عمران خان تمہیں قید کرکے بھی ان کا پورا نہیں پڑ رہا لوگ ترس گئے ہیں روٹی کے لیے بجلی پانی کے لیے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کرتی ہیں لوگ خودکشیاں کر رہے ہیں خان تم تھے تو پاکستان ترقی کر رہا تھا میجر فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہو رہی تھی زمینیں اناج اگل رہی تھیں باہر سے لوگ پیسہ بھیج رہے تھے ملک سے ریکارڈ تجارت ہورہی تھی فیصل آباد کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو مزدوروں کی کمی کا سامنا تھا ایکسپورٹ عروج پر تھی خان تم نے پاکستان کی 25 کروڑ عوام کو امید کی کرن دکھائی تھی تم نے پاکستان کی بقا اور سلامتی کا راستہ دکھایا تھا خان تم نے پاکستانی ہجوم کو تحریک انصاف کے پلیٹ فارم پر بالکل اسی طرح جمع کر کے قوم بنایا جیسے قائد اعظم نے مسلمانوں کو مسلم لیگ کے پلیٹ فارم پر جمع کر کے قوم بنایا تھا خان تم پاکستان کے وہ واحد حکمران تھے جس کو سپریم کورٹ نے صادق اور امین کا خطاب دیا تھا اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایک دفعہ پھر تمہیں صادق اور امین کے لقب سے نواز دیا ہے۔ چور ، کرپٹ اور ظالم لوگ قوم کے پیسے کو لوٹ مار کے زریعے باہر لے کر جاتے تو تم احتساب کی بات کرتے تھے ، تم انصاف کی بات کرتے تھے اور اسی وجہ سے تمھیں پس زنداں ڈال دیا گیا کہ تم پاکستان کے غریب کی خون پسینے کی کمائی کے لٹنے کی بات کرتے ہو تم نے سیاست میں آنے کا فیصلہ بھی اسی وجہ سے کیا تھا کہ ملک میں انصاف نہیں تھا کینسر ہسپتال بنانے کے بعد اس فیصلے پر پہنچے تھے کہ جتنے مرضی ہسپتال بنا لو جنتی مرضی چیریٹی کر لو قوم کی حالت سدھرنے والی نہیں کیونکہ غریب کو انصاف نہیں مل رہا ،لہٰذا تم نے فیصلہ کیا تاکہ حکومت میں آکر غریبوں کے لیے کچھ کر سکو۔ بائیس سال مسلسل محنت کی پاور میں آئے پر جب کرپٹ ٹولے پر ہاتھ ڈالا تو تمام کرپٹ لوگوں نے ایکا کر کرکے تمہارے قدم روک دئیے تاکہ تمہیں غریبوں کی حالت سنوارنے کا موقع نہ مل سکے تمہارے چاہنے والوں نے احتجاج کیا مگر کرپٹ مافیا اور سٹیٹ پاور کے آگے کوئی کہاں تک مزاحمت کر سکتا ہے جب کتی ہی چوروں کے ساتھ مل جائے تو کسی کو کیا دوش دیں مگر اب بھی امید نہیں کیونکہ تم پاک صاف ہو جس کا ثبوت اسلام آباد ہائی کورٹ کا موجودہ فیصلہ ہے تم نے مریضوں ،غریبوں اور محتاجوں کا بھلا کیا ہوا ہے، تم نے محنت کشوں اور کسانوں کو ان کی محنت کا صلہ دیا، اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا نام بلند کرنے کے اقدامات کئے ہیں، اللہ غیب سے تمہاری مدد فرما رہا ہے ،خان تم نے ڈٹ جانا ہے، ثابت قدم رہنا ہے، ہم سب کی دعائیں تمہارے ساتھ ہیں اور پھر تمہارے اللہ پر بھروسے نے ہی تمہیں ناقابل شکست بنایا ہے، ہمیں تم پر فخر ہے کیونکہ تم نے جو کہا وہ کر کے بھی دکھا دیا ہے تم پاکستان کی شان اور پاکستان کی جان ہو ،پاکستان کی سیاست کا محور ہو پاکستان میں سیاست کے ساتھ ساتھ پاکستان کے لوگوں کی امید بھی تم ہی ہو۔