کنیکٹ ٹی کٹ کی بزم سے!!!

0
135

کووڈ نے جہاں پوری دنیا کا نظام زندگی درہم برہم کیا ،وہیں شہر کی رونقیں بھی کھا گیا تھا۔ لیکن اب الحمدللہ معمولات زندگی واپس بحال ہوئے ہیں تو موسم بہار کے ساتھ ساتھ شہر کی رونقیں اور رنگ زندگی کے ورق پر نمودار ہو رہے ہیں۔ ایسے ہی ادب کے سے رنگوں بھری شام کنیکٹ ٹی کٹ کے شہر میں اتری اور ماحول معطر ہوگیا۔
پاکستانی ایسوسی ایشن آف کنیکٹ ٹی کٹ PACCT کی جانب سے صفوت علی صفوت صاحب کی یاد میں ایک عظیم الشان مشاعرے کا انعقاد کیا گیا، صفوت علی صفوت صاحب کنیکٹ ٹی کٹ کا ایک بڑا نام۔ سائنس سے انہیں عشق کا اس لیے سائنٹسٹ تھے۔ جدیدیت کے قائل تھے، اس لیے دور حاضر کی ضرورت کمپیوٹر کے ماہر تھے۔ بزنس مین تھے اور خدمت خلق سے مالا مال تھے، اس لیے امریکی بزرگوں کے لیے روزیڈینشل کیئر قائم کیے۔
اس مشاعرے جس میں ابوظہبی سے اور مختلف امریکی ریاستوں سے شعرائے کرام نے شرکت کی۔ PACCT کی جانب سے 19 مئی 2023 کی شام گلاسٹن بری کنیکٹ ٹی کٹ کی شام 7 بجے مشہور سائنٹسٹ جناب صفوت علی صفوت صاحب کی یاد میں مشاعرے کا اہتمام کیا گیا۔ اس مشاعرے کی نظامت کے فرائض بزم اردو PACCT کی روح رواں حمیرا گل تشنہ اور ڈاکٹر علی شمسی نے انجام دیئے۔مشاعرے کی صدارت ابوظہبی سے آئے عاصم صباحت واسطی صاحب نے کی، نون میم دانش بطور مہمان خصوصی اور ریحانہ قمر صاحبہ کیلیفورنیا سے بطور مہمان اعزازی شامل ہوئیں۔ روڈ آئی لینڈ سے فوقیہ مشتاق اور نیویارک سے کاروان فکروفن شمالی امریکہ کے روح رواں وکیل انصاری اور نوجوان شاعر اویس راجا نے خصوصی شرکت کی۔تقریب کا آغاز جناب محمد صابر صاحب کی تلاوت سے ہوا، ناصر چیمہ نے استقبالیہ کلمات اور PACCT کا مختصر تعارف پیش کیا۔ فوزیہ صفوت نے صفوت علی صفوت کے بارے میں اپنے مختصر مگر جامع خیالات کا اظہار کیا، وکیل انصاری نے حق دوستی ادا کرتے ہوئے اپنے تاثرات کا اظہار کیا اور حمیرا گل تشنہ نے کنیکٹ ٹی کٹ کے عظیم شاعر کو خراج تحسین پیش کیا۔
کیونکہ نظامت کے فرائض حمیرا گل تشنہ خود انجام دے رہیں تھیں ،اس لیے ادبی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے سب سے پہلے صاحب صدر سے اجازت لے کر سب سے پہلے اپنا کلام پیش کیا۔ اسکے بعد کنیکٹ ٹی کٹ کی نو آموز شاعرہ مائدہ نے زعفرانی کلام پیش کر کے خوب داد سمیٹی۔ نرندر کمار نے ترنم سے کلام پیش کیا اور ماحول بدلا۔ محمد صابر نے اپنی کاوشات پیش کیں۔ شگفتہ قریشی نے اردو اور پنجابی میں کلام پیش کیا اور داد حاصل کی۔ ڈاکٹر انیس الرحمن جو کسی قیمتی سرمائے سے کم نہیں نے اپنی غزل پیش کی اور مشاعرے کو چار چاند لگا دیے۔فوقیہ مشتاق نے ڈھیروں داد سمیٹی اور نون میم دانش کے اسرار پر خصوصی غزل سنائی۔ اویس راجا نے نعتیہ اشعار سے ابتدا کی اور اپنے کلام سے سامعین کے دلوں کے راجا بنے۔ ڈاکٹر اعجاز شفی نے غزل اور نظم سنا کر سامعین کو گرمائے رکھا۔ وکیل انصاری کے کلام نے خوب داد و تحسین حاصل کی۔ریحانہ قمر صاحبہ مشاعرے کا قمر بن کر جگمگاتی رہیں اور ڈھیر ساری داد اپنے نام کروائی۔ نون میم دانش صاحب جو کہ کنیکٹ ٹی کٹ کے تاج سے کم نہیں کو لوگوں نے بے حد سراہا اور صدر مشاعرہ عاصم واسطی صاحب سے خصوصی فرمائش کر کے مزید کلام سنا اور دل کھول کر داد پیش کی۔ظہیر شرف نے PACCT کے صدر ہونے کی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے کلمات تشکر ادا کیے۔ اس مساعرے کی خاص بات ی9 تھی کہ مشاعرے میں سامعین آخری وقت تک ساتھ رہے۔ اور اس طرح ایک خوبصورت محفل رات 11:30 بجے اپنے اختتام پذیر ہوئی۔
یہ کنیکٹ ٹی کٹ میں ہونے والا پہلا مشاعرے نہیں ہے PACCT نے ہمیشہ ایسے ان گنت مشاعروں کا انعقاد کیا۔ جن میں نامی گرامی شعرا نے دنیا کے مختلف حصوں سے شرکت کی اور کنیکٹ ٹی کٹ کے لوگوں نے ہمیشہ اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور ایسی تقریبات کو دل کھول کر سراہا ہے۔ امید ہے کہ بہت جلد بزم اردو PACCT کے پلیٹ فارم سے ایسے بے شمار کامیاب پروگرام ہمیں ترتیب سے دیکھنے کو ملیں گے اور دیارِ غیر میں بھی اردو کے لیے کام دیکھنے کو ملتا رہے گا۔ انشااللہ
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here