اسرائیل کی بدمعاشی اور کمزور مسلم اُمہ!!!

0
179
شبیر گُل

اللہ رب العزت نے کائنات کو انسانوں کے لئے مزین کیا۔زندگی کے اصول وضوابط کے لئے انبیا اکرام مبعوث فرمائے۔ مگرانسان زمین پر خدا بن بیٹھا۔ طاقت اور غرور نے اسے بد دماغ کردیا۔ کائنات کے نظام کو تلپٹ کرنے ہر دور میں فرعون پیدا ھوتے رہے۔چند فرعون امریکہ،اسرائیل اور بھارت کی شکل میں آج بھی موجود ہیں جنہوں نے دنیا کا سکون برباد کررکھا ھے۔ لیکن مالک کائنات نے بھی چیونٹی سے ہاتھیوں کو مروانے کا بندوبست کررکھا ھے۔بھارت کو پاکستان کے ہاتھوں شکست اور اسرائیل کو ایران کے ہاتھوں ذلت سمیٹنا پڑی۔ ایران نہتا،اکیلا شیطانوں کا مقابلہ کررہا ھے۔ساری طاقتیں، دنیا کا سب سے جدید اسلحہ ،سارا میڈیا اسرائیل کے ساتھ ھے۔لیکن چند دنوں میں ھی اسرائیل امریکہ کے پاس پہنچ گیا۔کہ آپ اس جنگ میں شامل ھوں۔امریکہ فرنٹ فٹ پر سامنے نہیں آئے گا۔ پیچھے بیٹھ کر اسلحہ کی سپلائی اور جنگی ایکسپرٹس کی امداد جاری رکھے گا۔ ایران سے بار بار جوہری تنصیبات کو تلف کرنے کا کہا جا رہا ھے۔اسرائیل جس کے پاس چارسو ایٹمی بم ھیں اسے کوئی نہیں پوچھتا ھے اور نہ ہی کسی قانون کو وہ مانتا ھے۔ اٹھاون مسلم ممالک خاموش تماشائی اور اپنی باری کے منتظر ھیں۔بالکل اس بل کی طرح جو اپنے سینکڑوں ساتھیوں کی موجودگی میں ایک شیر کے سامنے ہتھیار ڈالکر چیر پھاڑ دیا جاتا ھے۔اسرائیل کے ایران پر حملوں کے جواب میں ایرانی میزائلوں کی بارش پر ایرانی عوام اللہ اکبر کے نعرے لگاتے ھوئے بلاخوف سڑکوں پر نکل آئی۔جبکہ اسرائیل میں لوگ بنکروں اور پناہ گاہوں کو تلاش کررہے ھیں۔بزدل دشمن جنگ بندی کی بھیک مانگنے ہر مجبور۔اسرائیل کے ناقابل تسخیر دفاعی نظام کو ایران نے پاش پاش کردیا۔ایران دنیا کا واحد ملک ھے جس نے کہا ھے کہ اب کوئی میڈی ایشن نہیں ۔ایران نے دنیا کو ورط حیرت میں ڈال دیا ھے۔ ایرانی روزانہ نئے نئے میزائل متعارف کروا رہے ھے۔ اسرائیل نے ایرانی تنصیبات اور سائنسسٹ اور آرمی پرسنیلٹیز پر حملوں کے بعد ایران نے اسرائیل کی اتنی تباہی کی ھے کہ اسرائیل میں چیخ وپکار مچ گئی ھے۔اسرائیلی شہروں میں بلڈنگز کو نیست ونابود کیا ھے۔ ایرانی میزائلوں نے آئرن ڈوم،تھاڈ اور پٹریاٹ کو مفلوج کردیا ھے۔اسرائیل امریکہ سے کہہ رہا ھے کہ مجھے بچاو میرے بچے مارے جارہے ھیں۔ نیویارک ٹائم کا کہنا ھے کہ ایران نے ابھی تک اپنے اصلی میزائیل نہیں چلائے۔اسرائیل کے پاس انتہائی مہلک ہتھیار موجود ھیں۔جو کسی بھی وقت اسرائیل کو ٹارگٹ کرسکتے ھیں۔اسرائیل کے ناقابل تسخیر ھونے کی متھ ٹوٹ چکی ھے۔ دنیا بھر کے ممالک میں رجیم چینج کرنا، وہاں فرقہ واریت اور نسلی فسادات کروانا ۔پراکسی کے ذریعے کمزور کرکے چڑھائی کرنا امریکہ ،نیٹو اور اسرائیل کا کام رہا ھے۔ اب انہوں نے بھارت کو بھی اپنے ناپاک ارادوں میں شامل کرلیا ھے۔ اگر چین اور روس اس جنگ میں شامل ھوئے تو اسرائیل اور امریکہ اس جنگ میں دھنس جاینگے ۔جنگ کی طوالت اسرائیل کو دلدل میں گھسیٹ لے گی۔عربی ہجڑوں کو دیکھ لینا چاہئے کہ ایک نہتا، اکیلا ،جسے پوری دنیا سے کاٹ دیا گیا ھو۔چالیس سال سے جس پر پابندیاں ھوں ۔ جس کے ہاتھ پاں باندھ دئیے گئے ھوں ۔وہ نہتا کس طرح جرآت اور بہادری سے شیطانوں کا مقابلہ کررہا ھے۔اسرائیل کی مدد کے لئے پیٹریاٹ اور تھاڈ ڈیفینس سسٹم تعینات کررکھا ھے۔ جو قطر،بحرین، جارڈن اور مصر میں ایرانی میزائیلوں کو intercept کرنے کا کام کرتے ھیں۔ ایرانی قیادت کو سلام ھے کہ اتنے مضبوط حصار six lairs دفاعی سسٹم کو عبور کرتے ھوئے اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کررہا ھے۔ غزہ کو ملبہ کا ڈھیر بنانے پر دنیا خاموش رہتی ھے۔مشرق وسطحی کی راتیں وہ منظر پیش کررہیں تھیں جو کبھی غزہ نے بچوں کے نصیب میں لکھی تھیں۔ستر سال کسی نے نہیں دیکھا۔فرق صرف اتنا ھے کہ اس بار شہر وہ نہیں تھے ۔ملبے سے چیخوں کی آوزیں ۔ کوئی جانتا نہیں تھا کے کیسا لگتا ھے ۔جب آسمان سے موت اترتی ھے۔اس دفعہ شہر بدل چکے ھیں۔ یہ وہ لمحہ ھے جب ظلم،آہوں اور سسکیوں کی آواز کوئی نہیں سنتا تھا۔لیکن اب لمحات بدل گئے ھیں۔جہاں مسلمانوں کے ناحق قتل پر سبھی خاموش تھے۔ دنیا زندگی کی چہل پہل میں مصروف تھی کہ آنا فانا وہ ظالم ملک آگ اور خون میں لپٹا نظر آیا۔دی نیوز نے جو مناظر پیش کئے وہ اسرائیل کا بکھرا شیرازہ تھا۔ایران کیطرف سے داغے گئے مزائیلوں نے اسرائیلی شہریوں کے ذہن میں ایران کا خوف بٹھا دیا۔ جن شہروں کو اسرائیل نے انتہائی مضبوط اور جدید ترین شیلڈ فراہم کررکھی تھی۔وہاں عمارتیں ملبے کا ڈھیر ،سینکڑوں یہودی ملبے تلے نظر آئے۔ اسرائیل کے ناقابل تسخیر دفاعی نظام کو چیرتے ھوئے اپنے ٹارگٹس پر تباہی مچاگئے۔ نیتن یاہو ملک چھوڑ کر بھاگ گیا۔ایران وہ پیغام دے رہا ھے۔جو یو این او،امریکہ اور یورپ کے کانوں تک پہنچ نہیں پاتا تھا۔ آج یہ جنگ سرحدوں کی نہیں ۔نظریے اور عقیدے کی جنگ ھے۔ تاریخ گواہ ھے کہ جب بھی نظریات اور عقیدے ٹکراتے ھیں تو اسکا انجام انتہائی بھیانک،خوفناک اور دلدوز ھوا کرتا ھے۔ طاقت کا توازن گھبراہٹ میں منہ چھپا رہا ھے۔یہ جنگ اس سوچ کے خلاف ھے جو ایک ہاتھ سے معصوم بچوں کو بموں سے اڑاتی ھے۔اور دوسرے ہاتھ سے اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرتا ھے۔جب تل ابیب جلتا ھے تو دنیا کی آنکھیں کیوں نم ھوتی ھیں۔یاد رکھیں ہر میزائیل کوہوا میں روکنا ناممکن ھوا کرتا ھے۔ ہر ملک فلسطین اور لیبیا نہیں ھوا کرتا۔ہر ملک بھیڑ اور بکری نہیں ھے۔ ایران نے ثابت کردیا کہ اگر غیرت موجود ھو تو بڑے سے بڑے شیطان کو ناکوں چنے چبوائے جاسکتے ھیں۔ بیغرتی کی زندگی سے موت اچھی ۔