ٹرمپ کیخلاف امریکی میڈیا کی سونامی! !!

0
4
کامل احمر

امریکہ کے صدارتی انتخابات میں57دن باقی ہیں اور دونوں طرف سے ایک دوسرے پر بمباری ہو رہی ہے کمالہ ہیرس جو ڈیموکریٹ کی امیدوار بٹھائی گئی ہیں اور یہ بات ان کے ذہن میں کبھی نہیں آئی ہوگی کہ وہ بھی صدارت کی امیدوار بن سکتی ہیں لیکن امریکہ میں بھی اب پاکستان سٹائل کی سیاست چل پڑی ہے جس کے تحت چور، ڈاکو، قاتل، ادھر کا مال اُدھر کرنے والے بھگوڑے سیاست دان شامل ہیں اُن ہی میں نوازشریف کی صاحبزادی مریم شامل ہیں جو پنجاب کی وزیراعلیٰ بن بیٹھی ہیں یہ کیسے ممکن ہوا اس کا کریڈٹ ہماری بہادر جفاکش آرمی کو جاتا جس کے کمانڈر انچیف عاصم منیر ہیں اور جنہیں امریکہ نے اٹھا کر ملک کے کالے سفید کا مالک بنا دیا ہے شاید وہ اس سے متاثر ہوئے ہوں کہ وہ حافظ بھی ہیں اور عوام چونکہ مذہب کی ٹوپیاں پہن کر بیٹھے ہیں تو وہ حافظ قرآن کا کہا مائینگے۔ لیکن امریکہ کی یہ چال بھی ناکام ہوچکی ہے کہ عمران خان کو کس طرح سیاست کی بساط سے نکالا جائے اور9مئی کے ڈرامہ کا ملزم قرار دیا جائے جس کے تحت انہوں نے جنرل فیض حمید کو پکڑا ہوا ہے ہوسکتا ہے کہ یہ ٹوپی ڈرامہ ہو کہ ہمارا ملک ان کاموں کے لئے مشہور ہے اس بات کو ہم یہیں چھوڑتے ہیں اور کرتے ہیں کمالہ ہیرس کی بات۔ جب بائیڈن صاحب کے صدارت کی امیدواری سے دستبردار ہوگئے یا انہیںAIPAC(یہودی لابی) کا حکم ملا کہ کمالہ ہیرس بغیر کسی مقابلہ کے ڈیموکریٹ پارٹی کی امیدوار نامزد ہوگئیں۔ سمجھ لیں کہ”AIPA” ایک جنرل ہے جو امریکہ کے اندرونی اور بیرونی حالات کو چلا رہا ہے۔ کس کو میسر بنانا ہے کس کو گورنر اس کے ساتھ تمام میڈیا کو قابو کرکے من مانی کرنا ہے جس کے تحت یہ ہوا کہFOXنیوز جو ہمیشہ ری پبلکن کے لئے کام کرتا رہا ہے اچانک ڈیمو کریٹ کو سپورٹ کرنے لگا جس کے تحت سوشل میڈیا پر یہ نتیجہ جوکہ بالکل غلط اور بے معنی ہے ڈال دیا ایسا لگتا تھا کہ پورا ملک کمالہ کے فیور میں ہے کہ پہلے تو وہ کہتی رہی ہیں کہ وہ ہندو نژاد ہیں اور اب پینترا بدل کر کہتی ہیں کہ اصل میں وہ افریقن امریکن ہیں۔ امریکہ8 سال پہلے تک کسی بھی خواتین صدر کا حامل نہ تھا جس کے تحت صدر کلنٹن کی بیوی ہلری کلنٹن ایک غیر سیاسی امیدوار ٹرمپ سے الیکشن ہار گئی تھی، چارسال پہلے بھی امریکہ تیار نہ تھا اور حب الوطن امریکن کا آج بھی یہ کہنا ہے کہ امریکہ تیار نہیں اور کمالہ ہیرس کے لئے بالکل تیار نہیں۔ جیسے یوکرائن کا صدر ہے ویسے ہی کمالہ ہیرس ہیں جو اتفاقیہ طور پر صدر بائیڈن کی نائب بن گئی تھیں اور اب امریکہ کا میڈیا جوAIPACکے تحت ہے کمالہ ہیرس کو زبردستی صدر بنانے کے لئے نہ صرف مال پھینک رہا ہے بلکہ میڈیا اور اخبارات کے ذریعے اُن کی رائے بدلنے پر تلا ہوا ہے۔ ہمیں یقین نہیں آتا کہ فاکس نیوز کے اس پول کے ذریعے کیسے وہ ٹرمپ کو مار دے سکتی ہیں، نتائج یہ ہیں۔
