پاکستان کو اٹھانے کیلئے اچھے انسانوں کی ضرورت ہے !!!

0
52
کامل احمر

فائق صدیقی نیویارک کے حلقے میں جانی پہچانی شخصیت ہیں۔ ان کے کریڈت میں بہت کام ہیں آج کل ان کی پہچان ان کا یوٹیوب پر شو ہے جس کانام ”فائق صدیقی شو” ہے کافی مقبول ہو رہا ہے، سیاست پر ان کا وسیع تجربہ ہے۔ ملکی ہو یا غیر ملکی کبھی کبھی انکا شو موڈ کا شکار ہوجاتا ہے لیکن کبھی وہ دانش مندانہ جائزہ کرکے چونکا دیتے ہیں یہ بھی بتاتے چلیں کہ وہ عمران خان کے عاشق ہیں۔ دوسرے محب وطن پاکستانیوں کی طرح جو ملک تو چھوڑ آئے ہیں بوجہ مجبوری لیکن یادیں، جزبہ اور احساس پاکستان سے چڑا ہوا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ پچھلے دو سال میں جو کچھ ہوا ہے یا کروایا گیا ہے، وہ پاکستان کی مزید تباہی کا باعث ہے، فائق صدیقی عمران خان کو صرف کرکٹ کی وجہ سے ہی نہیں بلکہ ایک ایماندار ملک اور قوم کے خیرخواہ لیڈر کی طرح جانتے ہیں اور وہ کبھی یہ اظہار کرنے سے پیچھے نہیں رہے کہ پاکستان آرمی(جنرلز) سیاست میں آکاش بیل کی طرح چمٹے ہوئے ہیں اور عمران خان کے خلاف ہیں اور فضول الزامات کے تحت انہیں اڈیالہ جیل میں بند کر رکھا ہے۔ پچھلےV-LOGمیں انہوں نے وہ کچھ کہہ دیا جو فارن پریس کہہ رہا ہے آرمی کے لئے جو اپنا ذہن نہیں بدل سکتے وہ کسی اور کا بھی نہیں بدل سکتے۔ ذہن بدلنے کے لئے انہوں نے نجم سیٹھی کا نام لیا کہ آرمی کو اس جنگل میں پھنس کر نکلنے کا حل بتا سکتا ہے۔ دیکھا جائے تو بات درست ہے نجم سیٹھی فوج کے بہت قریب ہے اور اپنی چاپلوسانہ مسکراہٹ کے ساتھ عاصم منیر کو اس گند سے باہر نکلنے کا حل بتا سکتا ہے کہ وہ باعزت طریقے سے باہر آسکتے ہیں۔
دہشت گردی کے حالیہ حادثہ میں جو آٹھ فوجی جوان شہید ہوئے ان میں ایک لیفٹیننٹ کرنل بھی شامل ہے۔ اس قسم کے دہشت گردی کے واقعات وقتاً فوقتاً اتنے ہوچکے ہیں کہ ان پر جنرلز کو اظہار افسوس یا بیان بازی سے کہیں زیادہ ضرورت عمل کی ہے اور یہ کام مشکل نہیںISIجو دنیا کی اعلیٰ سراغ رساں اداروں میں سے ہے وہ کیا کر رہی ہے؟۔ عوام سوچتے ہیں اور فکر مند ہیں لیکن جنرلز سے جونک کی طرح چمٹے سیاست داں صرف اس لئے رہ گئے ہیں کہ میٹنگ میں جاکر کہیں فکر نہ کریں جی اس بجٹ میں25فیصدی اضافہ کردیا ہے۔ ان میں دو شیطان چہرے بار بار میڈیا پر آکر بھڑک نکالتے ہیں ،ان کے نام عطا تارڑ، خواجہ آصف اور احسن اقبال سامنے آتے ہیں جن کا کام عمران خان پر الزام تراشی ہے۔ معاملہIMFکا ہو یا فوجیوں کی شہادت کا، وہ فوج کو بھڑکانے سے باز نہیں آتے۔ ملا حظہ ہو احسن اقبال کی فلاسفی کہتے ہیں” سیاست اپنی اپنی لیکن ریاست سانجھی ہے”وہ کیسے اور کیا مطلب جب کہ کام انکے اس قول سے مختلف ہیں۔ نہ وہ پلاننگ کرسکتے ہیں اور نہ ہی ڈولپمنٹ کرسکتے ہیں۔ عطا تارڑ کبھی بھی کسی عہدے کا قابل نہیں بردبار ہونے کے لئے اسے50سال کی ضرورت ہے وزیراطلاعات ہیں اور من گھڑت بے معنی اطلاعات دیتے رہتے ہیں ایسا لگتا ہےPTIکیٹرابن کر اس کے ذہن میں گھس کر انتشار پھیلاتا رہتا ہے اس بیان سے یہ ہی ظاہر ہوتا ہے کہتے ہیں کہ”ثابت ہوا کہ PTIکو پاکستان کے مفادات اور شہدا کی قربانیوں سے کوئی سروکار نہیں” شہادتوں پر توہین آمیز دہشت گردی کے محاذ پر دہشت گردوں کا ساتھ دیا ہے۔PTIہر وہ کام کرتی ہے جس سے دشمن اور دہشت گرد خوش ہوں۔PTIنے شہدا کا ہمیشہ مذاق اڑایا ہے۔ یہ بھی کہہ دیا کہIMFکے دفتر کے باہر مظاہرہ کرکے پاکستان کے معاشی محاذ پر حملہ کیا ہے۔” سب کو IMFکی طرف سے فکر لاحق ہے کہ سب کے سب اپنی جیبیں بھرنے کے لئے انتظار میں ہیں۔ عطا تارڑ خود ہی ان بیانات پر غور کرلیں تو چہرہ آئینے میں نہ دیکھ سیکنگے۔ ویسے یہ چہرہ دکھانے کے قابل نہیں۔
ادھرISPRنے بیان داغا ہے کہ سکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لئے پرعزم ہیں۔ یہ بیان کئی بار سن اور پڑھ چکے ہیں۔ جب16دسمبر کو اسلام آباد میں 160طلباء دہشت گردی کا نشانہ بنا دیئے گئے تھے۔
ادھر سندھ کے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ بھی گھوڑوں کی طرح نال لگانے جا پہچانے جب کہ اسے معلوم ہے کہ گدھوں کے نعل نہیں لگتے۔ فرماتے ہیںPTIنے ایک شخص کے لئے پاکستان کو پس پشت ڈال دیا۔ ”مزید یہ کہPTIوالے جواب دیں کہIMFسے مطالبہ کیوں کر رہے ہیں۔”جواب ہے ہمارے پاس کہIMFکا قرض زرداری کی جیب میں جائے گا۔ اور سندھ ویسے بھی تباہ ہو رہا ہے آئندہ بھی ہوتا رہے گا سندھ کے کچھ شہر یا گائوں محکمہ آثار قدیمہ کی نشان دہی کر رہے ہیں۔ تھر کا علاقہ مثال ہے بتاتے چلیں کہ پاکستان نیوز جو شمالی امریکہ میں کئی بڑے شہروں سے شائع ہونے والا واحد ویلی اردو اخبار ہے جس نے پچھلے ہفتے نہایت ہی بولڈ سرخی لگا کر ثابت کیا کہ غلط کو غلط ہی کہا جائے گا۔ فلسطینی بمباری اور٣٢ہزار اموات کے پیش نظر امریکہ کے99فیصد لوکل اور ملکی سیاست دان نے بیان دیئے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ ہیں کسی نے جنگ بندی کا نہیں کہا اور مردہ ضمیر کا ثبوت دیا یہ ایک شرمناک فعل ہے۔ اور ناقابل معافی ہم پاکستانیوں کو اب ہوش میں آنا چاہیئے۔ سرخی یہ تھی، رمضان کی تقاریب میں فلسطینی مخالف سیاستدانوں کا بائیکاٹ”مجیب لودھی تعریف کے قابل ہیں۔ ہم تو کہینگے پاکستانی تنظیموں کو بھی یہ بیان دینا چاہئیں یہ سیاست دان ووٹ کے حصول کے لئے آتے ہیں۔ اور اس کے بعد چند مطلب پسند لوکل خود کا ر رہنما ان سے اپنے کام نکلوانے کے لئے چمٹے رہتے ہیں فائدہ اٹھاتے ہیں جھوٹ بولتے ہیں۔ کائونٹی آفس میں روز افطار پارٹی کراتے ہیں۔ مطلب یہ کہ یہ نام نہاد لوگ کسی اور چیز پر دھیان نہیں دیتے جو ناسا کائونٹی کے رہائشی چاہتے ہیں یہ پستہ ذہنیت کے لوگ ہیں۔ جنہیں اپنے مفاد کے علاوہ رہائشیوں کی ضروریات کا اندازہ نہیں کئی نام ہیں جو ہم بتا سکتے ہیں یہاں لکھنا ضروری نہیں۔