اگر جنگ طول پکڑتی ھے تو ایران کے ساتھ اسرائیل کی تباہی خارج ازمکان نہیں۔اسرائیل کا مقابلہ ھمیشہ چھوٹیگروپس سے رہا ھے۔ایران گزشتہ تیس سال بین الاقوامی پابندیوں کے باوجود اسرائیل کو ٹکر گیا ھے۔ چھ تہوں پر مشتمل خفاظتی حصار اور کء ممالک کو عبور کرتے ھوئے اسرائیلی اہداف تک پہنچے۔اسرائیل سمجھا کہ ھم نے ایرانی قیادت ختم کردی ھے۔لیکن ایران کا پلٹ کا وار دنیا کے لئے حیران کن ھے۔ایران نے اعلان کر دیا ھے کہ ھم ایٹمی معاہدات سے باہر نکلتے ھیں۔اب ایران کو ایٹمی قوت بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ نیتن یاہو کا گریٹر اسرائیل پلان ڈراونا خواب ھوگا۔ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران نے معاہدہ نہ کیا تو آئیندہ حملہ میں ایران ملیا میٹ ھوجائے گا۔ اب جنگی بندی کے تجاویز دی جارہی ھیں۔ جن کے پاس ایٹمی ہتھیار ھیں۔وہ ایران کو ایٹمی ہتھیار نہ رکھنے کا بھاشن دیتے ھیں۔ فرانس، جرمنی، برطانیہ ،بھارت ،اسرائیل،امریکہ ہتھیار رکھ سکتے ھیں۔ تو ایران اور پاکستان کیوں نہیں رکھ سکتے۔ بیالیس طاقتور ممالک انکے خلاف ھیں۔ اندرونی غدار ان سے ملے ھیں۔اس کے باوجود ایران کے جوابی وار نے امریکہ، اسرائیل اور یورپ کی آنکھیں کھول دی ھیں۔ مسلم امہ میں قبرستان جیسی خاموشی ھے جو قابل مذمت ھے۔اسرائیل خود کو دنیا کی سپر پاور سمجھتا تھا امریکہ اور برطانیہ کے ھم پلہ سمجھتا ھے۔ آج اس نے دیکھ لیا کہ جس ملک کے گزشتہ تیس سال ہاتھ پاں باندھ دئیے گئے ھوں وہ اس کے باوجود مقابلہ کی صلاحیت رکھتا ھے۔ حالانکہ یورپ اور امریکہ کھل کر اسرائیل کے ساتھ کھڑے ھیں اسلحہ ،جہاز، میزائل فراہم کررہے ھیں انکے وارشپ اور جنگی طیارے ایران کے گرد حصار بنائے کھڑے ھیں ۔اس حصار کو توڑ کر اسرائیلی وحشت کا جواب دینا قابل جرآت ھے۔اسرائیلی نیوز ایجنسی بار بار پاکستانی میزائلوں کا ذکر کررہی ھے۔ کہ ایران کو پاکستان نے میزائیل فراہم کئے ھیں۔ ایران قائم ھے تو پاکستان اپنے آپ کو مخفوظ سمجھے۔ ایران کی فتح پاکستان کی بقا ھے۔غدار عربوں پرکبھی بھی بھروسہ نہیں کیا جاسکتا۔عرب دنیا کو بھولنا نہیں چاہئے۔یہ جنگ ایران اور اسرائیل کی نہیں۔ یہ مسلمانوں اور صیہونیوں کی جنگ ھے۔ایران کو ایٹمی ٹیکنالوجی کے حصول کیطرف زبردستی دھکیل دیا گیا ھے۔ایران کیپاس ایٹمی تجربہ کے علاوہ کوئی حل نہیں۔ بزدل اسرائیل نے اپنی بربادی کا ملبہ پاکستان پر ڈال دیا ھے۔ایران نے باوقار جواب دیکر اسرائیلیوں کو خوف میں مبتلا کردیا ھے۔ایران نے دنیا کی جدید ترین ٹیکنالوجی کو مات دے دی ہے۔دنیا کا طاقتور ترین شخص گھبرا گیا ھے۔ایران پرحملوں اور قیادت کی شہادتوں کے بعد اسرائیل کی دھجیاں اڑا دیں۔ایران کی بہادری کی تعریف کرنا پڑے گی۔کہا جا رہا کہ ایران کے پاس بیس ہزار میزائل ھیں ۔