ویٹرن کی رائے میںکمالہ ہیرس89%اور ٹرمپ9%
خواتین ویٹرں کی رائے میںکمالہ ہیرس94%اور ٹرمپ3%
ایکٹو ملٹری کی رائے میںکمالہ ہیرس84%اور ٹرمپ12%
زخمی ویٹرن کی رائے میںکمالہ ہیرس96%اور ٹرمپ1%
ہم نے جبFOXنیوز کو فون کرکے تصدیق کی تو معلوم ہوا یہ سب ڈیموکریٹ کی شرارت ہے جیسے پاکستان میں عمران خان کے مخالفوں کی شرارتیں جاری ہیں۔ اس کے علاوہ امریکی پالیسی کے حت کسی تھرڈ ورلڈ ملک کے سربراہ پسند نہ آئیں تو تختہ الٹ دیا جاتا ہے تاریخ گواہ ہے1954میں ایران کے وزیراعظم کا تختہ الٹا گیا تھا۔1954میں گوئٹے مالا،1973میں سلوادور2016میں براذیل مطلب پورے سائوتھ امریکہ میں بھونچال مچایا گیا تھا۔ اور اسی کے تحتCIAنے عمران خان کو بھری اسمبلی سے باہر کروا دیا۔ جرم کیا تھا کئی تھے لیکن مّیاں جی کو عمران خان کا روس جاکر صدر پوٹین سے پنیگیں بڑھانا اچھا نہ لگا۔ اور آج عمران خان جو پاکستان کے26کروڑ عوام کا پسندیدہ لیڈر ہے جیل میں بند ہے اور اسُے اندر رکھنے رکھنے کے لئے نئے نئے حربے استعمال ہو رہے ہیں حال ہی میں وینزویلا کے صدارتی انتخاب میں جیتنے والے امیدوار ایڈمنڈو گونزالت کو انتخاب کی چھان بین ہو رہی ہے کہ کہیں دھاندلی تو نہیں ہوئی ہے جب کہ ہارنے والے ملک چھوڑ کر بھاگ چکے ہیں اور اسپین میں پناہ لی ہے۔
منگل کو ڈونلڈ ٹرمپ اور کمالہ ہیرس کے درمیان مباحثہ ہوگا یہ درست ہے کہ کمالہ ہیرس کو بولنے کی پریکٹس ہے وہ جھوٹ بھی بڑی ہوشیاری سے بولتی ہیں۔ مطلب پچھلے چار سال میں سوائے ہینکی پینکی اور ڈانس کے انہوں نے کوئی ایسا کام نہیں کیا جس کا ذکر کیا جائے۔ ایک جملہ ہے کمالہ ہیرس کے لئے ”تم کون ہو جی۔ میں مخوخواہ” مگر امریکہ میں پچھلے کئی سالوں سے انہونی واردات ہو رہی ہیں۔ حال ہی میں اسرائیل نے پورے غازہ پر قبضہ کرنے کے لئے حماس سے حملہ کروا دیا اور کہا کہ اُن750آدمی مار دیئے گئے۔ امریکی پریس جن پر اُن قبضہ ہے نے بھی تصدیق کردی اور پھر کیا تھا دس بارہ سیاست دانوں کو چھوڑ کر سب نے ایک ہی راگ الاپنا شروع کردیا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ امریکہ نے اسرائیل کو ہر طرح سے مالی امداد اور ہتھیار فراہم کئے۔ اور فلسطینیوں کو مکئی کی فصل کی طرح کاٹا گیا۔ عمارات کو بمباری سے ڈھایا گیا کہ فلسطینیوں کے سر پر آسمان ہی تھا ان کا کھانا پینا بند کر دیا گیا اور یہ کام جاری ہے تسلسل سے اور پوچھنے والا کوئی نہیں، اقوام متحدہ خاموش یورپ نشے کی حالت میں ترکی اسرائیل سے پینگیں بڑھا رہا ہے چین اور روس سمٹے ہوئے ہیں اور تماشہ دیکھ رہے ہیں ایک قوم کی تباہی کا انسانی حقوق کی پائمالی کا۔ کچھ سالوں میں سب دیکھینگے کہ اسرائیل لامحدود ہوگیا نئی عمارات،سڑکیں تفریح گاہیں بن گئیں کیا اللہ یہ ہی مانتا ہے یہ اللہ جانتا ہے لیکن کیا امریکہ سو رہا ہے تو جواب ہے سلا دیا گیا ہے۔ پوری طرح اسرائیل کی گرفت میں ہے یہ کہہ سکتے ہیں کہ امریکہ کو چلانے والا اسرائیل ہے۔
امریکہ کے لوگ اور دنیا بھر میں عوام اسرائیل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ نیا تعلیمی سال کے شروع ہوتے ہی کولمبیا یونیورسٹی کے طلباء نے احتجاج شروع کردیا ہے لیکن شاید اب اس کا زور ختم ہوگیا ہے۔ اور آج کا طالبعلم اپنی ذاتی مصروفیات کو ترجیح دیتا ہے امریکہ میں مہنگائی کا سونامی بڑھتا ہی جارہا ہے۔ کھانے پینے کی چیزوں سے لے کر مکان زمین پر تفریح جہاز کا سفر سیاحت ہر چیز مہنگی ہوچکی ہے بلاوجہ کہا جارہا ہےCOVID-19کا نقصان پورا کیا جارہا ہے جب کہ حکومت اس کا نقصان پورا کرچکی ہے۔ لیکن بائیڈین کی صدارت میں ملک کا جو حال ہوا ہے وہ عوام جانتے ہیں ملک کے انفراسٹر کچر کو تباہ کیا گیا ہے۔ اس کی ذمہ داری صدر بائیڈین پر ہے اور کمالہ ہیرس فرماتی ہیں ان کی صدارت میں ملک میں خوشحالی آئے گی۔ لیکن کیسے یہ بات تو ایک چھچورے سیاست دان پاکستان کے فیصل واوڈہ کی ہے۔ جو عاصم منیر کے بوٹ پالش کر رہا ہے اور ہرراز سے واقف ہے جو فیض حمید اور عمران کے درمیان ہے۔ ایک حالیہ بیان میں فرماتے ہیں ”آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے فیصلوں سے پاکستان کو اب ترقی سے کوئی نہیں روک سکتا” یہ بات سنہری حروف میں لکھ لیں ”بالکل اسی طرح کمالہ ہیرس کا کہنا ہے کہ وہ کایا پلٹ دینگی جی دوبارہ نہ کریں پچھلے چار سال امریکہ کی کایا پلٹ چکی ہے ہر میدان میں۔
میڈیا عوام کی رائے نہیں دے رہا ہے لیکن یہ طے ہے کہ مقابلہ جھوٹ اور سچ کے درمیان ہے۔ ممکن ہے جھوٹ کی کامیابی ہو ایسے جیسے اسرائیل ہر جگہ کامیاب جارہا ہے جب کہ ہر کوئی گالی دے رہا ہے۔ جس طرح بے ایمان اور ملک تباہ کرنے والے عمران کے پیچھے پڑے ہیں اسکی طرح ٹرمپ کے پیچھے ہر وہ شخص بڑا ہے۔ جو مفت کھانے والا، قانون توڑنے والا ہے، کمالہ ہیرس کو ایسے ہی لوگ سپورٹ کر رہے ہیں یا وہ جو جنگیں کرا کر اپنی تجوریاں بھرتے ہیں۔ ہتھیار بکواتے ہیں ٹرمپ اب بھی اوپر ہے۔
٭٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here