پاک بھارت جنگ کا ڈرامائی اختتام!!!

0
120
شمیم سیّد
شمیم سیّد

پاک بھارت جنگ جس ڈرامائی انداز میں اختتام پذیر ہوئی ہے اس کے پیچھے کیا حکمت عملی تھی جس طرح بھارت نے ایک سوچے سمجھے تیار شدہ پلان کے تحت پاکستان پر جارحیت کی اور دہشتگردوں کے ٹھکانوںکے بہانے ہماری مساجدوں اور مدارس کو نقصان پہنچایا جبکہ 29 بے گناہ انسانوں کی شہادتیں بھی ہوئیں۔ اس کی ابتداء پہلگام کے واقعہ سے جڑی ہوئی ہے کہ کس طرح چند دہشتگردوں نے جن کا کوئی مذہب نہیں ہوتا انہوں نے جس طرح معصوم لوگوں کی جان لی اور ان پر یہ باور کروایا کہ ہم مسلمان ہیں اور ان کے نام پوچھ پوچھ کر ان کو مارا گیا یہ مسلمانوں پر بہت بڑا بہتان ہے، پوری دنیا میں اس عمل کی پُرزور مذمت کی گئی اور بھارت نے دس منٹ کے بعد ہی پاکستان کیخلاف ایف آئی آر درج کروا دی کہ اس میں پاکستان ملوث ہے جس کی وجہ سے وہاں کے ہندوئوں کا زبردست دبائو مودی سرکار پر بڑھ گیا اور وہ اس کو کسی طرح ختم کرنا چاہتا تھا اور اس نے پاکستان کے مختلف علاقوں پر میزائل داغے وہ لشکر طیبہ اور جیش محمد کے ٹھکانوں پر حملے کرتے رہے جس میں مولانا مسعود کی فیملی کے لوگ بھی شہید ہوئے جن مساجد پر حملے ہوئے وہ مساجد سپاہ صحابہ کی تھیں لیکن وہاں لوگ نہیں تھے مساجد کے قریب کے رہائش پذیر لوگوں کی ہلاکتیں ہوئیں پاکستان ان کو روک نہیں سکا یا تو پاکستان کا ریڈار سسٹم کام نہیں کر رہا تھا، یا پھر بھارت نے پاکستان کا سسٹم جام کر دیا تھا، تین دن تک پاکستان خاموش رہا اور وہ انتظار کرتا رہا اور جس طرح ڈرون گراتا رہا بھارت چاہ رہا تھاکہ وہ پاکستان کے میزائل کے اڈے معلوم کرنا چاہتا تھا لیکن پاکستان نے میزائلوں سے ڈرون نہیں گرائے اینٹی ایئر کرافٹ گنیں استعمال کیں تاکہ اپنے میزائلوں کو محفوظ کیا جا سکے۔ اس موقع پر امریکہ کے نائب صدر نے واضح طور پر اعلان کر دیا تھا کہ وہ اس جنگ میں کسی کی طرفداری نہیں کریگا، دونوں ممالک سے ہمارے تعلقات بہتر ہیں پاکستان کی طرف سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی جس کی وجہ سے آرمی چیف پر عوام کا دبائو تھا اور انہوں نے اپنی ساکھ بھی بنوانی تھی کیونکہ ہماری قوم فوجی جرنیلوں سے بُری طرح بدظن تھی لگتا یہی تھا کہ یہ نورا کشتی ہو رہی ہے اور امریکہ کی طرف سے یہی حکم ملا تھا کہ کچھ تم کر دو کچھ پاکستان کر دے لیکن جب بھارت نے پاکستان کے ایئر بیسوں پر حملہ شروع کیا تو پاکستان نے جو جواب دیا اس کی امید کسی کو نہیں تھی ہماری طرف سے جو رافیل طیارے گرائے جانے کی خبریں گشت کر رہی تھیں ان پر لوگوں کو یقین نہیں تھا جب انٹرنیشنل میڈیا نے کنفرم کیا تو یقین آیا اور پھر جب پاکستان سے تین دن کے انتظار کے بعد بھارت پر کارروائی کی تو بھارت کی چیخیں نکل گئیں پاکستان نے جس طرح حملہ کیا اور ان کی چوکیاں و اڈے تباہ کئے اس پر پورے بھارت کامیڈیا چیخ اُٹھا جو کل تک کہہ رہے تھے کہ پاکستان 100 گھنٹے بھی جنگ نہیں لڑ سکتا اب وہ دور نہیں ہے پاکستان بظاہر تو بھارت کے سامنے بہت چھوٹا ہے لیکن ان کے پاس جو جذبۂ ایمانی ہے وہ بھارت کے پاس نہیں ہے۔ کل تک جو امریکہ نیوٹرل تھا وہ ایک دم جنگ بند کرانے پر کیسے آمادہ ہو گیا کیا امریکہ کو پاکستان کی صلاحیتوں کا اندازہ نہیں تھا جو بھارت نے امریکہ کو مداخلت کرنے کیلئے کہا اور سیز فائر پر تیار ہو گیا۔ یقیناً جنگ نہیں ہونی چاہیے تھی یہ جنگ نہیں تھی معمول کی جھڑپیں تھیں کیونکہ پاکستان میں پی ایس ایل اور بھارت میں آئی پی ایل چل رہی تھیں کوئی محسوس نہیں ہو رہا تھا کہ یہ جنگ ہو رہی ہے لیکن جب یہ دونوں لیگز بند ہوگئیں تب احساس ہوا کہ واقعی اب کچھ ہو رہا ہے پاکستان نے جس طرح بھارت کو جواب دیا ہے وہ تاریخ میں رقم ہو گیا۔ دیکھنا یہ ہے کہ یہ سیز فائر کب تک چلے گی کیونکہ مودی سرکار تو اب جانے والی ہے اگر اس کو اپنی حکومت برقرار رکھنی ہے تو وہ پھر دوبارہ کوئی حرکت کریگا اب 71 والا ماحول نہیں ہے اس وقت قوم خلاف تھی پورا مشرقی پاکستان خلاف تھا اس لئے پاکستان کو شکست ہوئی تھی اس وقت پوری قوم تمام اختلافات بھلا کر اپنی فوج کیساتھ کھڑی ہے اس لیے یہ وقت بھارت کو بہت مہنگا پڑے گا پاکستانی پاکستان میں فتح کا جشن منا رہے ہیں اور بھارت والے بھارت میں یہ تو آنے والا وقت ہی بتائیگا کہ کس کو فتح نصیب ہوئی اور کس کو شکست، بہر حال یہ دونوں ملکوں کیلئے اچھا ہی ہوا کہ کسی بڑے نقصان سے بچ گئے لیکن ہمیں کسی خوش فہمی میں نہیں رہنا چاہیے اور اپنے اندر اتحاد و یکجہتی و بھائی چارے کو قائم رکھنا پڑیگا اور سیاسی محاذ ختم کرنا ہوگا، فوج کا جو مورال ختم ہو گیا تھا اس کو دوبارہ سے بحال کرنا ہے اور اپنی قوم کو یکجا کرنے کیلئے ذاتی دشمنیاں ختم اور مفاد پرستی چھوڑنی ہوگی جیساکہ قوم نے کر دکھایا اور اپنی فوج کیساتھ سیسہ پلائی ہوئی دویار بن کر کھڑے ہو گئے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here