انقلاب اور بس انقلاب!!!

0
91
سردار محمد نصراللہ

قارئین وطن ! یہ کالم ٹرکش ائیر لائین کی ڈریمر لائین کی پرواز نیو یارک جاتے ہوئے لکھ رہا ہوں خاک وطن کو خیر باد کہتے ہوئے ابھی فقط گھنٹے گزرے ہیں اور خبروں تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے ملکی حالات سے بے خبر ہوں حالانکہ آج کل سوشل میڈیا کا دور ہے اور انٹر نیٹ کا یہ جان لیں کہ مجھ کو وائی فائی آن کرنا نہیں آیا اس وجہ سے ملکی حالات پر تبصرہ کرنے سے محروم ہوں ۔ کل خاک وطن پر جے کلب ڈیفنس میں روزہ افطاری اور ڈنر کا اہتمام ہماری نیو یارک کی بھاری بھرکم بزنس مین اور مہمان نواز شخصیت ملک سجاد ایمن آبادی کی جانب سے تھا، راقم کے علاوہ میزبان ملک صاحب ، نامور ٹینس پلیئر اور مجلسِ دوستاں کے روح رواں ملک اشفاق چوہان صاحب ، لارڈ مئیر کرنل مبشر صاحب ، اقرار احمد اعوان صاحب اور لاہور کے مشہور کاروباری شخصیت اور بلڈر رانا صاحب تھے، خوب سیاسی گفتگو ہوئی، کرنل صاحب چونکہ ن لیگ سے بڑا گہرا تعلق رکھتے ہیں اور نواز کی آنکھ کا تارا اور میر مجلس ملک ایمن آبادی کے بہت گہرے دوست لہٰذا میر انیس کے نیچے درج شعر کو محفل کی جان جانا اور کرنل صاحب اور نواز کے سیاسی تعلق کا خیال رکھا گیا!
خیال خاطرِ احباب چاہئے ہر دم
انیس ٹھیس نہ لگ جائے آبگینوں کو
اور آخر ہنسی خوشی ایک دوسرے سے بغل گیر ہو کر اپنے اپنے گھر کو لوٹے۔ قارئین وطن ! بروز جمعہ میرے سیاسی دوستوں کا ایک ہجوم اسلم زار صاحب کی سربراہی میں جمع تھا یاد رہے کہ زار صاحب سپریم کورٹ کے سیکرٹری کے فرائض انجام دے چکے ہیں اور انہوں نے ووٹوں کی لیڈ سے الیکشن جیتا تھا اور اب وہ دوسری ٹرم کے لیے صدارت کے امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑیں گے، ملک اے منیر سے لے کر میاں ماجد بشیر ، عارف چوہدری، طلعت خان صاحب اور بڑے بڑے نامور وکلا ان کی کمپئن کے لئے میدان میں اترے ہیں، ان کے علاوہ جونیجو لیگ کے سربراہ اقبال ڈار صاحب ، مہر جہانگیر صاحب ، میرے مینٹر اقبال احمد خان مرحوم کے بھتیجے عمران خان جو خاص طور پر یوم پاکستان کی خوشی میں کیک لے کر آئے تھے ، پرویز الہی صاحب کے دست راس جاوید گورایہ ، محترم اشفاق چوہان صاحب ، ملک سہیل رئیس اعظم ساندہ ، ملک سجاد ایمن آبادی ، ملک شہباز صاحب نے میرے مرشد علامہ اقبال کے شعر سنا کر محفل سے خوب داد سمیٹی خوشحال پاکستان پارٹی کے صدر بھی تشریف فرما تھے میرے ذہن سے ان کا نام گم ہو گیا ہے جس کے لئے میں بہت معزرت خواہ ہوں دوستوں نے اسلم زار صاحب سے سوال کیا کہ ملک کی سیاسی صورت حال پر بتائیں کہ ملک کس طرف جا رہا ہے زار صاحب نے پاکستان مسلم لیگ سے اپنی وابستگی کی رو داد سنائی اور کہا کہ ہم سب مسلم لیگی ہیں نظریاتی اور روحانی طور پر لیکن شرم آتی ہے کہ مسلم لیگ کا صدر نواز شریف ایک کرپٹ اور نا اہل شخص ہے اور دوسری جانب چوہدری شجاعت ہے ہم نہ جیتے ہیں نہ مرتے ہیں کہ مسلم لیگ ہماری روح ہے اور انہوں نے علامہ اقبال کے ایک شعر میں ملک کی صورت حال واضع کر دی!
میر سپاہ نا سزا لشکر یاں شکستہ صف
ہائے وہ تیر نیم کش جس کا نہ ہو کوئی حدف
قارئین وطن ! خود سوچیں کہ جس ملک کی فیصد کابینہ کرپشن کے مقدمات میں ضمانتوں پر ہوں اور ملک کا وزیر اعظم ارب کی منی لانڈرنگ میں ملوث ہو اور سزا سے بچانے کے لئے اس کو وزیر اعظم بنا دیا جائے ۔دوسری جانب افواج کی مداخلت اور ان کی بڑتی ہوئی ریشہ دیوانیہ کہ جرنل باجوہ کی وطن سے اور کروڑ عوام سے غداری نے ہر اس جرنیلی چہرے کو بے نقاب کیا ایوب خان سے لے کر موجودہ چیف تک سب اپنے مفادات کے بندے نکلے آج ملک میں پھیلا ہوا سیاسی اور معاشی گند ان جرنیلوں کی وجہ سے ہے جو قانون کا اصل مجرم ہے بھگوڑا ہے لندن پلان کا سرخیل ہے نواز شریف جس کو ان گنت جرموں کی وجہ سے پھانسی ہونی چاہئے وہ لیول پلئینگ فیلڈ مانگ رہا ہے اور بیٹی عمران خان کی پھانسی کی دھائی دے رہی ہے جس نے قوم کو غلامی سے نجات کی آشا دی ہے ۔ اللہ کی شان خائین اور چور جن کو سلاخوں کے پیچھے ہونا چائیے وہ لیول پلئینگ فیلڈ مانگ رہے ہیں عوام کو اب اٹھ کھڑا ہونا چاہئیے جس طرح وہ عمران خان کے جلسے بھر رہے ہیں اب ان چوروں اور جرنیلوں کے خلاف صف آرا ہونے کی ضرورت ہے بس ایک انقلاب بس ایک انقلاب ۔ آخر میں میں اپنے تمام بہن بھائیوں اور احباب کا شکر گزار ہوں جنہوں نے ماہ میری بہت خدمت کی ہے خاص طور پر ملک سجاد ایمن آبادی اور ملک اشفاق چوہان صاحب اور احتشام رفیق ملک صاحب کا جنہوں نے چھوٹے بھائی کا حق ادا کیا اللہ ان کی فیملی کو اپنے حفظ و آمان میں قائم دائم رکھے آمین۔ خدا حافظ پاکستان والو اللہ تم سب کا حامی و ناصر ہو۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here