جرنیل، مّلُا اور ڈاکو ایک صفحہ پر!! !

0
63
کامل احمر

ہمارے جہاں جرنیلوں کو1971میں ہندوستانی فوج کے سامنے ذلت آمیز ہار کے بعد سیاست کرنا آگئی ہے جب سے اب تک اس سیاست میں وہ اب انگریز سے بھی آگے ہیں کہ کس طرح عوام کو عوام سے لڑانا ہے تاکہ وہ عوام دشمن عناصر کے سامنے کھڑے نہ ہوسکیں اور اگر عوام نہ لڑیں تو منافقوں کی ایک فوج تیار کرکے عوام سے لڑوا دو۔ آج پاکستان کی سرزمین پر یہ ہی کچھ ہو رہا ہے اور اس کی تمام تر ذمہ داری ہماری طاقتور فوج نہیں بلکہ چند بزدل اور بیرونی طاقتوں کے پٹھو جرنیل ہیں جنہیں ریٹارڈ ہونے کے بعد امریکہ اور برطانیہ میں اپنے بچوں کا مستقبل بنانا ہے اگر یہ خود ملک کے وفادار اور عوام کے ساتھ ہوتے تو یہ مّلُا ڈیزل کو اشارہ نہ کرتے سپریم کورٹ کے ججوں کے خلاف14مئی کے الیکشن کے فیصلہ پر کہ اگر الیکشن ہوا تو عمران دوبارہ آجائیگا اور سول ڈاکو حکومت جو14مئی کے بعد غیر قانونی ہوگئی ہے سمیت تمام کرپٹ اشرافیہ کا محاسبہ ہوگا لہذا فساد کرائو۔اور پہلے سے تیار کئے گئے فسادی مّلُا فضل الرحمن کو دھرنا دینے کا حکم دیا جب کہ دفعہ144ہے اور آج یعنی15مئی کو مّلُا فضل الرحمن کے مدرسوں کے شاگرد جن کا بیج افغان وار میں ڈالا گیا تناور درخت بن کر سڑکوں پر ہیں اور سپریم کورٹ کے گیٹ کو پولیس کی مدد سے پھلانگ پھلانگ کر عدلیہ کے احاطے میں گھس رہے ہیں ثناء الہ خاموش ہے حکومت خاموش ہے وزیر قانون چشم پوشی کر رہے ہیں۔ افسوس کہ کمانڈر انچیف اس بگڑتی ہوئی صورتحال سے لمحہ بہ لمحہ مزے لے رہے ہیں۔ ملک میں امن وامان قائم رکھنا کس کی ذمہ داری ہے اگر پولیس ناکام ہوجائے اور اس صورت میں جب کہ یہ غیر قانونی حکومت ہتھیار ڈال کر کمانڈر انچیف سے اپیل کرے اور کمانڈر انچیف رینجرز کو اتار دیں اس وقت کے پی کے پنجاب اور بلوچستان میں رینجرز دندناتی پھر رہی ہے اور یہ سب ایکشن عمران خان کے خلاف ہے۔ 9مئی سے جب اسے عدالت کے اندر سے اغوا کیا گیا تھا۔ عاصم منیر دیکھ رہے تھے خاموش تھے کہ ہمیں سیاست میں نہیں آنا، تو اب یہ کیا ہے؟ افسوس کہ ہم مسلمان بھی ہیں جنہوں نے اسلام کا لبادہ اوڑھ رکھا ہے اور یہ منافق مّلُا کہتا ہے اسلام نے عدل وانصاف کا حکم دیا ہے ملاحظہ ہو اور آپ زوم کرکے دیکھ لیں کہ اس دھرنے میں کوئی بھی نارمل شہری نہیں جیسے ہم عوام کہتے ہیں سو فیصدی کرائے کے جاہل مّلُا ہیں جن کا لیڈر یہ منافق شخص ہے جو جنرلز کے حکم پر راتوں رات بلوائیوں کو لے کر ملک کے اندر ہنگامے بپا کرسکتا ہے یہ وہ مّلُا ہیں جنہوں نے نیک اور پارسامولویوں کو بدنام کرکے رکھ دیا ہے کہ آنے والی پڑھی لکھی نسل اسلام سے دور رہیگی۔ آج ہی پشاور میں جہاں جی ایچ کیو کہ ناک کے نیچے125 معصوم اسکول کے بچوں کو دہشت گردوں نے شہید کیا تھا۔ ان اسکولوں کے بچوں کو چھ مئی پر نامعلوم افراد کے ذریعے ٹی وی اسٹیشن کی تباہی کے بعد دوبارہ کرایا گیا تاکہ ان نے دلوں میں عوام کے خلاف نفرت پیدا ہو یہ بھی بیرونی اشارے پر ہوا ہے۔ اس وقتPTIاور عام انسانوں کی تعداد7ہزار ہے جو جیل میں بند کئے گئے ہیں ان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ چلے گا۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ بزرگ70سالہ یاسمین راشد، ان بلوائیوں کے پیچھے ہیں لہذا ان کو بیماری کی حالت میں پولیس کی نگرانی میں ہسپتال میں رکھا گیا ہے کہ کہیں وہ فرار نہ ہوجائیں چھ مئی سے اب تک وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی یزید کے کردار میں سامنے آیا ہے کہتا ہے ہم کچھ نہیں کر رہے سوائے بلوائیوں کے گرفتار کرنے کے۔ اس مرد ود کو بتاتے چلیں کہ عوام جانتے ہیں کہ تم چپراسی سے بدتر اور ناکارہ رشوت خور انسان ہو جیسے ڈاکوئوں نے بٹھایا ہے۔
