شومئی قسمت کہ بھارت کی نیشنل ٹیم کی پے در پے شکست در شکست نے ہر ایک کو موقع فراہم کردیا ہے کہ وہ اُس پر بے لاگ بے دریغ تنقید کرے، بھارت کی ٹیم نے پہلے نیوزی لینڈ سے شکست کھائی ، سیریز سے بھی ہاتھ دھو بیٹھی بلکہ ایک میچ میں تو اِسکے سارے کھلاڑی صرف 46 رنز بنا کر ورلڈ ریکارڈ کے برابر ہوگئے تھے ، وہ نہ ہی جیتنے کے اور نہ ہی ہارنے کے ریکارڈ کو توڑنا چاہتے تھے یہی وجہ ہے کہ لیجنڈری کرکٹر سنیل گواسکر نے نکتہ چینی کی بوچھار کردی جب بھارت کی ٹیم ہار رہی تھی تو اُن کا بلڈ پریشر اتنی تیزی سے بلند ہورہا تھا کہ کوئی بعید نہ تھا کہ اگر کوئی بھارتی ٹیم کا کھلاڑی اُن کے سامنے ہوتا تو وہ اُسے ایک دو پنچ لگا دیتے، بہرکیف اُنہوں نے اپنا غصہ بھارتی ٹیم کے ٹاپ آرڈر جن میں ویرات کوہلی، روہیت شرما ، کے ایل راہول اور رشبھ پنت جنہیں اُنہوں نے سفید ہاتھی قرار دیا، ظاہر ہے اُن کا عندیہ یہی تھا کہ متذکرہ کھلاڑی کروڑوں کی تنخواہیں لیتے ہیں اور جب موقع آتا ہے تو منھ لٹکائے پویلین لوٹ آتے ہیں، بھارتی نیشنل ٹیم کے سابق کپتان سنیل گواسکر نے غصہ میں بار بار رشبھ پنت کو احمق کے لقب سے بھی نوازا، شاید یہ باور کرانا چاہتے تھے کہ وہ لکھنئو کی تہذیب اور اُس کی زبان کے پروردہ میں سے ہیں، کیا ہی بہتر ہوتا جب بیٹر پچ پر جارہے تھے تو وہ اُنہیں کچھ اچھی نصیحت کی یاددہانی کرادیتے، لیکن بھارتی کرکٹ ٹیم کو سنیل گواسکر کی صرف ڈانٹ نہیں سننی پڑی، بلکہ بھارت کی ریلوے کے مرکزی وزیر نے بھی اُسے لعن طعن کرتے ہوئے کہا کہ بہت افسوس کی بات ہے کہ بھارت ماتا کی نیشنل ٹیم اِس مرتبہ بھی ہار گئی، اُنہوں نے مزید کہا اپنی ٹیم کو ریلوے کی ترقی سے سبق لینا چاہیے اور جس طرح وہ تیز رفتاری سے چلتی ہے اُسی رفتار سے کھلاڑی کو بھی رن بناتے وقت دوڑنا چاہیے جن کھلاڑیوں کا وزن بہت زیادہ ہے اُنہیں جِم میں جاکر اپنا وزن کم کرنا چاہیے جو نہیں کرتے اُنہیں فارغ کر دینا چاہیے۔اُنہوں نے کہا کہ جب تک بھارت کی ٹیم کوئی اہم میچ نہیں جیت جاتی اُس وقت تک اُس کے کسی کھلاڑی کو ریلوے سے سفر کرنے کا مفت پاس نہیں ملے گا۔صرف ریلوے کے وزیر نہیں بلکہ کلکتہ کا ایک بس کا کنڈکٹر بھی بھارت کی شکست پر تبصرہ کرنے سے باز نہ رہ سکا، اُس نے بس میں مسافروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ” آمار مُنے چھیلے کے آمادیر ٹیم جیتے جابے اور آمرا رُس گلہ کھابو، کِنتو کُکر بچہ ہارے گیچھے، آمادیر کھلاڑے ماتھائے بُدی نائے . کی بال کھیلیبو اور کی بال نہ کھیلیبو تارا جانے نا. آمی بولچی کے پاکستانی ٹیم بھالو آچھے”( میرے دِل میں تھا کہ اگر ہم لوگوں کی ٹیم جیت جائے گی تو ہم لوگ رس گلہ کھائینگے، لیکن کتے کے بچے ہار گئے ہیں، ہمارے کھلاڑیوں کے دماغ میں عقل نہیں ہے، کس بال کو کھیلنا چاہیے اور کس بال کو نہیں ،وہ نہیں جانتے ہیں، میں کہتا ہوں کہ پاکستان