اس ہفتہ ٹائم میگزین کے اندرونی صفحات پرRISK REPORTمیں امریکہ کے سینئر صحافی اور تجزیہ نگارIAN BREMMERنے حالیہ الیکشن سے پیدا ہنے والی خلفشاری پر لکھا ہے ان کا یہ تجزیہ درست ہے۔ ان کا الزام پاکستان آرمی پر ہے کہ وہ شفاف الیکشن نہ کراسکی۔ پاکستانی سیاست کا سب سے بڑا راز یہ ہے کہ حکومت ،ملٹری کی حکمرانی میں ہے۔ جنرلز ہی ملک کی پالیسی بناتے ہیں اور یہ کام دہائیوں سے ہو رہا ہے پاکستانی عوام دنیا کے دوسرے ممالک کے عوام کی طرح تبدیلی چاہتے ہیں لیکن پاکستان میں فروری کے شروع میں گندہ الیکشن ہوا۔ عمران خان اور آرمی میں ناچاتی کے نتیجے میں عمران کو جیل کی ہوا ملی اس پر150کرمنل مقدمات ٹھونسے گئے۔ عمران کو فوج اور فوج کو عمران پراعتماد نہ رہا۔ اس سے پہلے بھی یہ ہوتا رہا (بھٹو، بینظیر بھٹو۔) اور اپنے مخالف کو جیل بھیجا ہے یا ملک سے فرار کروایا ہے اس دفعہ آرمی نے عوام کی پسندیدہ PTIسے اسکا انتخابی نشانBATبھی چھین لیا اور عوام کو مخصمہ میں ڈال دیا لیکن عمران کے آزاد امیدواروں نے میدان مار لیا۔ جو بعد بھی فارم45کو بدل کر47کر دیا گیا۔ اور ہارے ہوئے نون لیگ اور پیپلزپارٹی کے امیدواروں کو جتوا کر اسمبلی میں کورم پورا کرلیا تاکہPTIکی اکثریت نہ بن سکے۔ اب سینکڑوں مقدمات جن کا تعلق انتخاب میں خرد برد سے ہے کورٹ میں ہیں۔ اور یہ سب آرمی کی ضرورت کے تحت ہوا ہے خیال رہے پاکستان کا نمبر191ممالک میں161نمبر پر ہے جو ہیومن رائٹس کی خلاف ورزی، غربت کی لکیر سے نیچے(40%)حالیہ ریزرو 10بلین ڈالرز ہے جب کہ ضرورت20بلین کی ہے۔ چین اور سعودی عربیہ نے اپنے اپنے ہاتھ کھینچے ہوئے ہیں کہ ملک میں استحکام نہیں۔
ہم کوئی دانشمند نہیں نہ ہی ارشد بھٹی یا حسن نثار ہیں لیکن یہاں51سال سے رہتے ہوئے دنیا، امریکہ اور پاکتان کی سیاست سے اچھی طرح واقف ہیں کہ جاری انسانیت سوز گھنائونے حربے کیوں استعمال کئے جارہے ہیں امریکہ چاہے تو اسرائیل کو لگام دے سکتا ہے جو عوام کے ٹیکس ڈالر سے سانسیں لیتا ہے لیکن موذی اژدھا بنا ہوا ہے۔ چاہے تو دنیا کے ہر ملک سے بھوک وپیاس اور بیماری(وبا) ختم ہوسکتی ہے۔ پاکستان عملی طور پر امریکہ کے لئے قوت بن سکتا ہے معاشرے یا ملک میں ظلم وتشدد بڑھ جائے تو اسے روکنے کے لئے طاقت کا استعمال ضروری ہوتا ہے۔ پاکستان کے لئے صرف عوام کی آزادی اور عمران سے دوستی کی ضرورت ہے۔
٭٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here