یہ بھی خبر ہے کہ مشہور صحافی اور ویلاگر عمران ریاض لاپتہ ہیں نامعلوم افراد سرگرم ہیں۔ خدا خیر کرے ہمیں صحافت کے شہید ارشد شریف یاد آتے ہیں اس میں بھی نامعلوم افراد کا ہاتھ تھا جو شاید لندن میں بیٹھا ہے اور زرداری کا یار ہے اسی سے یاد آیا مقبول صدیقی آج کل ڈاکو حکومت کے ساتھ انکے ہر غلط اور قانون کے خلاف کاموں میں ساتھ ہیں زومعنی بات کر رہے ہیں۔ ایم کیو ایم پر ایک لاکھ کیس تھے ایک پر سزا ہوئی ایک جاگیردار کو کسان کے دکھ کا اندازہ نہیں ایسے حالات ہیں کہ حکومت خود دھرنے پر ہے۔ اسی ایم کیو ایم کے سیاہ کرتوت کرنے والے سیاہ فام عمران کو لکار رہے ہیں قومی اسمبلی میں صلاح الدین وفاداری کی یقین دہانی کرا رہے تھے۔
عمران ریاض کے علاوہ، اورمقبول جان، آفتاب اقبال، فیاض چوہان غائب یا جیل میں ہیں شیخ رشید کا پتہ نہیں۔ لال حویلی کے اطراف پولیس کا پہرہ اور ان تمام باتوں سے زیادہ یہ کہ عاصم منیر کھل کر سیاست کر رہے ہیں انکا حالیہ بیان”9مئی کے منصوبہ سازوں کو کٹہرے میں لائینگے” تو لائیں نا آپ کے سامنے پچھلے ایک سال سے دندنا رہے ہیں اور اگر نہیں لاتے تو ہم جائینگے آپ انکے ساتھ ہیں یا سہولت کار ہیں حالانکہ عمران کہہ چکا ہے وہ آپ کے ساتھ ہے۔ اگر اقتدار میں آیا تو کچھ نہیں کہے گا۔ عاصم منیر صاحب آپ کی نظروں کے سامنے پاکستان بکھر رہا ہے لاقانونیت کا شکار ہو رہا ہے یہ ہی لوگ کل تک فوج کو گالیاں دیتے تھے اور آج یہ دوسری بار عدلیہ پر حملے کے لئے تیار ہیں ایک پاکھنڈی عورت مریم نواز کہتی ہے۔
قوم پرامن احتجاج کے لئے تیار ہے، عدلیہ کو ایمانداری نے نہیں عمران داری نے داغ داغ کیا ہے”یہ عوام مجبوری میں سوال پوچھنے آئی ہے۔ آج بڑی تعداد میں ملک کے اصل عوام شاہراہ دستور پر آئے ہیں” حقیقی عوام نکلتے ہیں تو پتہ نہیں ہلتا گملا نہیں ٹوٹتا۔ درست کہا اس لئے کہ یہ کرائے کے ٹٹو مّلُا فضلو کی فوج ہے جو کسی بھی وقت ڈنڈے ہاتھوں میں لے کر شلوار قیمض میں فضلو کے حکم سے یا دوسرے معنوں میں جرنیل کے حکم سے ایک ایک لفافہ کے عیوض باہر نکل آتے ہیں مدرسوں سے یہ روبات ہیں حکم بجا لاتے ہیں ریموٹ کنٹرول سے حرکت میں آتے ہیں۔
دوسری طرف ملا ڈیزل مائک پر آکر بھونکتا ہے اب فیصلہ عوام کی عدالت میں ہوگا۔کونسی عدالت اور کونسے عوام یہ وہ منافق ہے جس نے سویڈن میں قرآن چلنے پر احتجاج نہیں کیا، ہالینڈ میں حضورۖ کے خاکوں پر خاموش رہا،٤لاکھ والا حج١٣لاکھ کا ہوگیا سوتا رہا، تین پاکستانی وفد اسرائیل گئے بے خبر رہا۔ اسرائیل مسلسل فلسطین پر بمباری کر رہا ہے اور مودی کشمیریوں پر زندگی تنگ کر چکا ہے لیکن یہ مال بنانے میں مصروف یہ ہی منافق کی پہچان ہے۔اپنی آنکھیں کھولے اور سوشل میڈیا کو دیکھے جہاں ایک تصویر کے نیچے لکھا ہےBLACK DAYاور یہ کہ شیر کو قید کرنے کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ جنگل میں اب کتے راج کرینگے۔ادھر فلم اور ٹی وی کی مشہور شخصیت فہد مصطفٰے نے عوام کو عمران کے فیور میں گھر سے باہر نکل کر ساتھ دینے کا کہا ہے۔معلوم نہیں فہد مصطفٰے اندر ہیں یا باہر سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن عدلیہ پر اس لئے ناراض کہ عطا بندیال نے خوش آمدید کیوں کہا اور عمران کو دیکھ کر کیوں خوش ہوئے دانشمند نے کہا ہے آپ کے جتنے زیادہ دشمن ہیں اچھی بات ہے اسکا مطلب ہے ”آپ کسی نظریئے کے ساتھ کھڑے ہیں”۔
٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here