محترم قارئین کرام آپ کی خدمت میں سید کاظم رضا کا سلام پہنچے آج ایک ویڈیو کلپ دیکھا جس کے ساتھ مندرجہ زیل تفصیلات بھی درج تھیں جس نے بھی اس تعصب کو ہوا دی اللہ اس کی ہدایت فرمائے رمضان اللہ کا مہینہ ہے اس بابرکت مہینے میں بھی کلمہ گو اہل ایمان ایک دوسرے کو معاف نہیں کریں گے تو کب کریں گے آپ اس بیان کو من و عن پڑھیئے پھر تجزیہ کرتے ہیں کہ مسئلہ کیا ہے کہاں اور کیوں ہے اس کا ممکنہ حل کیا ہے ۔
نیا ناظم اباد کے قریب موجود کچی ابادی کے غنڈوں کا نیا ناظم اباد پر حملہ. کچھ دن اور رک جائیں یہ کچی بادی والے پورے کراچی کو تباہ برباد کر دیں گے یہ سارے پٹھان افغانیوں کی ابادی ہے پورے منگو پیر کی پہاڑوں پر میدانوں پر تمام جگہوں پہ قبضہ کر رکھا ہے فری کی بجلی فری کی گیس فری کا پانی استعمال ہو رہا ہے سندھ گورنمنٹ سو رہی ہے کچی ابادی والوں کو لیس دے رہی ہے اپنے ووٹ بینک کے چکر میں سندھ کو تباہ و برباد ہوتا دیکھ رہی ہے قانون کی کوئی پاسداری نہیں ہوتی ان ابادیوں میں تمام دو نمبر کام ان کے ا بادیوں میں ہوتے ہیں چور ڈکیت تمام لوگ ان کچی وادیوں میں رہ رہے ہیں کراچی کی زمینوں پہ بھی قبضہ کر کے گھر بنا رہے ہیں اور ان کے ابائی علاقوں میں بھی ان کے گھر موجود ہوتے ہیں یہاں غریب بن کر بن کر شہر کو دبا برباد کیا جا رہا ہے کوئی پرسان حال نہیں ہے اللہ تعالی رحم فرمائے کراچی والوں پر مقامی افراد پر کراچی بھیج دی کے ساتھ تباہ برباد ہو رہا ہے گاں کی شکل اختیار کرتا جا رہا ہے کیا وجوہات ہیں جو کہ شیر کو دبا برباد کیا جا رہا ہے جو کہ دنیا کا سونا بڑا شہر تھا خوبصورت کے حساب سے سندھ کے تمام ادارے مل کر تباہ کر رہے ہیں کراچی کو کراچی میں جان بوجھ کے کیا جا رہا ہے اب کچھ دنوں بعد افغانی پٹھان سرائکی کراچی کی شہری ابادیوں پہ حملہ اور ہو رہے ہوں گے کیونکہ کراچی میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں ہے تھانے پیسہ بنانے کی فیکٹریاں بنی ہوئی ہیںجی ابادی کے لوگ ہر پارٹی میں ملیں گے اپنے مفادات کے تحت!