اگر ایران آدھے میزائل بھی فائر کرتا ھے تو اسرائیل کی تباہی یقینی ھے۔موجودہ صورتحال میں دیکھا گیا ھے کہ یہ جنگ طول پکڑے گی۔ جنگ کے شعلے تیزی سے پھیل رہے ھیں۔صدر ٹرمپ نے گزشتہ دنوں کئی یو ٹرن لئے۔ ٹرمپ نے ایران کو کہا کہ ھماری بات مان لو وگرنہ آئیندہ چند گھنٹوں میں صفحہ ہستی سے مٹادئیے جا گے۔ پھر انہوں نے کہا کہ ہمیں حملے کا پہلے سے علم تھا۔اور ھمارے علاوہ خطے کے دوست ممالک کو بھی علم تھا۔ اور پھر امریکہ نے اسرائیل کو جارحیت کے لئے تین سو جدید مزائیل اسرائیل کو فراہم کئے۔مگر اب صدر ٹرمپ نے یو ٹرن لے لیا ھے انکا کہنا ھے کہ اسرائیل اور ایران کو مذاکرات کی ٹیبل پر بیٹھنا چاہئے۔ ایرانی حملوں کے بعد اسرائیلوں کو احساس ھو گیا ھوگا کہ بچوں پر بم کی برسات کیا چیز ھوتی ھے۔ غزہ میں ھونے والی بربرئیت کو دنیا نے دیکھا کہ فلسطینی بچوں کی لاشوں کو پرندے کھاتے رہے۔یہ دردناک اور خوفناک مناظر پوری دنیا نے دیکھے۔لیکن کہیں سے حقوق انسانی کی آواز نہ اٹھی ۔اب ان منافقوں کو اسرائیل میں بچوں کی آوازیں آرہی ھیں۔اسرائیل کی طبیعت صاف ہونے کیبعد امریکی صدر پر بہت پریشر ھے ۔جو کل دھمکیاں دے رہے تھے اور آج انکا کہنا ھے کہ ھمارا اس جنگ سے کوئی تعلق نہیں۔ یہ جھوٹے مکار اور اخلاقیات سے عاری اقوام ھیں۔مسلم ممالک کے خلاف خفیہ منصوبہ بندی کرتیھیں اور پھر جھوٹ بھی بولتے ہیں۔ایران کو اندرونی دشمنوں نے بہت نقصان پہنچایا ھے۔اسرائیل کو بہت کانفیڈینس تھا کہ وہ ایران میں چھپے ایجنٹوں کے ذریعے جنگ بآسانی جیت لینگے ۔ لیکن ایران نے انہیں کئی مقامات سے ڈھونڈ نکالا ھے۔اتنے بڑے حملوں اور پلاننگ کپاکستان کے لئے یہ بہت بڑا سبق ھے۔ پاکستان کواندرونی دشمنوں اور ملکی غداروں کو فورا چن چن کر نشان عبرت بنانا چاہئے۔یہی وہ موقع ھے کہ بعد ایران کا سنبھلنا اور پلٹ کر وار کرنا قابل تحسین ھے۔ لیکن صدر ٹرمپ G-7 میٹنگ سے ہنگامی طور پر واشنگٹن پہنچ گئے ھیں۔انہوں نے اپنے ٹویٹ میں تہران کے ایک کڑوڑ لوگوں کو تران خالی کرنے کو کہا ھے۔دوسری طرف چین نے اپنے شہریوں کو فورا اسرائیل چھوارنے کو کہا ھے۔ تل ابیب اور تہران تو پہلے ہی کھنڈرات کا منظر پیش کررہے ھیں۔ اللہ سے دعا ھے کہ اللہ بارک مسلمانوں کی خفاظت فرمائے۔ اللہ مظلوموں کا حامی ھو۔ ظالموں کے ہاتھ توڑ دے آمین ۔ پاکستان کوبھی اپنی صفیں درست کرنی چاہئیں۔ھمیں دشمنوں نے چاروں طرف سے گھیر رکھا ھے۔ھمیں دھوکے میں نہیں رہنا چاہئے ۔ دشمن متحد اور ھم بکھرے ھوئے ھیں۔ اپنے اندر اتحاد پیدا کیجئے۔ اندرونی اور بیرونی دشمنوں کو پہچانئیے۔ اپنی صفوں سے منافقوں کا قلع قمع کیجئے۔ الحمد للہ ھماری بہادر افواج ھمارے تخفظ اور بقا کی ضمانت ھیں ۔پاکستان آئیندہ خطے میں کلیدی رول ادا کرے گا۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here