بنگلہ دیش فارمولا ناکام !!!

0
4
رمضان رانا
رمضان رانا

چیف جسٹس فائز قاضی جو پاکستان کے بانیان خاندان سے تعلق رکھتے ہیں جن کے والد محترم قاضی عیٰسی اور اکبر بگٹی شہید کی بدولت بلوچستان پاکستان میں شامل ہوا تھا۔ جس وقت بلوچستان کے مسلم لیگ کے صدر قاضی عیٰسی نے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کو سونے میں تول کر وہ سونا خزانے میں جمع کردیا تھا چیف جسٹس قاضی عیٰسی نے بطور جج بھرپور نگ لڑی ہے جس میں جب انہوں نے بلوچستان میں کوئٹہ دہشت گردی میں ساٹھ سے زیادہ شہید ہونے والے وکلاء کی تحقیقات رپورٹ میں بتایا کہ ان وکلاء کی شہادت کے ذمہ دار پاکستان کے احساس ادارے ہیں جن کو جنرل کنٹرول کرتے ہیں۔ دوسرا بڑا قصور یہ تھا جب انہوں نے فیض آباد میں جنرل فیض حمید کے دھرنے کے خلاف عدالتی فیصلہ دیا تھا جس کے بعد پاکستانی جنرل جسٹس قاضی کے جانی دشمن بن گئے جنہوں نے ایک گھڑی چور بنا شادی اولاد پیدا کرنے والے عدت میں مدت پوری کیے بغیر شادی کرنے والے اسرائیلی اور بھارتی کمپنیوں سے فارن فنڈنگ وصول کرنے والے،190پونڈز برطانوی جرمانے کی رقم ہڑپ کرنے والے پی آر ٹی، بلین ٹری، رنگ روڈ راولپنڈی اور دوسرے بڑے بڑے کرپشن میں رقمیں وصول کرنے والے جنرلوں اور ججوں کے چہیتے عمران خان کے دور پر بریت میں قاضی صاحب کو اتنا تنگ کیا گیا کہ کوئی اور ہوتا تو عدالت چھوڑ کر چلا جاتا جس میں عدالت کے بیوپاری جج ثاقب نثار جج کھوسہ اور جج بندیال بھی شامل تھے جنہوں نے جسٹس فائز عیٰسی کو عدالت میں مقدمات دینا بند کردیئے تاکہ وہ انصاف نہ کر پائیں۔ بعدازاں نہ جانے کس طرح جسٹس قاضی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بن گئے جن کو روکنے کے لیے نہ جانے کتنے ہتھکنڈے تیار کیئے گئے تھے چنانچہ چیف جسٹس قاضی صاحب نے بطور چیف جسٹس تاریخی فیصلے کئے جو ممکن نہ تھے کہ بھٹو شہید کی مقدمہ نظرثانی درخواست عرصہ دراز سے التوا کی شکار تھی جس پر انہوں نے فیصلہ دیا کہ بھٹو کو غلط پھانسی دی گئی تھی جس کی عدلیہ مجرم ہے۔ دوسرا فیصلہ بھی تاریخی تھا کہ جس میں جنرل مشرف عدالتی صادر کردہ سزائے موت کو برقرار رکھا جو ایک عظیم جج وقار سیٹھ نے اپنی خصوصی عدالت میں دی تھی جس پر عمران خان نے چیخ وپکار کیا تھ جس کے بعد جنرل مشرف کو سزائے موت دینے کی بجائے جسٹس وقار سیٹھ کو کرونا کی آڑ میں شہید کردیا گیا۔ سوم جسٹس قاضی نے جنرل فیض حمید کے ظلم وستم رسیدہ شخص جسٹس شوکت صدیقی کو باعزت بحال کیا تھا جن کو جج بندیال ٹولہ نے برطرف کیا تھا۔ چوتھا جسٹس قاضی نے چیف جسٹس بندیال کے ہاتھوں آئین کے آرٹیکل63اے میں رودبدل کرکے آئین سازی کو کالعدم کیا جس میں کسی پارلیمنٹ کو ووٹنگ حق سے روک دیا گیا تھا۔ چوتھا پاکستان میں منصوبہ بندی کے تحت انتشار اور خلفشار پیدا کردہ پی ٹی آئی کا اپنی پارٹی کا الیکشن نہ کرانا۔ الیکشن سے باہر پارٹی کا نشان بلا نہ دینے کا مطالبہ کرنا ایک غیر پارلیمانی پارٹی سنی اتحاد کو مخصوص نشستیں نہ دینے والے مقدمے جس میں پشاور ہائی کورٹ نے مخصوص نشستیں نہ دینے کا فیصلہ دیا۔ جس کا مقدمہ جب سپریم کورٹ میں بطور اپیل لایا گیا تو سپریم کورٹ کے آٹھ ججوں نے اپیل میں ردوبدل کر ڈالی جس میں جو پارٹی کیس میں پارٹی نہ تھی اس کو پارٹی بنا ڈالا جو شخص مقدمے میں نا تھا اس کو نیا درخواست دھندہ بنا دیا جس سے مقدمہ اپیل بدل کر امریکی قانون کے مطابق ری ٹرائیل بن گیا تھا جس پر قاضی صاحب نے سخت ایکشن لیتے ہوئے ایک غیر قانونی اور غیر آئینی عمل کو اپیل سے رد کیا جس کی وجہ سے ملک بھر کے چور اچکے، نام نہاد یوٹیوبرتھیلی کے بیگن نہج سرے اور برساتی مینڈک جو علم قانون سے ناواقف ہیں انہوں نے طوفان بدتمیزی برپا کردیا جنہوں نے قاضی عیٰسی کی ساری زندگی کی جدوجہد اور عدالتی کارروائیوں پر مٹی ڈالنے کی کوشش کی جو دراصل ایک سازش کا حصہ تھا کہ پاکستان میں بھی کسی نہ کسی طرح بنگلہ دیش فارمولا نافذ کیا جس میں فوج کا سربراہ جنرل فیض حمید ٹولہ، چیف جسٹس بندیال جیسا جج منصور علی شاہ لایا جائے تاکہ پاکستان میں جمہوری نظام کو روکا جاسکے۔ یہی وجوہات ہیں کہ پی ٹی آئی سمیت اس یوٹیوبر ٹولے نے شنگھائی کانفرنس کے موقع پر احتجاج کا اعلان کیا جس میں عوام نے ساتھ نہ دیا اس ناکام کوشش کے بعد پنجاب میں ایک نام نہاد جھوٹ پر مبنی ریپ کیس کے نام پر پنجاب بھر میں مار دھاڑ لوٹ مار کی گئی تھی تاکہ پنجاب میں اگر یہ سازش کامیاب ہوتی ہے تو پاکستان بھر میں حکومتیں بدل جائیں گی جس میں سابقہ جنرل حاضر ڈیوٹی بعض جنرل اور جج شریک تھے۔ جو ہر حالت میں موجودہ چین اور روس مہمان نواز حکومت کو ختم کرنا چاہتے ہیں تاکہ پاکستان میں بھی کسی بنگلہ دیش فارمولا جیسا ایک غیر قانونی اور غیر آئینی نظام نافذ کرکے پاکستان کو دہائیوں پیچھے دھکیل دیا جائے جس میں یہ فتنہ باز ٹولہ ابھی تک ناکام ہو رہے ہیں کل کیا ہوگا وہ خدا بہتر جانتا ہے بہرحال بنگلہ دیش فارمولا فی الحال ناکام ہوچکا ہے جس نے پاکستان کے ادارے تقسیم کر ڈالے ہیں جنرلوں کی بدروح جنرل فیض، جنرل ظہیر السلام، جنرل پاشا اور ججوں ثاقب نثار جج کھوسہ، جج بندیال کی بدروحیں ملک بھر میں میں چیخ وپکار کر رہی ہیں جو غیر ملکی طاقتوں کے اشارے پر اپنے اپنے گھروں میں یوٹیوب ٹی وی شوز کے ذریعے عوام کو مسلسل گمراہ کر رہے ہیں تاکہ ملک میں کوئی وسیع پیمانے پر انتشار پھیل جائے جس سے پاکستان کوئی صومالیہ جیسا ملک بن جائے۔
٭٭٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here