محترم قارئین کرام آپ کی خدمت میں سید کاظم رضا کا سلام پہنچے مشرقی افق پر آج رات کو تارا طلوع ہو جائے گا۔ بدرہ (بھادوں)کو تارا طلوع ہوتا ہے اور پیور دیسی موسمی فورکاسٹ کے مطابق ہم سردیوں میں داخل ہو جاتے ہیں کیونک بدرہ کے بعد مکھی مچھر کا خاتمہ ہو جاتا ہے اور مویشی رکھنے والے کسان و فارمنگ والے پھر مال مویشی کے لئے دھواں نہیں لگاتے۔ 22 بدرہ کے ٹھیک ایک ہفتہ کے بعد اسوج(اسوں)شروع ہو جاتا ہے اور اسوں میں صبح کے وقت شمال کی طرف سے ہوائیں چلتی ہیں جو کہ نارمل سے ٹھنڈی ہوتی ہیں اور درجہ حرارت گرانے میں کافی مدد دیتی ہیں۔یہ پنجابی کیلنڈر کے حساب سے جس میں ھندی قدیم تقویمی وقت شامل ہے ۔ حصار :- اب آتے ہیں حصار کی طرف جو دراصل ایک ڈھال ہے منفی وائبز کے خلاف اور غیر مرء طاقتوں کے حملے سے بچائو کا روحانی تدارک ہے ۔ اس کی اور بھی بہت سی تعریفیں ہیں اور ایسی دعائیں و وظائف سے کتابیں بھری ہوء ہیں ۔ حصار کی اپنی ایک الگ اہمیت اور افادیت ہے۔ حصار صرف جادو جنات سے بچنے کے لیے نہیں کیا جاتا بلکہ دنیاوی حوادث میں بھی بہت کام آتا ہے اور نقصان سے بچائے رکھتا ہے۔ کچھ لوگ حصار میں بھی طاقت ور اور کمزور حصار کے چکروں میں پڑے رہتے ہیں۔ قرآن کریم سے کیے گئے یا بنائے گئے حصارات کا آپس میں مقابلہ کرنا بے وقوفی اور جہالت ہے کہ کون سب سے بڑا ہے اور کون اس سے چھوٹا۔ یہ بے ادبی بھی ہے سو اس سے بچنا بھی چاہیے۔
قرآن کریم کی سورتوں سے بھی حصار ہوتا ہے اور آیات سے بھی اور دیگر صرف الفاظ سے بھی۔ کچھ حصار قرآن کریم کی سورتوں یا آیات میں موکلات اور عبرانی یا کسی قدیم زبان کے الفاظ کا اضافہ کر کے بھی بنائے جاتے ہیں اور صدیوں سے رائج بھی ہیں مثلا حصار قطب۔ میں بذات خود ایسے تمام حصارات کو ناپسند کرتا ہوں اور ان سے پرہیز کرتا ہوں۔ گو میں اتنا سخت نہیں، پھر بھی میرا موقف ہے کہ آخر اسکی ضرورت ہی کیا ہے۔ کیا خالی آیت قطب کا حصار کمزور ہو گا اور اسمیں اھیا اشراھیا کا اضافہ کرنے سے وہ طاقت ور ہو جائے گا؟ گو کہ ایسے عملیات لوگ استعمال کرتے آئے ہیں، کتب میں بھی درج ہیں اور اثرات بھی یقینا ہونگے لیکن میں ان سے بچتا ہی ہوں۔ اب یہ آپ کی صوابدید پر منحصر ہے میں کیونکہ نہیں کرتا تو یہی وجہ ہے کہ تعارفی طور پر بیان کردیا لیکن اس پر طریقہ کار نہ لکھا نہ تفصیلی روشنی ڈالی ۔
البتہ عربی میں بزرگوں نے متعدد دعائیں بنائی ہیں جن میں قرآن کی سورتوں اور آیات کو استعمال کیا گیا ہے اور انکو میں جائز سمجھتا ہوں جن حصاروں کی میں بات کر رہا ہوں ان حصاروں کو قرآنی آیات اور سورت مبارکہ سے کیا جا تا ہے اور یہ مختلف روحانی سلاسل کی کتب میں بھی مندرج ہیں اور کچھ سینہ بسینہ اسرار ی حصار جو سلاسل خواص کو تعلیم دیتے ہیں ان سورتوں اور آیات سے وسیلہ کے طور پر حصار قائم ہوتا ہے اور حصار و تحفظ کا ایک نہایت قوی عمل ہے جو بیان کیا جاتا ہے مکمل تو اس کالم میں نہیں نقش ضرورت مند رابطہ کرکے طلب فرمالیں ۔
اس حصار کو پڑھنے کے کئی طریقے ہیں۔ ہر نماز یا کسی بھی نماز کے بعد آیت الکرسی پڑھنے کے بعد معوزتین تین مرتبہ پڑھ کر دم کر لی جائے۔ صبح شام نو نو مرتبہ پڑھ کر دم کر لی جائے اور رات سوتے وقت بھی نو مرتبہ پڑھ کر اپنے اوپر دم کر لیا جائے۔ گھر سے نکلتے وقت نو مرتبہ پڑھ لی جائے۔ دونوں ہاتھوں پر نو مرتبہ پڑھ کر دم کر کے پورے جسم پر پھیر لیے جائیں۔ نو مرتبہ پڑھ کر دونوں ہاتھوں پر دم کر کے تین مرتبہ تالی بجا دی جائے جو حصار کا معروف طریقہ ہے۔ یعنی کسی بھی طریقے سے یا کئی طریقوں سے پڑھا جا سکتا ہے۔ روزانہ ایک وقت مقرر کر کے چونسٹھ مرتبہ پڑھ لیا جائے وغیرہ۔
خواتین اپنی زندگی میں حصارات کو لازمی شامل کریں اور مخصوص دنوں میں بھی حصارات کے اعمال لازما کریں اور ایام کے دنوں میں عددی نقوش کے تعویزات ساتھ رکھیں کہ شریر لوگوں کے شر سے حفاظت میں رہ سکیں ۔
اس حصار کا ایک نقش بھی ہے جو بعد میں پوسٹ کرونگا۔ اگر زعفرانی روشنائی سے مجبوری میں زردے کے رنگ سے اس حصار کو لکھ کر گھول کر پیا جائے تو جادو جنات سے مزید حفاظت ہو گی اور جسم اثرات سے پاک بھی ہو گا اور محفوظ بھی رہے گا۔ جسم پر جنات کے قبضے کی صورت میں یہ حصار بہت موثر ہتھیار ہے۔
٭٭٭