مندرجہ بالا اقتباس آپ نے پڑھا قارئین اب میں ایسے ہی چشم کشا اور ناقابل یقین واقعات دیکھ کر پڑھتا ہوں ان پر تبصرہ کرتا ہوں اور بس وظائف شیئر کرنا دیگر فلکیات کے موضوع پر کافی لکھا جو ھضم نہ ہوسکا اور موسمی عاملین و دیگر پیدا گیروں کی جماعت میری انتہاء سخت مخالف ہوگی خیر مجھے اس کی پرواہ نہیں موقع مناسبت سے میں اپنا قلمی فرض پورا کرکے آپکو جگاتا رہوں گا اور اس طرح آپ کے اور میرے بیچ یہ قلمی رشتہ قائم رہیگا ان شا اللہ جب تک صحت اجازت دیتی ہے میں یہ فرض پورا کرتا رہونگا رمضان کے حوالے سے اخوت و بھاء چارگی پر مبنی مولنا عنایت کا بیان ملاحظہ فرمائیں لوگ ان علما کی بات سنیں تو اسلامی دنیا و دیگر ممالک میں امن و بھائی چارا قائم ہوسکے مولانا فرماتے ہیں ۔
کھلے میدان میں ھزاروں کی تعداد میں لوگ باران رحمت کیلئے خداوند متعال سے التجائیں خطیب صاحب نے فکر انگیز خطبا ارشاد فرمایا کہا ھماری گناہوں کی وجہ سے خدا نے اپنی رحمت روکی ھوء ھے لہذا ھم سب کو چاھئے توبہ استغفار کریں غربا و مساکین کی مدد کریں۔ معاشرے میں اخوت بھاء چارگی کی فضا قائم کریں سوشل میڈیا پر بے ہودہ فحش ویڈیوز ،مواد دیکھنے سے پرہیز کریں،خصوصا نمازوں کی اہتمام کریں،قیام اللیل کا اہتمام کریں کوشش کریں نماز باجماعت پڑھیں ذکر واذکار کی خصوصی اہتمام کریں،حقوق اللہ و حقوقِ العباد کا خیال رکھیں حقداروں تک انکا حق پہنچائیں ایک دوسرے کی عزت وتکریم کریں،خواتین تنگ لباس فحش عریانی لباس پہننے سے گریز کریں،قرآن مجید کی تلاوت ھم نے چھوڑی ہوئی ھے ،دھوکہ فراڈ پیٹ پیچھے باتیں ،جھوٹ، بہتان ،منافقانہ کردار ادا کرنے لگے ھیں لھذا جب ھمارا معاشرہ اجتماعی گناہوں میں ملوث ھو جائے تو رب خفا ہوتا ھے ناراض ھوجاتا ھے تو وہ غفار ذات ھم سے منہ پھیر لیتے ہیں اپنی رحمتیں چھین لیتی ھے اس وقت سب سے بڑی عذاب بارشیں برفباری نہ ھونا ھے۔
ہاں اب بھی توبہ کی دروازہ کھلے ہیں ھر ایک اجتماعی و انفرادی توبہ واستغفار کریں تو ممکن ھے رب تعالی اپنی عطا کی بارشیں رحمت کی بارشیں برسادے ورنہ رب کی قہر بہت سخت ھے۔
مولانا عنایت اللہ عبد الرحمن
مجھے امید ہے مملکت پاک میں رمضان کے دوران موسم گرما شروع ہوتے ہی جو ہیٹ ویوز ہیں یہ گزر جائیں گی اور کوء جانی نقصان اللہ نہ کرے نہیں ہوگا دیگر باراں رحمت کی دعائیں کرنا ایسے باعمل متقی عالم کرتے ہیں اللہ پاک متقی علمائے کرام کو سلامت رکھے قارئین کرام اسلام تقسیم کے خلاف ہے اور ایک متحد و متفق بھاء چارگی پر مشتمل امہ چاھتا ہے جس سے دنیا میں فلاح و بہبود ہو سلامتی ہو اور امن عامہ ہو ہر انسان کو اس کا حق ملے ہر شخص عزت نفس کے ساتھ زندہ رہ سکے ایک ایسا مذھب جو مردہ انسان کی حرمت کا اسکے حقوق کا خیال رکھتا ہے تو زندہ کا عالم کیا ہوگا آپ سوچ سکتے ہیں تو زندگی میں ہی خود کو بدلئیے دماغ سے ہر قسم کی لسانی و فرقہ ورانہ سوچ اور زہر کو نکال پھینکیں مرنے کے بعد سب کو قبر میں جانا ہے اور اپنے اعمال کا حساب دینا ہے اس وجہ سے بہتر ہو دنیا کی فکر اپنی جگہ ہم سب اپنی فکر کریں اس پیغام محبت کے ساتھ آج آپ سے رخصت چاھتا ہوں اگلے ہفتے پھر ملتے ہیں اجازت دیں۔