افسوس صد افسوس کا مقام ہے کہ بھارتی شائقین کرکٹ جو ہزاروں کی تعداد میں انگلینڈ، امریکا ، یورپ کے دوسرے ممالک اور مشرق وسطیٰ سے بھارت کے شہر احمد آباد کرکٹ کے ورلڈ کپ کا فائنل دیکھنے گئے تھے میچ کے دوران ہی اُن کا منھ لٹک کر رہ گیا اور یہ خدشہ عالمی کرکٹ کے مبصرین کے ذہن میں گردش کرنے لگا کہ آیا بھارتی ٹیم مستقبل قریب میں بھی کبھی کرکٹ کے چیمپئن شِپ جیتنے کی اہل ہوگی یا نہیں؟ ماہرین ڈائٹنگ کا کہنا ہے کہ چونکہ بھارتی کرکٹ ٹیم کے بیشتر کھلاڑی ہائی پروٹین غذا مثلا” بیف ، مٹن اور چکن نہیں کھاتے اور سبزی خوری پر اُکتفا کرتے ہیں ، اِسلئے اُن میں وہ جسمانی قوت پیدا نہیں ہوتی جو دوسرے ممالک کے کھلاڑیوں سے مقابلے کیلئے ضرورت ہوتی ہے، اب رہی بات پاکستانی قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کی جو بیف اسٹیک ، چکن تکہ اور ملک ملک کی مٹن بریانی کھانے میں ایک دوسرے کو پیچھے چھوڑ دیتے ہیں ، لیکن اُن کے دماغ میں بھوسا بھرا ہوتا ہے ، اِسلئے جب اُنہیں بال کو کس زاوئیے سے ہِٹ کرنے کا طریقہ بتایا جاتا ہے تو وہ اُسے بھول کر بیٹ کو چمچے کی طرح گھمانا شروع کردیتے ہیں، اور آؤٹ ہوجاتے ہیں تاہم بھارت میں ”تاج سُپاری” کی کمپنی نے شکست کا صدمہ ، رنج و غم دور کرنے کیلئے اپنی سُپاری کا بڑے پیمانے پر تشہیر کرنا شروع کردی ہے، اُس کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اُ س کی سپاری کی ایک پُڑیا ووڈکا کے ایک بوتل سے زیادہ اثر انداز ہوتی ہے، بھارت کے علمائے کرام نے تاج سُپاری کے استعمال کو غیر شرعی قرار دے دیا ہے۔ بدشگونی کی فضا بھارت میں اُسی وقت قائم ہوگئی تھی جب آئی سی سی نے فائنل کرکٹ کے چیمپئن شپ کیلئے امپائرز کے ناموں کا اعلان کردیا تھا جس میں اُن بھارت دوستوں کا نام غائب تھا، اور کرکٹ کی دنیا کے انتہائی تجربے کار امپائرز کیٹل بورو اور ایلنگ ورتھ تھے جو شک و شبہ سے بالاتر تھے،اب آئیے کرکٹ کے فائنل بمقابلہ بھارت اور آسٹریلیا سے ذرا ہٹ کر اپنے ملک کی کرکٹ کی خبروں کا تجزیہ کریں،ایک مدت سے یہ سن رہے تھے کہ پاکستان کی کرکٹ ٹیم میں تبدیلیاں آنے والی ہیں بلکہ خبر یہ تھی کہ ٹیم کو دوسرے اداروں مثلا”عدالت ، نیب اور وزارت اطلاعات کی طرح فوج کے حوالے کیا جارہا ہے، فوج کے حوالے کئے جانے کے بے شمار نقصانات کے علاوہ کچھ فوائد بھی تھے ، اُن میں سر فہرست یہ تھا کہ بابر اعظم کے توند میں جو چربی جمع ہوگئی تھی اُس کی صفائی ہوسکے، قومی ٹیم کے کھلاڑی جو فیلڈنگ کرتے تھے تو ایسا معلوم ہوتا تھا کہ وہ پاکستانی قوم پر احسانات کا پہاڑ توڑ رہے ہوں، اُنہیں بال پکڑنے کیلئے جو دوڑنا پڑ رہا ہے اُنہیں اُس کی اجرت نہیں دی جاتی ہے، جب کیچ وہ مِس کرتے تھے تو اُسے وہ اِس طرح نظر انداز کردیتے تھے کہ جیسے کوئی بات نہیں، رونے کی کوئی ضرورت نہیں، دوسری بار جب بال ہاتھ میں