ہیومن رائٹس کی دھجیاں!!!

0
23
سردار محمد نصراللہ

قارئین وطن!امریکہ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی کی وجہ سے ایک بھونچال آیا ہوا ہے برصغیر کے حوالے سے وہ تین چار فوجی جہاز غیر آئینی تارکین وطن کے واپس بھیج چکا ہے جن میں بھارتی تارکین وطن کی تعداد زیادہ ہے ٹرمپ کا یہ سفاکانہ فیصلہ اتنا شرم ناک ہے کہ اس نے کسی بڑے بوڑھے کی پروا نہ کرتے ہوئے ان کو ہتھکڑیوں کے ساتھ بیڑیاں بھی پہنائی ہیں، بھلا کوئی پوچھے کہ جہاز میں سوار کہاں فرار ہو سکتا ہے لیکن جلادی ذہنیت کا تو کوئی علاج نہیں ہے اور دوسری جانب ساتھ امریکہ کے ممالک خاص طور پر میکسیکو کے لوگوں کو بدنام زمانہ گنٹانامو جیل میں بھرا ہے ہیومن رائیٹ کا پاسبان خود ہیومن رائیٹ کی دھجیاں اُڑا رہا ہے اب دیکھئے کہ کہاں جا کر ٹرمپ کی ظلمت کا سفینہ رکتا ہے ،پاکستان سے تعلق رکھنے والے جو تارکین وطن فارم کی جبری حکومت اور ان کے چندا مامو جرنل عاصم منیر کی سربراہی میں ہیومن رائیٹس کیلئے جن کی پامالی سے تنگ آ کر امریکہ میں سر چھپانے کے لئے اپنی مٹی کو اور اپنے عزیز و اقارب کو چھوڑ کر آئے ہیں فکر مند ہیں کہ یہ تو انسانیت کا بھرم رکھنے والا ملک ہے لیکن یہاں بھی عاصم منیری خصلت حکومت پر براجمان ہے، اللہ سب کا حامی و ناصر ہے کہ ابھی بھی اس ملک میں عدلیہ کا نظام کام کر رہا ہے اور اس کے دروازے تارکین وطن پر بھی اسی طرح کھولیں ہیں جس طرح امریکی شہریوں پر اور ابھی تک ٹرمپ کے کئی جبری احکامات پر عدالتیںسٹے آڈر دے چکی ہیں،ظلم چاہے ٹرمپی ہو یا منیری ہوں، تھمنا ہے اللہ خیر کرنے والا ہے ۔
قارئین وطن!پاکستان کی تازہ ترین سیاسی صورت حال پر کچھ جید کچھ فرمائشی وی لاگرذ کے مطابق سب سے بڑی خبر جوڈیشل کمیشن کے ممبر اختر حسین کا استعفیٰ،دوسری خبر سپریم کورٹ میں کرفیو کی گونج اور تیسری مشہور زمانہ سی آئی اے اسٹافر نجم سیٹھی کہ حکومت میں بڑی تبدیلی شہباز کی چھٹی نواز کی انٹری اور سب سے بڑی اور گرم خبر عدالتی راہداریوں میں اچانک ہلچل منصور علی شاہ کے خط کا پہلا نتیجہ آگیا، اب قارئین ہی فیصلہ کریں کے بڑی بڑی سرخیاں اور اندر متن بے مزہ روز اسی قسم کی بڑی بڑی سرخیاں وی لاگرز سجاتے ہیں جب پڑھنے بیٹھو تو وہی گسی پٹی باتیں کہ بعض دفعہ تو دل بھی نہیں کرتا ان کی طرف دیکھنے کو تو سننا کجا لیکن کیا کریں کی سیاسی ٹھرک کی وجہ سے مجبور ہیں خاص طور پر قیدی نمبر گریٹ لیڈر عمران خان جس نے جرنیلی ٹولہ کے گریبانوں کو چاک چاک کر دیا ہے کی رہائی کے بارے دوسرا سی آئی آے اسٹافر مشاہد حسین سید کی خبروں اور تجزیوں میں کچھ کچھ تازہ ہوا کے جھونکے ملتے ہیں ورنہ تو بوریت ہے دیکھئے کب قدرت مہربان ہوتی ہے عمران خان پر اور کب رہائی ملتی ہے ملنی تو ہے ایک دن انشااللہ جلد۔
قارئین وطن!بعض دفعہ سیاسی گہما گہمی سے ہٹ کر ”سوشل گیدرینگ” میں شریک ہونے کا اپنا مزا ہے رئیس شہر قمر بشیر اور ان کی بیگم تسنیم قمر کے صاحبزادے حسن قمر کی دعوت ولیمہ میں اور نارتھ کیرولینا سے آئے ہوئے قمر صاحب کے خاص مہمان میاں فرخ بل گیٹ نے اکھٹے شرکت کی بعد میں ہمارے دوسرے دوست جو ہیوسٹن یا ڈیلس سے تشریف لائے اے آر وائی کے کنٹری منیجر شیخ پرویز بھی شامل ہوئے جہاں دولہا اور دلہن اپنی چمک دمک کے ساتھ سٹیج پر براجمان تھے وہیں پر رئیس شہر اور بیگم قمر کی سب سے چھوٹے بیٹے حسن کی سیکڑوں مہمانوں کے ہجوم میں قمر ہی لگ رہے تھے میرے اور بل گیٹ کے لئے دعوت ولیمہ کا مزا دوبالا تھا کہ ایک طرف تو ہم دعوت ولیمہ کا مزا لے رہے تھے اور دوسری طرف اتنے اتنے پرانے دوستوں سے سالوں بعد ملاقات ہو رہی تھی خاص طور پر طاہر خان صاحب سے وکیل انصاری صاحب جمال محسن ڈاکٹر شاہد چغتائی ثمر جیلانی شاہد خان اور شاہد بھائی مامون ایمن صاحب نے تو دولہے کا سہرا لکھا اور ایکٹنگ کے ساتھ ساتھ پڑھا بھی اور ہجوم بے نیاز سے داد بھی وصول کی اتنے سارے خوبصورت چہرے نظروں کے سامنے گھوم رہے ہیں لیکن حافظہ کی کمزوری کی وجہ سے نام لکھ نہ پایا عتیق قادری صاحب کی رقعت بھری دعا جوڑے کے لئے کہ ایسا لگتا تھا کہ ان کے ساتھ ہم سب شریک دعا ہیں آخر میں ایک بار پھر رئیس شہر اور بیگم صاحبہ کا شکریہ کہ غریب شہر کو اس پروکار دعوت میں مدعو کر کے احسان فرمایا قمر قمر ہی ہے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here