ہم سب کو حساب دینا ہے !!!

0
84

قارئین وطن ! آجکل سیاسی بھیڑیوں کی نظریں آزاد امیدواروں پر جمی ہوئی ہیں جبکہ یہ آزاد نہیں ہیں / اصل آزاد امید وار ہوں گے جو کہ ہر الیکشن میں ہوتے تھے لیکن آج کے آزاد امیدوار جن کی تعداد سے اوپر ہے یہ سب کے سب پی ٹی آئی اور عمران خان نیازی کو Represent کرتے ہیں لیکن بلاول، ترین، اور نوازی ان کی بولیاں لگانے کے چکر میں بیٹھے ہیں خاص طور پر عمران کی صفوں کا ایک رینیگیڈ لوٹا بھگوڑا واڈا عمران کے آزاد امیدواروں کو اپنی ذات کا سمجھتا ہے، پاکستان کی سیاسی تاریخ ان جیسے واڈوں سے بھری پڑی ہے جن کو ہماری اجنسیاں باتھ روم ٹیشو کے طور پر استعمال کر کے پھینک دیتی ہیں جن کا کوڑے دانوں میں بھی وجود نہیں ہو تا یہ لوگ جو آزاد امیدواروں پر اپنی حکومت بنانے کی سوچ رہے ہیں، بھول گئے ہیں یہ وہ لوگ ہیں جو اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی کارپوریشنوں کی مافیا کے جبر اور ستم کی چکی سے پس کر نکلے ہیں جن سے ان کی پارٹی کا نشان بلا رہزنوں کے ہاتھوں لٹ گیا ہے ،ان کا رہبر جعلی مقدموں کی بھینٹ چڑھا ہوا ہے اور سب کو الگ الگ نشان ملے ہوئے ہیں لیکن ان کے ذہنوں اور دلوں میں ایک ہی تصویر ہے اور وہ ہے عمران خان نیازی کی جس کو انہوں نے جوق در جوق اپنا قیمتی ووٹ دے کر جتانا ہے اور مافیا اور ان کے گماشتوں کو شکست فاش سے ہمکنار کرنا ہے یہ ہے آزاد امیدواروں کا فیصلہ بلاول، ترین، نواز ، مولانا سب ہاتھ ملتے رہ جائیں گے۔
قارئین وطن!اب بھی وقت ہے کہ ہماری عسکری اسٹیبلشمنٹ جن کے ہاتھوں میں ہماری سیاست کا گلا ہے نوشتہ دیوار پڑھ لیں عدلیہ آئین اور قانون کی پاسداری کا بھرم رکھ لیں،الیکشن کمیشن اپنے ایکٹ کو درست کرلے دیس کی بڑی جماعت کو دیوار سے لگا کر کس جمہوریت کی خدمت کر رہی ہے ان کو کیوں نہیں پتا چل رہا کہ اتنی پابندیوں کے باوجود پی ٹی آئی کے کارکنوں اور ووٹرز کی سوچ اور فکر میں ذرا بھر لگزش نہیں آئی ان کا ووٹ عمران خان کا ہے لیکن دوسری طرف حکومتی ماتھ آرگن وہ ٹیون بجا رہے ہیں جو عسکری ، عدلیہ اور الیکشن کمیشن کے من کو بھاتی ہیں اب وقت آگیا ہے کہ من پسند ٹولیوں کو بند کر کے نقارہ خدا کو سننے کی عادت ڈالنے کی کوشش کر نی چاہئے اور وہ یہ ہے کہ فروری کو صاف شفاف اور ٹرانسپیرنٹ انتخاب ہونے دیں ،قارئین وطن! / روز رہ گئے ہیں عسکری سلیکشن / انتخاب کے لئے لیکن اور تمام سروے یہی بتاتے ہیں کہ پی ٹی آئی کو فیصد ووٹ ملنے ہیں لیکن سرکاری جادو گر کیا کرتب دکھاتے ہیں یہ تو میرا اللہ جانتا ہے کہ اس نے کروڑ پاکستانیوں کے بخت میں کیا لکھا ہے عمران خان کے ساتھیوں کی ریلی پر پولیس لاٹھیاں برساتی ہے کارکنوں کو حراساںکیا جاتا ہے اور جو پختہ دل ہیں ان کو گرفتار کیا جاتا ہے اور دوسری جانب نواز شریف کی ریلی ہو یا جلسہ ہو اس کو سرکاری ملازمین بھرتے ہیں نواز شریف نے اس پر پیسہ لگانے والوں کو حکم ہے کہ نوٹوں کے ساتھ میرے حلقہ میں ہر جلسے میں اعلی قسم کی دیگیں پہنچنی چاہئیں یہ ہے الیکشن کمیشن کی لیول پلئینگ فیلڈ جس کا اظہار چئیرمین صاحب کرتے رہتے ہیں ،خیر پورے پاکستان میں سب سے بڑا الیکشن دو حلقوں میں دیکھا جائے گا ایک نواز شریف جس کا مقابلہ جیل میں پابند سلاسل ڈاکٹر راشدہ جو ایک کینسر کی مریضہ ہیں جس نے لاڈلے کے ہوش اڑائے ہوئے ہیں تمام اداروں کی سرپرستی کے باوجود دوسرا نواز کی بیٹی مریم نواز کو بھی صنم جاوید نے چیلنج کیا ہے ماہ سے صنم بھی پابند سلاسل ہے اس بچی نے بھی مریم کی نیندیں ہوا کی ہوئی ہیں ان دونوں باپ بیٹی کے حلقہ میں ایک بھی کسی مخالف کا نہ تو بینر لگا ہے نہ ہی کوئی پوسٹر یہ کیا ہو رہا ہے اور کیوں ہو رہا ہے سب جانتے ہیں کہ یہ نواز شریف کی ایما پر ہو رہا ہے میاں صاحب آپ کی بھی یہ آخری ایننگ ہے اس کے بعد آپ کو حساب دینا ہے ایک دفعہ میں نے ایک دوست سے گلہ کیا کہ کیا اللہ ان ظالموں سے حساب لے گا تو انہوں نے کہا یہ ہم غریبوں کا مسلہ ہے ان خائین اور غنیمتوں کو اس کی کوئی پرواہ نہیں ہوتی خیر ہمارا تو ایمان ہے کے ایک دن ہم سب کو حساب دینا ہے، اللہ کرے کہ یہ الیکشن/ سلیکشن آرام سے گزر جائے بغیر کسی بڑے حادثہ کے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here