پاکستان کی مجبوریاں!!!

0
6
ماجد جرال
ماجد جرال

پاکستان کی جغرافیائی، سیاسی اور اقتصادی صورتحال نے اسے ہمیشہ عالمی توجہ کا مرکز بنایا ہے۔ اس کی مخصوص جغرافیائی پوزیشن، اندرونی مسائل اور بین الاقوامی تعلقات نے اسے مختلف مشکلات اور چیلنجز کا سامنا کرنے پر مجبور کیا ہے۔ پاکستان کی جغرافیائی حیثیت اس کی پہلی اور اہم مجبوری ہے۔ ایک طرف بھارت ہے جس کے ساتھ کشمیر کا دیرینہ تنازعہ ہے، اور دوسری طرف افغانستان ہے جو دہشت گردی اور انتہاپسندی کے مسائل سے دوچار ہے۔ اس کے علاوہ، پاکستان کے شمال میں چین اور جنوب میں ایران جیسے ممالک موجود ہیں جن کے ساتھ تعلقات کی نوعیت پاکستان کی سلامتی اور اقتصادی پالیسیوں پر براہ راست اثر انداز ہوتی ہے۔ اس جغرافیائی پوزیشن کی وجہ سے پاکستان کو ہر وقت چوکنا رہنا پڑتا ہے تاکہ اس کی سرحدیں محفوظ رہ سکیں اور علاقائی امن برقرار رکھا جا سکے۔۔ہماری کچھ اقتصادی مجبوریاں بھی ہیں مثلا پاکستان کی اقتصادی مجبوریوں کا تعلق اس کی کمزور معیشت، بڑھتی ہوئی آبادی اور محدود وسائل سے ہے۔ ملک کو قرضوں کی ادائیگی، بجٹ خسارے، اور بیرونی سرمایہ کاری کی کمی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ زراعت پر انحصار کرنے والی معیشت کو صنعتی اور تکنیکی ترقی کی جانب لے جانے کی ضرورت ہے۔ مالیاتی اداروں کی جانب سے قرضے اور امداد کے باوجود، ملک کی اقتصادی صورتحال بہتر ہونے کی بجائے مزید پیچیدہ ہوتی جا رہی ہے۔داخلی سلامتی کے حوالے سے دہشتگردی ایک بڑی مجبوری ہے۔ 2001 کے بعد سے، پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ یہ جنگ نہ صرف انسانی جانوں کے نقصان کی وجہ بنی ہے بلکہ ملکی معیشت پر بھی بھاری بوجھ ڈال رہی ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں فوجی اور شہری جان بحق ہو چکے ہیں۔بین الاقوامی تعلقات میں توازن برقرار رکھنا بھی ایک بڑی مجبوری ہے۔ امریکہ، چین، سعودی عرب، اور ایران جیسے ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات میں توازن برقرار رکھنا ایک مشکل کام ہے۔ ان ممالک کے ساتھ اقتصادی، سیاسی اور عسکری تعلقات کو متوازن رکھنا پاکستانی حکومت کے لیے ایک چیلنج رہا ہے۔ خاص طور پر، امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں پاکستان کو بڑی احتیاط سے اپنی خارجہ پالیسی ترتیب دینی ہوتی ہے۔سیاسی عدم استحکام بھی ایک بڑی مجبوری ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں فوجی اور سیاسی حکومتوں کا بدلا معمول رہا ہے۔ جمہوری عمل کی کمزوری اور سیاسی جماعتوں کے درمیان تنازعات نے ملکی ترقی کو متاثر کیا ہے۔ مستقل سیاسی استحکام کے بغیر، کسی بھی ملک کی معیشت اور ترقی کی راہیں مسدود ہو جاتی ہیں۔پاکستان کی ان مجبوریوں کا حل پیچیدہ مگر ممکن ہے۔ سب سے پہلے، اندرونی سلامتی کی بہتری اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کے لیے بہتر حکمت عملی اور بین الاقوامی تعاون ضروری ہے۔ دوسرے، اقتصادی ترقی کے لیے تعلیمی نظام کی بہتری، صنعتی ترقی، اور بیرونی سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہوگا۔ پاکستان کو اپنے قدرتی وسائل کو موثر طریقے سے استعمال کرتے ہوئے خود کفالت کی راہ پر گامزن ہونا ہوگا۔پاکستان کی مجبوریاں اسے چیلنجز سے نمٹنے اور مواقع کی تلاش کرنے پر مجبور کرتی ہیں۔ ان مشکلات کے باوجود، پاکستانی عوام کی قوت ارادی اور حکومت کی موثر حکمت عملی ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتی ہے۔ عالمی سطح پر پاکستان کی اہمیت کو برقرار رکھنے کے لیے اندرونی اصلاحات اور بین الاقوامی تعلقات میں توازن برقرار رکھنا انتہائی ضروری ہے۔ امید کی جاتی ہے کہ پاکستان اپنی ان مجبوریوں کو مواقع میں تبدیل کرنے میں کامیاب ہو جائے گا اور ایک مضبوط، مستحکم اور خوشحال ملک کے طور پر ابھرے گا۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here