سفرِ طائف حضرت عبداللہ بن اور سیدہ حلیمہ

0
42

اس مرتبہ جب اپنی فیملی کے ہمراہ عمرہ شریف کیلئے روانہ ہوا تو پہلی نیت یہ کی کہ اے اللہ مجھے بارہ ربیع الاول کے دن سحری کے وقت ریاض الجنة میں کھڑے ہو کر درود و سلام پڑھنے کی توفیق عطاء فرمائے، دوسری نیت یہ کی کہ اے اللہ مجھے ایک جمعہ مسجد نبویۖ میں عطاء فرما اور دوسرے دن بمعہ فیملی کے ہفتہ کے دن ظہر کی نماز مسجد قباء میں عطاء فرما تاکہ پاک پیغمبرۖ کے فرمان کے مطابق مدنی عمرہ شریف کی سعادت مل جائے، تیسری نیت یہ کی کہ ہمیں مکہ شریف کی طرف جاتے ہوئے میدان بدر میں اسلام کے پہلے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کی توفیق عطاء فرما اور وہاں شہر بدر میں ایک پٹھان بھائیوں کے ہوٹل میں کھانے کیلئے رُکے نام بھول گیا مگر انہوں نے تازہ تندور کی روٹی، سالن، چاول، سلاد وغیرہ اتنے پیار سے کھانا کھلایا طبیعت باغ باغ ہو گئی، اللہ پاک پٹھان بھائیوں کے کاروبار میں برکت عطاء فرمائے۔ چوتھی نیت یہ کی کہ اے اللہ میں اور میری بیگم اب دونوں ویل چیئر پر ہیں، ہمارے لئے آسانی عطاء فرما اور جاتے ہی عمرہ کی سعادت نصیب فرمانا۔ الحمد للہ زندگی میں پہلی مرتبہ حیرت انگیز طریقے، ہوٹل، کمرے، کھانا، عمرہ شریف کی تیاری اور پھر اختتام اللہ اکبر، جب ہم سر منڈانے جا رہے تھے، ہم تین لوگ تھے ، راستے میں ایک مولوی صاحب ملے کہنے لگے بزرگو آپ میرے ساتھ چلیں، میری دکان والے آپ سے تین لوگوں سے صرف بیس ریال لیں گے جب کہ ہر جگہ ریٹ پندرہ یال فی کس تھا ،پانچویں نیت یہ کی کہ مکہ پاک کی زیارتوں کیساتھ ساتھ اس مرتبہ ظہر کی نماز حضرت سیدنا عبداللہ بن عباس کے احاطہ مزار میںادا کرینگے۔ جراالمت، یعنی امت کا سب سے بڑا عالم حضرت عبداللہ بن عباس حضورۖ کے چچا زاد بھائی تھے۔ شعب ابی طالب کے زمانے میں آپ پیدا ہوئے تھے۔ نبی پاکۖ نے لعاب دہن ڈالا تو ہشاش بشاش ہو گئے۔ کیونکہ ان دنوں عورتوں کے دودھ خشک ہو چکے تھے۔ حضرت عبداللہ بن عباس نے گورے چٹے لال سرخ رنگ تیرہ سال سرکار دو عالم کی خدمت میں گزارے ،سرکار جب بھی سینے سے لگاتے کوئی نہ کوئی دعا دیتے۔ اے اللہ میرے اس خوبصورت ننھے منے بھائی کو علم عطاء فرما، حکمت عطاء فرما ،اے اللہ میرے اس بھائی کو فقہ کا علم عطاء فرما، اے اللہ میرے اس بھائی کو تفسیر و تعبیر کا علم عطاء فرمانا اور ایک مرتبہ فرمایا اے اللہ میرے اس بھائی کا سینہ علم و حکمت سے ہی بھر دے یہی وجہ تھی کہ آپ کو صبر ہندہ الدمہ کا خطاب ملا۔ چھٹی نیت یہ کی سیدہ حلیمہ کے آستانہ عالیہ پر حاضری سرکار دو عالمۖ کی بچپن کی یادگاریں دیکھنی نصیب فرما اور ساتویں اور آخری نیت یہ کی کہ یا اللہ مجھے سیلفیوں، اور فوٹوگرافری کیلئے ٹیلی فون استعمال کرنے سے دُور رکھنا۔ سو میرے بھائیو نیویارک ایئرپورٹ پر کی گئی نیت اللہ پاک نے حرف بحرف پوری فرما دیں کون کہتا ہے دعائیں قبول نہیں ہوتیں مانگنے والے مخلص دل کیساتھ مانگ کر تو دیکھیں!۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here