کرپٹو کرنسی کا لٹیرا گرفتار ہوگیا!!!

0
85
حیدر علی
حیدر علی

کہنے کو تو امریکا میں کم از کم پچاس فیصد بزنس جھوٹ ، فراڈ ، سازش اور بدکاری کی بنا پر پروان چڑھتا ہے اور چند سال بعد ہی اپنے منطقی انجام کو پہنچ جاتا ہے، مطلب یہ کہ اگر آپ کسی کمپنی کے بارے میں 10 سال بعد دریافت کریں تو جواب یہی ملے گا کہ بھائی صاحب ! 10 سال میں اِس بلڈنگ میں 8 سے زیادہ کمپنیاں آکر اپنے گھر واپس جاچکی ہیں اور بلڈنگ کا 3مالک بھی بدل چکا ہے. لہذا آپ خراماں خراماں اپنے گھر جائیں اور ٹی وی دیکھیں۔ انہی قسم کے فراڈیہ بزنس مینوں میں سے کچھ اتنے بڑے پیمانے پر جعلسازی کرتے ہیں جس کی بنا پر وہ تاریخ میں اپنا نام رقم کر جاتے ہیں، 2001ء کے اواخر میں انرون کا نام زبان زد عام بن گیا تھا جس کی جعلی اکاؤنٹنگ پریکٹس کی وجہ کر سرمایہ کاروں کے 70 بلین ڈالرز چند دنوں میں ہوا میں تحلیل ہوگئے تھے، کمپنی کا شیئر جو 2001 ء کے اوائل میں $90 فی کس تھا وہ سال کے اواخر میں $1 سے بھی کم قیمت پر دستیاب تھا. انرن کے بعد امریکا کی بلکہ یہ کہیے کہ دنیا کی تاریخ کے سب سے بڑے دھوکے باز برنی میڈوف کا نام منظر عام پر آیا، میڈوف کی جعلسازی کی کاروائی کب سے شروع ہوئی تھی یہ کہنا تو دشوار ہے لیکن اُس کی وسیع پیمانے پر فریب کاری کی تاریخ اپنے اختتام پر 2008 ء میں اُس وقت پہنچی جب اُسے FBI نے سرمایہ کاروں کی رقم ہڑپ کرنے ، حکومت کو غلط معلومات فراہم کرنے اور سازش کرنے کے الزام میں گرفتارکیا، اُس پر سرمایہ کاروں کے 50 بلین ڈالرز چوری کرنے کے الزامات تھے اور اب ملاحظہ کریں سال رواں کے سب سے بڑے چور سام بنکمان فریڈجو کرپٹو کرنسی ایکس چنج FTX ) ) کا بانی اور سی ای او تھا اور جس پر صارفین اور قر ض دینے والوں سے وائر فراڈ، امریکی حکومتی اداروں سے فراڈ ، انتخابی مہم کے فنانس کے قانون کی خلاف ورزی کرنے کے الزامات ہیں.مزید برآں سام کی کمپنی نے لاکھوں کی تعداد میں چھوٹے بڑے سرمایہ کاروں، تعلیمی ادارے ، چرچ اور سین او گوکو اربوں ڈالر کی رقم سے بھی محروم کردیا. سام بنکمان فریڈ اپنے خاندانی پس منظر اور یہودی ہونے کے ناطے بہت سارے معصوم لوگوں کو اپنے مکروہ جال میں پھنسانے میں کامیاب ہوا تھا. اُسکے والد اور والدہ دونوں اسٹینفورڈ یونیورسٹی میں پروفیسر تھے جن کے گھر میں ہر ہفتے سیاسی یا سماجی محفل سجا کرتی تھی. اُسکے والد ٹیکس کے اسرار و رموز سے اہل ثروت لوگوں کو آگاہ کرتے تھے. جب سیم کی کمپنی لوٹ کے مال سے بہرہ ور ہونے لگی تو اُس نے لاکھوں ڈالر سے ڈیموکریٹ پارٹی کے رہنماؤں کی مدد کی. صدر جو بائیڈن کے انتخابی مہم میں اُس نے 5.5 ملین ڈالر کا چندہ دیا تھا. سال 2021 ء اور 2022 ء کے درمیان سیم بنکمان نے ڈیموکریٹ پارٹی کے رہنماؤں کو کُل 40 ملین ڈالر کی رقم انتخابی مہم کیلئے دی تھی، اُسکی یہ دریا دلی اُن یہودی رہنماؤں کیلئے