زندگی آمد برائے بندگی !!!

0
8

وقت کس قدر تیز رفتاری سے گزر رہا ہے اس کا مشاہدہ ہم دن بدن کر رہے ہیں۔نبی اکرمۖ نے فرمایا تھا قیامت کی ایک علامت یہ ہوگی سال مہینوں کے برابر مہینے ہفتوں کے برابر ہفتے دنوں کے برابر دن گھنٹے اور گھنٹے ساعتوں کی طرح گزریں گے۔20سال والے سے پوچھیں یا اسی سال والے سے سب یہی کہیں گے ذرہ عمر رفتہ کو آواز دینا2024بھی گزر گیا آئیے خود سے چند سوالات کریں۔اللہ نے جس مقصد کیلئے حضرت انسان کو تخلیق فرمایا کیا اس مقصد کو ہم نے سمجھا؟ کیا گناہوں کی تاریکیوں سے نکل کر نیکیوں کے نور سے اپنے ظاہر وباطن کو منور کیا؟ کیا جہالت کے اندھیروں سے نکل کر علم کی روشنی حاصل کی؟کیا والدین اولاد، بہن، بھائی، رشتہ دار، پڑوسی اور عام مسلمانوں کے حقوق کو ادا کیا؟ قرآن مجید جو کتاب رحمت بھی ہے، نور بھی اور شفاء بھی اس کی تلاوت اور تقسیم کا اہتمام کیا؟ نماز پنجگانہ کی پابندی کی؟ حلال کمایا؟ حرام سے بچے؟ اگر تو ان سوالات کے جوابات آپ کے پاس مثبت ہیں تو آپ مبارکباد کے مستحق ہیں لیکن اگر جوابات نفی میں ہیں تو صاحبو ابھی توبہ کا وقت ہے ابھی رب کو منانے کا وقت ہے۔ جی ہاں وہ مالک بڑا کریم ہے، اتنا کریم کے کرم کی انتہا نہیں اتنا رحیم کے رحم کی انتہا نہیں اتنا مہربان کے اس کی مہربانی کی حد نہیں جی ہاں آنکھ سے بیا ایک آنسوں ہمارے سابقہ گناہوں کی بخشش کیلئے کافی ہوگا نہ صرف گناہ بخشش جائیں گے بلکہ قرآن کہتا ہے وہ لوگ جنہوں نے توبہ کی ایمان لائے نیک اعمال کئے اللہ ان کے سابقہ گناہوں کو نیکیوں میں تبدیل فرما دے گا۔ قبل اس سے کہ ہماری وہ نماز پڑھی جائے جس کے بعد پھر ہمیں نماز پڑھنے کا موقع نہ ملے۔ انہی کو مسجدوں سے آباد کرلیں، قبل اس سے کے ہم حقوق اللہ اور حقوق العباد کی بجا آوری کیلئے تیار ہوں لیکن اب جسم کو حرکت دینے کی طاقت بھی نہیں۔خدا جانے کتنے ہی لوگ کل خود کو بدلنے کا ارادہ لئے مٹی کا ڈھیر ہوگئے دنیا ایک دوکھے کا گھر ہے چار دن کی چاندنی پھر اندھیری رات ہے حضور اکرمۖ نے فرمایا ہر ابن آدم خطا کار ہے۔بہترین خطا کار توبہ کرنے والے ہیں۔اسی طرح نبیۖ نے فرمایا جو شخص مغرب سے سورج طلوع ہونے سے پہلے توبہ کرے گا اللہ اس کی توبہ قبول فرما لے گا۔ قبل اس سے کے گناہوں کی نحوست دل کو اس قدر گندھا کردے کہ پھر خیروشر کا فرق ختم ہوجائے جس طرح کہ رسول کریم نے فرمایا مومن جب گناہ کرتا ہے اس کے دل پر ایک سیاہ نشان بن جاتا ہے پھر اگر توبہ کرے گناہ سے ہٹ جائے استغفار کرے تو دل صاف ہوجاتا ہے اگر وہ ڈٹا رہے اور گناہ کرتا رہے تو پورا دل اس سیاہی کی لپیٹ میں آجاتا ہے کلابَلُ ران عَلئی قلوبھم ماکانوایکسون” قرآن کریم اسی حال کو بیان کر رہا ہے سال بدل گیا اللہ ہمیں خود کو بدلنے کی توفیق عطا فرمائے(آمین)اس لئے کہ
زندگی آمد برائے بندگی
زندگی بے بندگی شرمندگی
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here