بھول بھلیاں!!!

0
627
انصار الرحمن
انصار الرحمن

گزشتہ سے پیوستہ!!!
صحت ہو یا بیماری‘ مرد ہو یا عورت‘ جوان ہو یا بچہ۔ امیر ہو یا غریب‘ اس کو دنیا سے چلا ہی جانا ہے‘ مر جانا ہے۔ اس کے بعد اس کو ایک دن جس کا تعین اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی بھی نہیں کرسکتا‘ ساری مخلوق کو انسانوں اور جنات کو دنیا کے آغاز سے لے کر اختتام تک اللہ تعالیٰ کے حضور حاضر ہونا ہوگا۔ ان کو اس دنیا میں گزرے ہوئے دن اور ایک ایک لمحے کا حساب دینا ہوگا اور بتانا ہوگا کہ وہ کہاں جاتے تھے اور کیا کچھ کرتے تھے۔ اس دن ان کے منہ پر مہر لگی ہوئی ہوگئی۔ وہ خود بول نہیں سکیں گے بلکہ ان کے ہاتھ بولیں گے اور پاﺅں گواہی دیں گے۔ ان کے ہاتھوں میں اللہ تعالیٰ کے مقرر کردہ فرشتوں جن کو کراماً کاتبین کہتے ہیں اور جو ہر فرد کے ساتھ خواہ اس کا مذہب کچھ بھی ہو‘ کسی بھی ملک اور قوم سے وابستہ ہوں‘ ان کے لکے ہوئے اعمال نامے ہوں گے۔ ان کو اس وقت ایک لمحہ کی بھی اجازت نہیں ہوگی کہ وہ اور کچھ کرسکیں۔ ساری مخلوق ایک میدان میں جمع ہوگی۔ اس دن یہ ندی نالے‘ پہاڑ‘ دریا‘ سمندر کچھ بھی نہیں ہوگا۔ صرف چٹیل میدان ہوگا۔ اس دن کیلئے جو یقینی طور پر آئے گا۔ ہر شخص کو تیاری کرلینا چاہئے۔ ہر شخص کو اللہ تعالیٰ نے عقل اور سمجھ دی ہے اچھے اور برے کام کی تمیز دی ہے اس کو اس آنے والے وقت کیلئے ہرگز ایسا کوئی کام نہیں کرنا چاہئے جو اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کا سبب بنے جو آسمانی کتابوں میں منع کیا گیا ہو او جس کو بڑی تفصیل کے ساتھ اللہ تعالیٰ کے نبیوں اور رسولوں نے کرنے سے واضح طور پر منع کیا ہو۔اس بات کو خوب اچھی طرح سمجھ لینا چاہئے کہ برائی ہمیشہ برائی رہتی ہے وہ کبھی اچھی اور خیر العمل نہیں بن سکتی۔ جھوٹ‘ بے ایمانی‘ دھوکہ بازی اور فراڈ سے وقتی طور پر تو فائدہ ہوتا نظر آتا ہے لیکن اس کا یقینی نتیجہ ذلت و رسوائی اور بدنامی ہوتا ہے۔ اس لئے کبھی بھی کوئی غلط کام نہیں کرنا چاہئے۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد کے ذریعے جو اعمال انسانی زندگی کیلئے بتائے ہیں وہ بلاشبہ قطعی آسان اور انسانی زندگی کیلئے پرسکون زندگی کا سبب بنتے ہیں۔ ان پر عمل کرنا مشکل نہیں ہے۔ بس ہمت اور پختہ ارادہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ قرآن شریف کو ترجمہ کے ساتھ ضرور پڑھنا چاہئے تاکہ اس کے مضامین کا ہم کو بخوبی اندازہ ہوسکے اور معلوم ہوسکے کہ پہلے والی قوموں نے اللہ تعالیٰ کے منع کرنے کے باوجود جن اعمال کو اپنایا ان کا کیا حشر ہوا۔ ہر شخص خواہ اس کا تعلق کسی بھی ملک یا قوم یا مذہب سے ہو ایک شیطان ضرور لگا ہوا ہوتا ہے جو اس کو غلط اور ناپسندیدہ کام کرنے پر برابر اکساتا رہتا ہے۔ ان تمام باتوں سے ہر سمجھ دار شخص کو ضرور دور رہنا چاہئے اور ایسا کوئی کام ہر گز نہیں کرنا چاہئے جو کسی کیلئے تکلیف اور پریشانی کا سبب بنے۔ اپنے بہن اور بھائیوں سے ایک درخواست کرنی ہے وہ یہ ے کہ ان کے دو بھی دوست یا رشتہ دار جاننے والے خواہ پڑوسی کیوں نہ ہو اس دنیا سے اگر جا چکے ہیں ان کا انتقال ہوچکا ہے تو ان کیلئے ایصال ثواب کیلئے چند لمحے ضرور نکالیں۔ یہ کام روزانہ کریں۔ قرآن شریف کی جو بھی سورتیں یا آیتیں ان کو یاد ہوں ان کو بار بار پڑھیں اور اگر قرآن شریف نہیں پڑھتا ہوا تو الحمداللہ‘ سبحان اللہ‘ اللہ اکبر بار بار پڑھ کر اس کا ثواب ان کو ضرور بھیجیں۔ یہ ان کا حق ہے۔ اس کا بلاتکلف اور بلا جھجک ضرور ادا کیا کریں۔ ہماری کتاب سکون اور صحت کا مطالعہ ضرور کریں۔ اس سے معلومات میں بہت اضافہ ہوگا۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here