”چند سیکنڈ”

0
77
شبیر گُل

ام المومنین امی عائشہ صدیقہ رضی اللہ فرماتی ہیں کہ جناب رسول اللہۖ نے فرمایا کہ جب عورتیں غیر محرم مردوں کے سامنے ننگی ہونے میں جھجک محسوس نہ کریں۔یعنی زنا عام ہوجائے تو زلزلے آتے ہیں۔ ترکی میں قیامت صغریٰ کا منظر، ہزاروں کلمہ گو چند سیکنڈ میں اس دنیاسے رخصت ہوگئے۔ ہزاروں بلڈنگ منہدم ، ہزاروں بلڈنگز ناکارہ اور ملبے کا ڈھیر۔ پانچ ہزار افراد لقمہ اجل بن گئے، چالیس ہزار زخمی ہوئے، ہر طرف قیامت ہی قیامت، ترکی ہمارا بردار اسلامی ملک ہے جس کے ساتھ ہر پاکستانی کا اور ُامت مسلمہ کا دل دھڑکتا ہے۔ ترکی میں شدید زلزلہ سے پوری اُمت مسلمہ افسوس میں ہے۔ زلزلہ اللہ رب العزت کیطرف سے انسانوں کو نصیحت ہے۔ جب قیامت برپا ہوگی تو ایسے ہی زمین ہلائی جائے گی۔ جس کا ذکر اللہ جل جلالہ نے سورہ زلزال میں فرمایا ہے۔ یعنی ایک ہی سیکنڈ میں زمین اللہ کی حکم سے انسان کی پوری زندگی کے ہر ہر لمحے کا ریکارڈ دفعتا نکال دے گی۔انسان اس کو دیکھ کر ہکا بکا رہ جائے گا اور کہے گا کہ آج اس زمین کو کیا ہوگیا ہے۔ رسول خدا نے فرمایا کہ کیا تم جانتے ہوکہ زمین کی خبریں کیا ہونگی۔صحابہ نے عرض کیا اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں، اور کائنات نے ارشاد فرمایا زمین کی خبر یہ ہوگی کہ وہ ہر مرد اور عورت پر گواہی دے گی کہ اس نے زمین پر کیا عمل کیا ہے ؟اور وہ بتائے گی کہ فلاں شخص نے فلاں وقت فلاں فلاں کام کیا ہے (ترمذی)۔اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ لوگوں نے اپنے ہاتھ سے جو کمائی کی ،اسکی وجہ سے خشکی اور تری میں فساد پھیلا۔انہوں نے جو کام کئے ۔ اللہ ان میں سے کچھ کا مزہ انہیں چکھائے کہ شاید وہ باز آجائیں، یعنی دنیا میں جو مصیبتیں، قحط، بھوک، افلاس ، زلزلے اور ظالموں کا تسلط۔ دراصل ان کا سبب یہ ہے کہ لوگوں نے اللہ رب العزت کے احکامات کی خلاف ورزی کر کے یہ مصیبتیں مول لی ہیں۔ انسان کو اس رب واحد القہار کی طاقت اور کبریائی کا اندازہ نہیں۔ دنیا میں انسان متکبر اور ظالم بن جاتا ہے۔ اپنے منصب کو کمزوروں پر ظلم اور وحشت کی شکل میں استعمال کرتا ہے وہ یہ سمجھتا ہے کہ یہ دولت، طاقت،اقتدار اور منصب ہمیشہ کے لئے ہے۔ حالانکہ انسان بہت ہی کمزور مخلوق ہے۔ اپنی پیدائش سے لیکر موت کے ہر پل اور ہر لمحہ اپنے خالق و مالک کی مہربانی کا محتاج ہے۔ ہاتھ، پائوں، چلنے ، پھرنے، اُٹھنے، بیٹھنے کی طاقت، کام کاج کرنے کی طاقت،سونگھنے،سننے،دیکھنے اور محسوس کرنے کی طاقت، دل و دماغ میں سوچ و فکر کی طاقت، جسم میں جان کی طاقت ، جسم کے اعضا ان سب کو بنانے اور قوت فراہم کرنے والا رب مہربان ہے۔ انسانی زندگی کی مثال یوں ہے کہ اللہ کریم انسان پر تئیس گھنٹے مہربان رہا اور چوبیسویں گھنٹہ مہربانی ہٹا لے تو انسان چوبیس سیکنڈ زندہ نہیں رہ سکتا۔ یہ اسکی مہربانیاں،اسکی کی فرہم کردہ طاقت ہے جس پر انسان فخر کرتے ہوئے دنیا میں فساد پھیلاتا ہے۔ اس کے احکامات کو پس پشت ڈالتا ہے، فرعون بن جاتا ہے لیکن وہ یہ بھول جاتا ہے کہ یہ سانسیں اسی کی عطا کردہ ہیں۔ یہ عزت اسکی طرف سے ہے، اسکا استعمال رب کی مخلوق سے احسن طریقہ سے کرے گا تو تو اسکی ربوبیت کا متشکر ہوگا وگرنہ کل کا طاقتور جرنیل، مرحوم مشرف جس کا ڈنکا تھا۔ پورا پاکستان اس سے لرزتا تھا۔ آج وہ عبرت کی تصویر نظر آیا، زندگی کے آخری ایام اپنے وطن آنے کو ترستا رہا۔ اس پر وہی زمین تنگ ہوگئی۔ پاکستان کے تمام حکمرانوں اور سیاستدانوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ جیسے تین بار وزیراعظم رہنے والے نواز شریف پر کرپشن اور بداعمالیوں کی وجہ سے وطن عزیز کی فضائیں حرام ہیں۔ میرا دل کہتا ہے کہ جابر،ظالم اور قاتل زرداری بھی عنقریب نشان عبرت ہوگا۔ جن جن لوگوں نے مملکت خداداد کے ساتھ ظلم کیا ہے ،اس کا سفر آخرت ضرور سبق آمیز ہوگا، جرنیلی مافیا اور کڑوڑ کمانڈرز نے اس ملک کا بیڑا غرق کردیا ہے۔ جو مجرموں،قاتلوں اور نظریہ پاکستان کے دشمنوں کو ملک پر مسلط کرتے ہیں۔ اگر خانہ کعبہ پاکستان میں ہوتا تو امام کعبہ بھی کوئی ریٹائر جرنیل ہوتا۔ ان جرنیلوں کی باقیات پی ٹی آئی، ن لیگ، پیپلز پارٹی، ایم کیوایم میں موجود ہیں، انکی ڈوریاں جرنیلوں کے ہاتھ میں ہیں جو اس ملک میں فتنہ و فساد کے مجرم ہیںاگر اسٹیبلشمنٹ ملک کی ہمدرد،وفادار اور غیرت مند ہیں تو نظریہ پاکستان کا تخفظ کریں جس کی بنیاد کلمہ طیبہ ہے، اگر سٹیبلشمنٹ قوم کی یا پاکستان کی پاسبان ہے تو کرپٹ، چور، ڈاکو اور قاتل قبضہ مافیا کو ملک پر مسلط نہ کرتے ہیں۔ انکا پالتو شہباز شریف کہتا ہے کہ آئی ایم ایف نے نجانے کہاں کہاں انگوٹھے لگوائے ہیں اور کیا کیا شرائط منوائی ہیں، ا یسے درندے حکمرانوں کو کوڑے دانوں میں ہونا چاہئے۔ ان درندوں کی بیرون اور اندرون ملک اثاثے جو انہوں نے قوم کے لوٹے ہیں۔ ان سے لیکر خزانے میں جمع کرانے چاہئیں ، وہ صرف جماعت اسلامی ہی کرسکتی ہے۔ نواز شریف اور شہباز شریف کے کھربوں روپے ۔