کی ٹیم بہتر ہے) غیر تو غیر اپنوں نے بھی بھارتی ٹیم کے کھلاڑیوں کو نہیں چھوڑا، میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں جہاں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ منعقد ہورہا تھا ، اور وہاں ویرات کوہلی کی اہلیہ اداکارہ انوشکا شرما اور کے ایل راہول کی بیگم اتھیا شیٹی بھی تشریف فرما تھیں، وہ یہ دیکھنا چاہتی تھیں کہ اُنکے شوہر حضرات کیسا کھیلتے ہیں، اور کیوں وہ بھارت میں اتنا زیادہ مشہور ہیں ؟انوشکا شرما تو میچ دیکھنے کیلئے کچھ زیادہ ہی بے چین تھیںِ کیونکہ اُن کے شوہر نے اُن سے وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ میچ جیت گئے تو وہ اُن کیلئے ایک تیسری مرسڈیز بینز اسپورٹس خرید دینگے بہر کیف میچ شروع ہوگیا لیکن اتھیا شیٹی کے شوہر کے ایل راہول بغیر کوئی رن بنائے ہوے کمنز کے بال پر آؤٹ ہوگئے، اب باری آئی ویرات کوہلی کی وہ بھی صرف پانچ رنز بناکر اسٹارک کے بال پر آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے،یہ منظر کو دیکھنے کے بعد دونوں کھلاڑیوں کی بیگم نے اپنا چہرا اپنے ہاتھوں سے چھپالیا اور اسٹیڈیم سے ہوٹل پہنچ گئیں ۔ انوشکا شرما کا غصہ ٹھنڈا نہیں ہوا تھا ، اِسلئے وہ قینچی لے کر ویرات کوہلی کی اُن تمام جرسیوں کو کاٹ کاٹ کر ریزہ ریزہ کردیاجسے پہن کر وہ بہت زیادہ سیکسی لگتے تھے، انوشکا کا خیال یہ تھا کہ ویرات کی بدترین کھیل کی وجہ یہ تھی کہ وہ رات میں آوارہ لڑکیوں کے ساتھ مٹرگشت کر رہے تھے۔بھارتی ٹیم کے کھلاڑیوں کی ہتک عزتی اُنہیں یہ سوچنے پر مجبور کردیا ہے کہ وہ بھی اپنے دفاع کیلئے کوئی لائحہ عمل اختیار اختیار کریں اور ایسے کچھ فینز کی پٹائی کردیں جو پہلے تو اُن کی ٹیم کی شان میں قصیدہ خوانی کیا کرتے تھے اور جب وہ غلطی سے چند رن پر آؤٹ ہوگئے تو وہ اُن کے خلاف لعن طعن کرنا شروع کردیا ہے اور بلکہ کھلاڑیوں کی پٹائی کرنے کی دھمکیاں دینا بھی شروع کردیں ہیں ۔ اِسلئے بعض بھارتی کھلاڑی برقعہ پہن کر اپنے ہوٹل سے نکلنا شروع کر دیا ہے بعض کھلاڑی اپنے ہاتھ میں ڈنڈا لے کر گھومتے ہوئے نظر آئے ہیں، بھارتی کھلاڑیوں نے تماشا بینوں کو متنبہ کرنا شروع کردیا ہے کہ وہ بھی ارجنٹینا سوکر ٹیم کے کھلاڑیوں کی طرح اسٹیڈیم کے بلیچرز پر جاکر اُن کی پٹائی کر سکتے ہیں،واضح رہے کہ ارجنٹینا کے کھلاڑیوں نے کولمبیا کے فینز کی جو مستقلا”ہوٹنگ کر رہے تھے پٹائی کر دی تھی لیکن فیفا نے اُن پر بھاری جرمانہ عائد کردیا تھا۔بھارتی کھلاڑیوں نے تماشائی کو یہ وارننگ دی ہے کہ وہ میچ دیکھنے کیلئے خاموشی سے آئیں اور اگر کوئی کھلاڑی صفر یا پانچ رن بنا کر آؤٹ ہو جاتا ہے تو شور غوغا نہ کریں ، واضح رہے کہ آسٹریلیا کی پولیس اُن بھارتی کھلاڑیوں کی پویلین واپسی کے وقت اُنہیں اپنی تحویل میں لے کر آتی ہے تاکہ کوئی تماشائی اُن پر جوتا یا بوتل کی بارش نہ کردے۔