نیو یارک میں مقیم پروفیسر حماد خان نے ایک کتاب کی رونمائی کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کتابیں جس عہد میں چھپتی ہیں وہ اس عہد کی کتھا کہہ رہی ہوتی ہیں ،عمران خان صاحب جب تک اقتدار کی کرسی پر متمکن نہیں ہو جاتے تب تک ایک عدد مزید کتاب ہی لکھ چھوڑیں ،ویسے بھی آپکو لکھنے پڑھنے کا شوق تو ہے پہلے بھی آپکی تین تصانیف منظر عام پر آ چکی ہیں جس میں آپ نے اپنے بارے ملکی حالات سیاست اور ناردرن ایریاز بارے کھل کر لکھا ہے، اب کی سیاست میں آنے والی مشکلات اور اپوزیشن اور حکومتی تجربہ اوران ساری سازشوں کو مسخ ہونے سے بچانے کے لیے زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں ہوتا۔ دل کی دل میں نہ رہ جائے ،پاکستان کے جید صحافی ارشد شریف کی موت گواہ ہے کہ وہ اپنے دل کی بات دل میں لے کر ہی اس دنیا فانی سے گزر گئے یا گزار دیے گئے ،انویسٹیگیٹیو جرنالسٹ اب اس کھوج میں ہیں کہ وہ متھ تلاش کریں کہ جن کی بیسز پر اس محب وطن صحافی کو اس قدر مشکلات سے گزرنے کے بعد اپنی جان سے گزرنا پڑا، بات ہو رہی تھی خان صاحب کی نئی آنے والی کتاب کی جو ان کو لکھنے کا مشورہ دینے کا دل چاہ رہا ہے ویسے تو وہ انہوں نے ویڈیو بنا کر کسی دوست کے سپرد کر دی ہوئی ہے مگر کتاب جو تفاصیل مہیا کر سکتی ہے جو گوشے بے نقاب کر سکتی ہے وہ پانچ دس منٹ کی ویڈیو شاید نہ کر سکے ، ایسی کتاب جو اسٹیبلشمنٹ کے کردار کو بے نقاب کرے جو حکومتی ریشہ دوانیوں کو سرعام للکارے جو عالمی سیاست کی موشگافیوں کا پردہ چاک کرے اپنی سابقہ ناکام شادیوں اور موجودہ کامیاب ازد واجی زندگی کے بارے میں اگر کچھ لب کشائی اگر وہ کرنا چاہیں تو یہ ایک ایسی دستاویز ہو گی جو آنے والے حکمرانوں یا انکی اپنی پارٹی کے لیے رہنمائی مہیا کرنے کا ذریعہ ثابت ہو گی خان صاحب اگلی دفعہ وزیر اعظم بننے سے پہلے آپکی ایک نئی کتاب کا آنا بہت ضروری ہے۔
٭٭٭