میرے شہر پسکاٹوے نیو جرسی کو اعزاز حاصل ہوا کہ حقیقی آزادی کے لیے پہلی ایک باقائدہ آواز پاکستان سول اینڈ ہیومن رائٹس کانفرنس کی شکل میں اٹھائی گئی ،ہالیڈے ان پسکاٹوے نیو جرسی کے گرینڈ ہال میں پانچ سو کے لگ بھگ لوگ جمع تھے سٹیج پر نمایاں شخصیات میں اینکر بیرسٹر احتشام الدین بھی تھے، حاضرین نے سوال و جواب سیشن میں نہ صرف بھرپور حصہ لیا بلکہ جہاں مناسب سمجھا اپنی رائے کا بھی برملا اظہار کیا،کانفرنس میں بتایا گیا کہ کس طرح پاکستان میں لوگوں پر ظلم و جبر کے پہاڑ توڑے گئے ہیں ،کیسے چادر اور چاردیواری کے تقدس کو پامال کیا گیا ہے جس کسی نے بھی مقدرہ مخالف آواز نکالی اسے نہ صرف بری طرح سے گرفتار بلکہ بغیر کیس چلائے حبس بے جا میں رکھا گیا اگر پبلک پریشر کی وجہ سے گرفتاری ڈالی بھی دی گئی تو اس کا مہینوں بعد بھی چالان عدالت میں پیش نہیں کیا گیا اور اگر عدالت نے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے بھی دیا تو کسی اور بھونڈے سے کیس میں گرفتاری ڈال کر پھر سے پابند سلاسل ہی رکھا حاضرین نے چیف آف دی آرمی چیف کے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا جس پر ڈاکٹر معید پیرزادہ جو اس کانفرنس کو کنڈکٹ کر رہے تھے نہ کہا کہ مطالبے سے کچھ نہیں ہوگا یہ تب تک پاکستان کی جان نہیں چھوڑیں گے جب تک ان کو طاقت سے نہ ہٹا دیا جائے میرا سوال یہ ہے کہ بلی کے گلے میں گھنٹی باندھے گا کون پاکستان میںکس میں اتنی طاقت ہے کہ آرمی چیف کے آگے چوں بھی کر سکے، وزیر اعظم جو کہ آئین پاکستان کی روح سے ملک کا چیف ایگزیکٹو ہوتا ہے وہ تو آرمی چیف کے سامنے ہاتھ باندھ کر کھڑا رہتا ہے ہر ادارہ ان سے ڈرتا ہے اس کا جواب بھی معید پیرزادہ نے ہی دیا کہ امریکہ کینیڈا آسٹریلیا برطانیہ یورپ جہاں جہاں بھی پاکستانی ہیں انہیں آواز بننا ہو گا تاکہ بیرونی طور پر اثر انداز ہو کر اس عفریت سے نجات دلوائی جائے ورنہ پاکستانی عوام میں اتنی سکت نہیں کہ وہ بنگلہ دیش یا ترکی کی طرح انقلاب لا سکیں، یہ ایک سلو پراسس ہوگا جیسے اسٹبلشمنٹ کو اسٹیبلش ہونے میں ستر سال لگے ویسے ہی اس سے چھٹکارہ میں اس سے بھی زائد عرصہ درکار ہو سکتا ہے مگر منزل کا تعین ہو جائے تو راستہ مشکل نہیں رہتا اور منزل نزدیک تر ہو جاتی ہیں ،ضرورت اس امر کی ہے کہ اس کی پلاننگ میں وہ تمام فریقین شامل ہوں جو حقیقی آزادی کی تڑپ رکھتے ہیں مجھے خوشی ہے کہ پاکستان سول اینڈ ہیومن کانفرنس حقیقی آزادی کے لیے پہلی مربوط کوشش کے طور پر یاد رکھی جائے گی کانفرنس میرے شہر میں منعقد ہو رہی تھی اور میں اس کا حصہ تھا حقیقی آزادی زندہ باد کے اس نعرے کے ساتھ پاکستان ہیومن رائٹس کانفرنس پسکاٹوے نیو جرسی کے انعقاد کے منتظمین و حاضرین مبارکباد کے مستحق ہیں ۔
٭٭٭