ٹی ٹونٹی میں تازہ ہار!!!

0
133
عامر بیگ

ٹی ٹونٹی کے امریکہ میں منعقدہ حالیہ ورلڈ کپ میں اوپر تلے پاکستان ٹیم کے پہلے دو میچوں میں لگاتار شکست نے ٹیم کے کھلاڑیوں اور اس کے لیے دعائیں کرنے والوں کو اچھا خاصا مایوس کیا ہے لیکن ابھی بھی چانس ہے اگر پاکستانی ٹیم دل جمی سے مقابلہ کرے اور کوئی میچ نہ ہارے تو کم بیک کر سکتی ہے ایک دو میچز اس طرح سے ہارنے کا مقصد خرچے کے لیے رقم کا بندوبست بھی ہو سکتا ہے، پاکستان کرکٹ کی ہسٹری ہے سٹہ لگتا رہا ہے عمران خان کی کتاب میں بھی اسکا ذکر ہے کہ کس طرح خان کے مشورے پر اس وقت کے ٹیم مینجر انتخاب عالم سے جب انہیں پتا چلا کہ ٹیم کے چار کھلاڑی بک چکے ہیں تو انتخاب عالم کو کہہ کر سکیپر نے اپنی ٹیم کی جیت پر سٹہ لگوا دیا میچ شروع ہونے سے پہلے ٹیم کو بتا دیا گیااور ٹیم جیت گئی۔ ایک وقت جب وسیم اکرم کپتان تھے اور فائنل میں نہیں کھیلے اور ٹیم آسٹریلیا سے ہار گئی زرداری اس وقت حکومت میں تھے اور کرتا دھرتا تھے اور اب بھی زرداری ہی کرتا دھرتا ہیں بورڈ کا چیئرمین محسن نقوی اس کا بغل بچہ ہے اور مینجر وہاب ریاض اسکی کابینہ میں وزیر کھیل رہ چکا ہے شک اس وقت جاتا ہے جب ٹیم صلاحیتوں سے مالا مال ہو اور پرفارمینس دیتی آئی ہو مگر اتنے کم سکور کو چیز نہ کر سکے اگر کوئی انویسٹیگیٹیو جرنسلٹ مزید کھودے تو وہ کچھ نہ کچھ نکال کر لے آئے گا لیکن سامنے بھی تو دنیائے صحافت کا جن ہے جو کہ اب وزیر خارجہ اور سپریم کمانڈر کا خاص الخاص ہے یہ تو ہمارے خدشے ہیں جن پر اب ہر کوئی بات کرے گا لیکن اپ سیٹ تو ہو رہے ہیں نیوزی لینڈ افغانستان کی ٹیم سے بری طرح ہار گئی تو اس کو کیا کہیں گے ساتھ افریقہ اور بنگلہ دیش کا مقابلہ دیکھ لیں ویسے ابھی تو شروعات ہیں نیا وینیو نئی جگہ نیا سٹیڈیم اور اٹھائی گئی پچز نیا ملک جو پہلی دفعہ اتنے بڑے ٹورنامنٹ کا انعقاد کر رہا ہے اور وہ بھی کسی دوسرے ملک کے ساتھ ملکر مگر آئی سی سی تو وہی پرانا ہے وہ تو یہ سب مانیٹر کر رہا ہوگا اس کے سارے ونگز تو فعال ہی ہونگے اور اس طرح کی سیچوایشن کو ہینڈل کرنے کا تجربہ بھی ہے پھر بھی قومی کھیل سے وابستہ اپنے تجربے کی بنا پر میں یہی کہوں گا کہ کھیل تو کھیل ہی ہوتا ہے ایک کو جیتنا اور دوسرے کو ہارنا ہوتا ہے کھیل کو کھیل کی طرح ہی لینا چاہئیے اور اینجوائے کرنا چاہئیے اپنے اوپر ہاوی نہیں کرنا چاہئیے لیکن اس طرح سے ہارنا الارمنگ ہے مزید براں چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کے حالیہ بیان کے مطابق ٹیم میں کھلاڑیوں کے درمیان رسہ کسی کے چلنے کی باتیں شاید کسی کرپشن چھپانے کا جواز بھی ہوسکتا ہے فی الحال کچھ بھی واضع نہیں لیکن خدشات کا اظہار کر دینا مناسب ہوتا ہے تاکہ ریکارڈ رہے اور بوقت ضرورت کام آئے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here