کی زیارت کرے اور خاص کر مسجد اقصیٰ کا سفر تو اللہ پاک نے خود سرکار دو عالم کو جب بلایا۔ تو فرمایا ہم آپ کو سیر کراتے ہیں ایسے شہر کی جس کے اردگرد برکتیں ہی برکتیں ہیں۔(الذی بارکنا حولہ) تو لامحالہ ہر عملی مسلمان کی بھی یہی خواہش ہوتی ہے کہ ہم بھی اس جگہ جائیں جہاں بیک وقت ایک لاکھ چوبیس ہزار کم وبیش انبیاء کرام نے ہمارے پیارے نبیۖ کے پیچھے نماز ادا کی اور حقیقت بھی یہی ہوئی جب ہم مسجد اقصیٰ میں نماز ادا کر رہے تھے۔ تو ایک دم خیال آیا کہ یہی وہ جگہ جہاں تمام انبیاء نے سرکار کے پیچھے نماز ادا کی تھی۔ آج ان مقتدیوں کی صف میں ہم بھی شامل ہیں یقین کریں جسم کے رونگٹے کھڑے ہوگئے۔ وجود پیسنے سے شرابور ہوگیا۔ مگر مصیبت یہ ہے کہ کوئی پاکستانی وہاں جا نہیں سکتا ،یہ کہ اس کے پاس امریکن، برطانوی، یا یورپی پاسپورٹ ہو۔ تنگ تو وہ ہماری شکلیں بھی دیکھ کر ہوئے تھے۔ مگر مجبور تھے کہ ہمارے پاسپورٹ امریکی تھے۔ فلسطین کو باقاعدہ تسلیم نہیں کیا گیا۔ اس لئے بارڈر سکیورٹی ساری کی ساری اسرائیلیوں کی ہے۔ اگر کسی نے غلطی سے بھی کہہ دیا کہ یہ ہمارا لیڈر ہے تو لیڈر کی کم بختی آجاتی ہے۔ اوٹ پٹانگ سوال کرتے ہیں جب بھی جانے کا موقع ملے تو کہیں ہمارا کوئی لیڈر ایجنٹ نہیں ہم خود ہی آئے ہیں البتہ انڈیا کے مسلمانوں کو کثیر تعداد میں ویزہ جاری کرتے ہیں۔ پاکستانی کا نام سنتے ہی ان کے چہرے کا رنگ بدل جاتا ہے۔ یروشلم کا مشرقی حصہ مسلمانوں کے پاس ہے مغربی حصہ یہودیوں کے پاس ہے جنوبی حصہ عیسائیوں کے پاس ہے اور شمالی حصہ کے لئے مذاکرات چل رہے ہیں فی الحال وہ کسی کے پاس نہیں ہے کامن ہے۔ مسجد اقصیٰ کی دیوار کے ایک طرف مسلمان نماز ادا کرتے ہیں۔ تو دوسری طرف یہودی اپنی عبادت دیوار گریہ کے نام سے کرتے ہیں۔ دوسرے دن ہم اردن روانہ ہوئے۔ جمعتہ المبارک ہم نے مسجد اہل الکہف میں ادا کیا۔ امام صاحب خوبصورت نوجوان تھے اچھا بیان کیا قرآن کریم عمدہ انداز میں تلاوت کیا۔ نماز جمعہ کے بعد ان سے ملاقات کی عربی زبان کی تھوڑی سی مجھے سہولت ہے اس لئے کوئی دقت نہیں ہوئی۔ بڑی محبت سے انہوں نے غار کہف کی زیارت کرائی ایک دم تیز بارش شروع ہوگئی۔ بات کرنے کا موقع ملا۔ امام صاحب نے مجھے فیملی سمیت اپنے گھر لے جانے کی دعوت پیش کی۔ بہت خوشی ہوئی مگر بوجوہ ہم جا نہ سکے۔ جمعہ کے بعد ہر کو لیس کا مندر، رومن تھیٹر اور کئی نایاب عمارتوں کا وزٹ کیا۔ رات عشاء کی نماز ہم نے کنگ عبداللہ کی تعمیر کردہ بلیو مسجد جو ایک عظیم وسیع وعریض عمارت ہے۔ ادا کی۔ واپسی ہوٹل پہنچے اور صبح سویرے ہماری فلائیٹ مدینہ پاک کے لئے تھی۔ مدینہ طیبہ میں مسجد نبویۖ کے احاطے میں نواسے حافظ انیس اور نواسی ھادیہ نور کا نکاح پڑھا۔ زیارتیں کیں پھر مسجد حرام کی طرف روانہ ہوئے۔ عمرہ شریف کا احرام باندھا۔ اور بیئر روحا، بیئر شفا، میدان بدر سے ہوتے ہوئے مکہ شریف پہنچے عمرہ کیا محمد اسلم آزاد صاحب ان کے فیملی کے ہمراہ مکہ پاک کی زیارتیں کی مدینہ اور مکہ کی ٹرانسپورٹ کا انتظام میاں رضوان انور نے کیا قابل اعتماد نوجوان ہے ،باادب ہے نمبر یہ ہے
+966-591386850۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here