زیادہ ہوتی تھی جو ہر صورت میں امریکا اور اسرائیل کی دوستی کے بہی خواہ تھے بلکہ ایک مرتبہ تو اُس نے یہ بھی کہہ دیا تھا کہ وہ ڈیمو کریٹ پارٹی کو ایک بلین ڈالر کی رقم سے نوازنا چاہتا ہے، بعد میں اُس نے تروید کی کہ اُس کا وعدہ محض ایک احمقانہ مذاق تھا. بہرکیف باپ کا مال داد کی فاتحہ کرنے میں سیم بنکمان نے کوئی دقیقہ فردگذاشت نہیں کیا. شیئر ہولڈروں کی رقم سے اُس نے کئی انتہائی قیمتی پینٹ ہاؤس اپنے نام پر بہاماز میں خریدے. وہ خود بھی ایک پینٹ ہاؤس میں رہائش پذیر تھا جس میں اُس کے 10 روم میٹس بھی رہا کرتے تھے، سام کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ روم میٹس اُس کے یونیورسٹی کے کلاس فیلوز تھے اور جن سے اُس کے رومانٹک تعلقات تھے، سام کی گرل فرینڈ کیرولین ایلیسن اُسکی کمپنی کے بانیوں میں سے تھی اور جسے سیم نے اپنی دوسری کمپنی Alameda کا سی ای او بنا دیا تھا۔ کیرولین کے بارے میں بھی قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ سام کے روم میٹس کے ساتھ سویا کرتی تھی، کمپنی کے ایک سینئر افسر کا کہنا ہے کہ چند بدکردار اور منچلے نوجوان نے گٹھ جوڑ کرکے اخلاق اور قانون کی دھجیاں اُڑا کر رکھ دین ہیں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے محض تماشائی بنے کھڑے رہے۔
سام بنکمان فریڈ کا عوام کو جھانسہ دینے کا طریقہ کار کو ئی نیا نہیں تھا وہ اُنہی سازشوں کو بروئے کار لاتا رہا جسے اُس کے پیش رو نے اپنایا تھا، مطلب یہ کہ وہ پہلے سرمایہ کاروں کو غلط بیانی ، ریاکاری اور فریب کے ذریعہ اپنی کمپنی میں بھاری رقم لگانے پر مائل کرتا تھا، جب سرمایہ کاروں کی رقمیں اُس کی کمپنی میں آجاتی تھی تو وہ اُسے اپنی دوسری کمپنی Alameda ریسرچ جو اُس نے اپنی سرگرمیوں کو خفیہ رکھنے کیلئے بنائی تھی وہ ٹرانسفر کر دیتا تھا. وہ اپنے والد کو جو کبھی اپنی شکل بھی نہیں دکھایا کرتے تھے اُنہیں اپنی کمپنی کا ملازم بنایا ہوا تھا اور اُنہیں ملین آف ڈالرز کی تنخواہیں دیں تھیں،بہر کیف جب سرمایہ کار اپنی رقمیں واپس لینے کا تقاضہ کرتے تھے تو نئے آنے والوں کی رقمیں وہ اُنہیں دے دیتا تھا. لیکن جب کرپٹو کرنسی کے بزنس سے تعلق رکھنے والی دوسری کمپنیاں سام بنکمان فریڈ کی کمپنی FTX کے لین دین کو مشکوک نگاہوں سے دیکھنا شروع کردیا اور رائٹرز نے انکشاف کیا کہ مذکورہ کمپنی نے 4 بلین ڈالر غیر قانونی طور پر FTX سے Alamedaریسرچ کو ٹرانسفر کیا ہے تو سیکورٹی اینڈ ایکس چنج کمیشن کے اہلکاروں کی آنکھیں کھل گئیں اور وہ ایکشن لینے پر مجبور ہوگئے.اعتماد اور بزنس ساکھ کے نا تلافی مجروح ہونے کے بعد سام بنکمان فریڈ نے اپنی کمپنی سے 11 نومبر کو استعفی دے دیا اور 12 دسمبر کو وہ اپنے کیفر کردار تک پہنچنے کیلئے گرفتار کر لیا گیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here