زرداری اور بلاول کی کھربوں کی جائیدادیں،ایم کیو ایم کے لیڈروں اور فضل الرحمن کی لوٹ مار ، پی ٹی آئی کے لیڈروں کے اثاثے ؟ اور ان کو عوام کا جھوٹا درد، یہ تماشبین کب تک عوام کے ساتھ کھیلتے رہیں گے، ان جھوٹے منافقوں نے ہمیں آئی ایم ایف کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔ (IMF انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ)امریکہ کی ڈکٹیشن سے فیصلے کرتا ہے۔ یو این او ورلڈ فوڈ پروگرام کے تحت تھرڈ ورلڈ اور افیون ممالک کو امریکہ اور یورپ کا محتاج بنادیا گیا ہے۔ میرا ملک مجرموں کے ہاتھ میں کیوں جب کہ معمولی سی ایک ایف آئی آر ہونے پر سرکاری نوکری نہیں مل سکتی میرے ملک کی سرکار مجرموں کے ہاتھوں میں کیوں ہے میرے عزیز پاکستانیوں ہوش کے ناخن لو حالات بدلنا چاہتے ہو تو آپشن بدلوں آ مل کر پاکستان کی خوشحالی کے لئے جدوجہد کریں آ جماعت اسلامی کا ساتھ دیں جس جماعت میں کوئی کرپٹ نہیں اسلامی پاکستان ہی خوشحال پاکستان ہے۔ ہم یہ نہیں سوچتے کہ ہم نے کیا کیا ظلم کئے ہیں۔ کن کی کی بددعائیں لی ہیں۔ کن کن کے گھر اجاڑے ہیں، یاد رکھیں، وقت اور حالات ایک جیسے نہیں رہتے۔ قارئین کرام، زندگی ایک نعمت ہے۔ منصب اور اقتدار آزمائش ہے۔ اللہ کو جوابدہی کا احساس نہ ہوتو یہ گلے کا طوق بن جاتاہے۔ کیونکہ کائنات کے تخلیق کار کے ہاں ایک ایک لمحہ نوٹ ہورہاہے۔ جس کا حساب کچھ ہی دیر میں دینا ہے۔ زندگی مختصر،برف کی مانند پگل رہی ہے۔ وقت دھویں کی طرح اُڑ رہا ہے۔ جس نے اسکی حقیقت کو پالیا وہ کامیاب ہوا۔ قارئین محترم !۔ ظالم اور جابر حکمرانوں کا ساتھ ظالم کے ہاتھ مضبوط کرنا ہے۔ میرے وطن پر ستر برس سے فرعونوں کا راج ہے۔ جنہیں اپنی طاقت کا گھمنڈ ہے۔ اللہ نے آپکو احتیار دیا ہے کہ ان فرعونوں اور ظالموں کو اس نظام کے ساتھ لپیٹ دیں۔ تاکہ زمام کار اللہ نے نیک بندوں کے ہاتھ میں دے سکیں۔ جو مظلومو ں کے پشتیبان، کمزوروں کے ساتھی، اور لاچاروں کے مددگار بنیں،وہ اور کوئی نہیں جماعت اسلامی پاکستان کے افراد ہیں جو اس ملک میں اللہ کا قانون لا سکتے ہیں۔ انکی دیانت وایمانت اس بات کی گواہ ہے کہ وہ نہ کرپشن کرینگے اور نہ کرنے دینگے۔نہ ڈاکا مار ینگے اور نہ چوری کرنے دینگے، خدارا! آزمائے ہوئے اور چلے کارتوسوں پر بھروسہ مت کریں،یہ ابھی پارٹیاں بدل بدل کر کبھی پیپلز پارٹی، کبھی مسلم لیگ، کبھی ایم کیو ایم اور کبھی پی ٹی آئی میں آتے ہیں، اس لئے ان سے چھٹکارا حاصل کریں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here