نسل کی تباہی کا ذمہ دار کون ؟

0
7
مفتی عبدالرحمن قمر
مفتی عبدالرحمن قمر

نسل کی تباہی کا ذمہ دار کون ہے ظاہر ہے کچھ لوگ کہیں گے مرد حضرات ہیں۔ اور کچھ لوگ کہیں گے عورت ہے ہوسکتا ہے دونوں ہوں۔ تاریخ بتاتی ہے کہ جب بھی کوئی معاشرہ تباہ ہوا ہے۔ اس کا سبب عورت ہے۔ بلعم بن باعور ایک ایسا شخص تھا۔ جس کو اللہ رب العزت نے اسم اعظم عطا فرمایا تھا۔ وہ اسم اعظم پڑھ کر جو دعا کرتا بارگاہ ایزدی میں قبول ہوجاتی حضرات موسیٰ علیہ السلام کو غرق فرعون اور ترک مصر کے بعد اللہ تعالیٰ نے قوم عمالقہ سے جہاد کرنے کے لئے بھیجا جب رین نے جب دیکھا کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام بنی اسرائیل کا لشکر لیکر قریب پہنچ چکے ہیں۔ تو جبارین پوری قوم کے ساتھ بلعم باعورا کے پاس حاضر ہوئے۔ اور عرض کی موسیٰ علیہ السلام بڑے سخت آدمی ہیں۔ ایک بڑا لشکر ان کے ساتھ ہے۔ وہ ہماری زمینوں سے ہمیں نکال باہر کریں گے۔ اور قبضہ کرلیں گے۔ بلعم بن باعورا چونکہ اسلم اعظم جانتا تھا۔اس کے باوجود اس نے کہا۔ کہ میں بددعا کیسے کرسکتا ہوں۔ وہ اللہ کے نبی ہیں۔ اسرائیلیوں کے ساتھ ساتھ فرشتوں کا ایک بہت بڑا لشکر بھی ان کے ساتھ ہے۔ اگر میں ایسا کروں گا تو میری دنیا اور دین دونوں برباد ہوجائیں گے مگر قوم جبارین ان کے سامنے لیٹ گئے اور کہا کہ آپ استخارہ کریں۔ چنانچہ بلعم بن باعورا نے استخارہ کیاجواب آیا آپ ہرگز موسیٰ علیہ السلام اور اس کی قوم کے لئے بددعا نہیں کرسکتے۔ چنانچہ قوم جبارین نے بلعم بن باعورا کی بیوی کو لاتعداد تحفے تحائف دیئے تاکہ وہ بلعم بن باعورا کو منائے۔ چنانچہ عورت کی وجہ سے بلعم بن باعورا مجبور ہوگیا اور اس نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کے خلاف بددعا شروع کردی۔ اور وہ بددعا ان کی اپنی قوم کے لئے نکلتی رہی۔ اور بالآخر اس کی زبان منہ سے باہر نکل آئی اور وہ ہانپنے لگا۔ اس نے اپنی قوم سے کہا اب ایک ہی صورت ہے کہ جبارین کی خوبصورت عورتوں کو حضرت موسیٰ علیہ السلام کے لشکر میں بھیج دیں۔ اور کہیں بنی اسرائیل جو کچھ بھی کرنا چاہیں کرنے دو۔ چنانچہ جب یہ عورتیں فتنہ بن کر داخل ہوئیں تو لشکر کا سپہ سالار شمعون بن یعقوب ایک جباری عورت پر عاشق ہو کر غلط کام کر بیٹھا اور پھر دیکھا دیکھی سارے فوجی شریک جرم ہوگئے۔ اور پھر طاعون کی شکل میں اللہ نے وبا بھیج کر ستر ہزار یہودی مار دیئے۔ موسیٰ علیہ السلام جب اپنی قوم میں نکلے تو گمراہی پھیل کر یہودی عوام کا بڑا غرق کرچکی تھی۔سو اے میرے ساتھیو اور بچو عورت ایک فتنہ ہے جو تباہی کا سبب بنتا ہے۔ آج بھی غیروں کی عورتوں کو نچائیں بنا سنوار کر معاشرے میں چھوڑ دیں۔ تو کنجر اور کنجریاں اور اگر ہماری بیٹیاں ناچیں تو فنکارہ باب سامنے بیٹھ کر آرٹسٹ بیٹی کا ناچ دیکھے تو تالیاں بجائے اور اگر کسی کا ناچ دیکھے تو کنجر اور کنجریاں ہیں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here