آئیگا تو پکڑلینگے لیکن کود کر نہیں پکڑینگے ، کیونکہ یہ اب ہمارا شیوہ نہیں،ایک زمانہ تھا جب نوجوان فوج میں بڑے شوق سے شمولیت اختیار کیا کرتے تھے، لیکن اب سیاسی پارٹیاں بھی اُن کی پیروی کر رہی ہیں ، وہ بھی اب فوج میں شامل ہونے لگی ہیں، اِسلئے اگر پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم اور اُس کی ذیلی ٹیمیں بھی اگر فوج میں شامل ہوجائیں تو کیا مضائقہ ہوگا؟ صبح صبح دیکھنے کو یہ منظر ہوگا کہ محلے کے لڑکے لیفٹ رائٹ، لیفٹ رائٹ کر رہے ہیں اور پھر اُسکے بعد دوڑ لگارہے ہیں، چہرے سے اُن کی ہوائیاں اُڑ رہیں ہیں، چہرہ حلق میں دھنس گیا ہے، کرکٹ کھیلنا تو دور کی بات فوج کے بجٹ میں تو خود راشن خریدنے کی رقمیں بھی عنقا ہوگئیں ہیں، تو پھر گیند اور بلا کہاں سے آنا ہے، شاید محلے داروں سے چندہ جمع کرنے کے فرائض بھی فوجیوں کو انجام دینا ہوگا، فوج کا کام انتہائی منظم طریقے سے ہوتا ہے،وہ ہر محلے دار کا حساب رکھتے ہیں کہ کس نے چندہ دیا تھا، اور کس نے دینے کا وعدہ کیا ہے، ٹھیک وہ دوسرے دِن اُس کے گھر پہنچ کر دروازہ کھٹکھٹایا کرینگے، بہرکیف ماحصل اِس تبدیلی کا یہ ہونا ہے کہ قومی ٹیم کے کھلاڑیوں میں حب الوطنی کا جذبہ اجاگر ہوگا اور وہ انتہائی مستعدی کے ساتھ کرکٹ کھیلناشروع کردینگے تاہم پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑیوں اور بعض مبصرین کا یہ کہنا ہے کہ بھارتی ٹیم کو آئی سی سی کے فائنل تک پہنچنے میں را نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے، سابق قومی ٹیم کے کھلاڑی حسن رضا نے یہ الزام عائد کیا ہے کہ آئی سی سی اور بی سی سی آئی نے بھارتی ٹیم کو کرکٹ کے ایسے بال فراہم کئے تھے جو عام بالوں سے مختلف تھے اور بو لرز کو اُسے پھینکنے میں آسانی ہوتی تھی ،را کے ایجنٹس اِس سہولت کاری میں پیش پیش تھے یہی وجہ ہے کہ جب بھارت کا میچ سری لنکا کے ساتھ ہورہاتھا تو سری لنکا کی ٹیم صرف 55 رنز بناکر ڈھیر ہوگئی تھی۔بھارت کے خلاف گھٹیا بال فراہم کرنے کے علاوہ اور بھی الزامات منظر عام پر آرہے ہیں، اُن الزامات میں ٹاس کے وقت سکے کا غلط طور پر پھینکنا بھی سرفہرست ہے،پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی سکندر بخت نے یہ خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بھارتی ٹیم کے کپتان روہیت شرما نے ٹاس کرنے میں پاکستانی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کو بیوقوف بنا دیا تھا. بقول سکندر بخت کے کپتان روہیت شرما نے سکّے کو اتنا دو رپھینکا تھا جو بابر اعظم کو صحیح طور پر نظر بھی نہ آرہا تھا ویسے بھی بابر اعظم کی آنکھوں کی بینائی بھی کمزور ہے جسے را کے ایجنٹس نے روہیت شرما کو بریفنگ کردی تھی. روہیت شرما نے بابر اعظم کو زبانی طور پر یہ بتادیا تھا کہ وہ ٹاس ہار گئے ہیں ، اور اب میچ بھی ہار جائینگے۔