ایک صوفی جو امریکہ آیا تھا یہاں کی مختلف مساجد میں جب بھی وہ مختلف موضوع پر گفتگو کرتا تو جس انداز و ترتیب سے وہ بولتا تو یوںلگتا تھا کہ اس کے لفظ موتیوں کی طرح پروئے باہر نکل رہے ہیں ، میرا دل کرتا تھا کہ بس اس کی صورت دیکھتا رہوں ، اور وہ بس بولتا رہے ، ایک روز خطاب سے متاثر ہو کر میں نے نام پوچھنا چاہا تو پتہ چلا کہ اُن کا نام بھی بہت خوبصورت ہے ، اُن کا نام رضا الدین صدیقی تھا، میں اسی دن اُن کا مرید سا بن گیاتھا ،میں ہر اس محفل میں ضرور جاتا تھا جہاں ان کا خطاب ہوتا تھا، ان کے انتقال پر کمیونٹی بہت دُکھی ہے۔ میڈیا کے مختلف مذہبی پروگراموںمیں مہمان اور میزبان صوفی منش عالم دین علامہ رضاالدین صدیقی 6 مئی ہفتہ کی شب نیویارک میں انتقال کرگئے۔ 7 مئی کو مختصر وقت میں اطلاع پران کی نماز جنازہ جامع مکی مسجد بروکلین نیویارک میں ادا کی گئی جس میں ایک ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی جبکہ دور دراز کی امریکی ریاست کیلی فورنیا کے علاوہ مختلف نواحی ریاستوں، میری لینڈ، ورجینا، نیوجرسی، کنکٹی کٹ اور دیگر سے 40 سے زائد علمائ، مشائخ اور مساجد کے اماموں نے بھی نماز جنازہ میں شرکت کی اور نماز جنازہ سے قبل مرحوم کی دینی خدمات اور عالمانہ کردار کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے انتقال کوجماعت اہل سنت کیلئے بہت بڑا نقصان قرار دیا۔ کچھ عرصہ سے وہ امریکا میں تبلیغ کے مشن پر سکونت پذیرتھے۔ وہ اپنی سادگی اور عالمانہ تحقیق پر مبنی اپنے مدلل خطبات کے باعث بہت جلد امریکا کی ایشیائی مسلم کمیونٹی میں مقبول ہوگئے اور امریکا کے مذہبی اور روحانی حلقوں میں انہیں ایک صوفی منش عالم دین کی حیثیت حاصل ہوگئی۔
نیویارک کی مختلف مساجد میں جمعہ کے خطبات کی بدولت مسلمانوں کے تمام مکاتب فکرمیں یکساں احترام کیا جانے لگا۔ مرحوم علامہ رضا الدین صدیقی کچھ عرصہ قبل عارضہ قلب کے باعث نیویارک کے ہسپتال میں داخل رہے اور صحت یاب ہو کر تبلیغی اور علمی سرگرمیوں میں مصروف ہوگئے۔ گزشتہ ماہ انہیں عارضہ قلب کے سلسلے میں سرجری کے لئے دوبارہ ہسپتال داخل ہونا پڑا جہاں سرجری کے بعد ریکوری کیلئے نگہداشت میں رکھا گیا۔ 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب ان کے انتقال کی خبر نیویارک سے کیلی فورنیا تک ان کے مداحوں اور معتقدین میں پھیل گئی۔ مرحوم علامہ رضا الدین نیویارک کے معروف ڈاکٹر عبدالواحد کے گلاب سینٹر میں اسلامی ریسرچ کے اسکالرکے طور پر مقیم تھے۔ ان کی میت پاکستان روانہ کی جارہی ہے جہاں 10 مئی جمعرات کو بھیرہ شریف میں ان کی تدفین کی جائیگی۔ علامہ رضا الدین صدیقی وفاقی شریعت کورٹ کے جسٹس محمد کرم شاہ الازہری کے مرید تھے اور کئی سال تک ان کے ادارے میں تلمذ اور تحقیق کے کاموں میں مصروف رہے۔ مرحوم کی وصیت کے مطابق انہیں بھیرہ شریف میں جسٹس محمد کرم شاہ الازہری کے قریب تدفین کا انتظام کیا جارہا ہے، مرحوم کی اہلیہ بھی ان کی میت کیساتھ پاکستان گئی ہیں ، کل ہی ان کی تدفین ہوئی ہے ، اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں خاص مقام عطا فرمائے ، امین ۔
٭٭٭