ہیوسٹن کی سرگرمیاں”جیت کا سفر”

0
53
شمیم سیّد
شمیم سیّد

ہمارے ہیوسٹن میں پچھلے ہفتے سے ہر طرف ایک ہی چرچہ تھا، جیت کا سفر، 2009ء کی T-20 ٹیم ہیوسٹن آرہی ہے۔ سب تیاریاں ہو چکی تھیں لیکن دبئی میں ناگہانی بارشوں کی وجہ سے چار کھلاڑی دبئی میں پھنس گئے اور ان کو فلائٹ نہیں مل سکی جس کی وجہ سے تاریخ تبدیل کرنی پڑی۔ اس ٹیم کو ایمیکس ٹریول کے رافع علی اور آصف علی نے آرگنائز کیا تھا ہیوسٹن کے میڈیکل سنٹر کے روح رواں ماجد رضوی نے آغاز ریسٹورنٹ کے مالک شوکت بھائی کیساتھ مل کر ہیوسٹن کیلئے یہ پروگرام میٹ اینڈ گریٹ، کرکٹ میچ کو اسپانسر کیا تھا، آرگنائزر نے تو ماجد رضوی کو کہا تھا جتنے کھلاڑی آگئے ہیں ان کیساتھ اُسی تاریخ کو یہ پروگرام کر لیں مگر ماجد رضوی اس پر راضی نہیں ہوئے، انہوں نے خرچہ کی پرواہ نہ کرتے ہوئے کہا کہ جب تک پورے کھلاڑی نہیں آجاتے میں یہ پروگرام نہیں کرونگا چاہے کتنا ہی خرچہ کیوں نہ ہو، ماجد رضوی خود ایک بہترین کرکٹ کے کھلاڑی ہیں وہ اس کی نزاکت کو سمجھتے ہیں کہ نام جن کرکٹرز کے لئے گئے ہیں اگر وہ نہیں آئے تو ان کی پوزیشن خراب ہو جائیگی جبکہ 3 کھلاڑی پھر بھی نہیں آئے جن میں محمد عامر، شعیب ملک اور سعید اجمل شامل ہیں۔ ماجد رضوی نے ایک ہفتہ ان کھلاڑیوں کو تمام آسائشیں فراہم کیں جو یہاں موجود تھے۔ اس طرح یہ پروگرام 25 اور 27 اپریل کو ہیوسٹن میں شروع ہوا۔ آغاز ریسٹورنٹ میں پریس کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں تمام کھلاڑیوں نے شرکت کی جن مین کپتان یونس خان، شاہد آفریدی، مصباح الحق، عبدالرزاق، عمر گل، کامران اکمل اور ہیوسٹن میں موجود فواد عالم جو پاکستان کی کرکٹ سے دلبرداشتہ ہو کر ہیوسٹن آگئے ہیں اور یہیں پر انہوں نے کنٹریکٹ کر لیا ہے اور امریکہ میں کرکٹ کھیلنے کو ترجیح دی ہے ان سے پہلے بھی کئی انٹرنیشنل کرکٹر امریکہ منتقل ہو چکے ہیں۔ پریس کانفرنس میں میڈیا کے سوالوں کے جوابات کھلاڑیوں نے دیئے وسیم بادامی نے خوبصورت نظامت کے فرائض سر انجام دیئے۔ پریس کانفرنس میں لوگوں کی بڑی تعداد آگئی تھی جس کی وجہ سے کھلاڑیوں نے تصویریں نہیں کھنچوائیں۔ کھلاڑیوں کو عمدہ لنچ کروایا گیا، جبکہ اور لوگوں کو چاٹ چھولے کھلائے گئے۔ میڈیا کے نمائندوں کو بھی لنچ کروایا گیا آخر میں جبکہ کافی میڈیا جا چکا تھا اس کے بعد میٹ اینڈ گریٹ کا پروگرام گجراتی سماج سنٹر میں رکھا گیا جس پر کافی لوگوں نے اعتراض بھی کیا کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو انڈین سنٹر میں کیوں بلایا گیا وہاں پر مودی کی تختی بھی لگی ہوئی تھی وہاں کی انتظامیہ نے بھی وہ تعاون نہیں کیا جو انہیں کرنا چاہیے تھا۔ ٹیبلوں پر پانی کی بوتلیں تک نہیں رکھی گئی تھیں جب آغاز ریسٹورنٹ کا کھانا آیا تو وہ اپنے ساتھ پانی کی بوتلیں لائے تھے۔ ہال کافی بڑا تھا، اُمید تھی کہ ہال بھر جائیگا لیکن وقت کی تبدیلی کی وجہ سے کچھ ٹیبلیں خالی تھیں جبکہ کچھ ٹیبلیں بک چکی تھیں۔ مشہور اداکار فائق خان اور وسیم بادامی نے اپنے خوبصورت انداز میں کھلاڑیوں سے سوالات کئے اور ایک سٹیج شو بنا دیا۔ شاہد آفریدی جو پچھلے دنوں اپنے بیان کی وجہ سے کافی سوشل میڈیا پر مخالفت کا سامنا کر رہے ہیں وہاں بھی لوگوں نے ان کے طرز عمل پر اُنگلیاں اُٹھائیں۔ تمام کھلاڑی فائق خان سے آکر گلے ملے لیکن شاہد آفریدی بغیر ہاتھ ملائے ہوئے اپنی سیٹ پر جا کر بیٹھ گئے جس کا وہاں موجود لوگوں نے بُرا منایا۔ آغاز ریسٹورنٹ کے عمدہ کھانوں سے لوگوں کی خاطر تواضع کی گئی۔ اسپانسرز کو تعریفی اسناد بھی دی گئیں۔ ماجد رضوی میڈیکل سنٹر، شوکت بھائی آغاز ریسٹورنٹ، ڈسکائونٹ پاور کے ملک جمال اور ٹیم منیجر نواب عالم کو بھی تعریفی اسناد دی گئیں۔ موسیٰ اسٹیڈیم میں پاکستانی ٹیم اور نائٹ رائیڈرز کے درمیان میچ کھیلا گیا اتنی بڑی تعداد میں تو لوگ نہیں آئے لیکن اس کے باوجود لوگوں نے خُوب انجوائے کیا۔ شاہد آفریدی اور وسیم بادامی نے لوگوں کیساتھ تصویریں بنوائیں۔ پاکستانی ٹیم نے یہ میچ جیت لیا۔ فواد عالم، کامران اکمل، عبدالرزاق نے عمدہ بیٹنگ کی۔ مہمان ٹیم نے اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا۔ کھلاڑیوں کو بہت عزت دی گئی اور زبردست سیکیورٹی کیساتھ لایا گیا، انعامات بھی رکھے گئے تھے۔ وہ لوگوں کو دیئے گئے بہر حال یہ ایک اچھا اقدام تھا اور آئندہ بھی ایسے ہی ایونٹ ہوتے رہنے چاہئیں۔ اس پروگرام کو کامیاب کروانے میں رافع علی، ماجد رضوی، میڈیا کوآرڈینیٹر کامران جیلانی اور آغاز ریسٹورنٹ کے شوکت بھائی ،مصطفٰی لیمانی کا بہت بڑا ہاتھ ہے اور یہ سب مبارکباد کے مستحق ہیں تاکہ آئندہ بھی اسی طرح کے پروگرام ہوتے رہیں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here